"حفصہ بنت عمر" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: منتقل از زمرہ:660ء کی دہائی کی اموات بجانب زمرہ:660ء کی دہائی کی وفیات |
Addbot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 25: | سطر 25: | ||
{{سانچہ:محمد2}} |
{{سانچہ:محمد2}} |
||
[[ar:حفصة بنت عمر بن الخطاب]] |
|||
[[fa:حفصه]] |
|||
[[en:Hafsa bint Umar]] |
|||
[[bs:Hafza bint Omer]] |
|||
[[ca:Hafsa bint Úmar]] |
|||
[[de:Hafsa bint Umar]] |
|||
[[fr:Hafsa bint Omar]] |
|||
[[it:Hafsa bint Umar]] |
|||
[[ml:ഹഫ്സ ബിൻത് ഉമർ ഇബ്ൻ ഖത്വാബ്]] |
|||
[[nl:Hafsa bint Omar]] |
|||
[[ps:حفصه بنت عمر بن خطاب]] |
|||
[[sh:Hafza bint Omer]] |
|||
[[uk:Хафса бінт Умар]] |
نسخہ بمطابق 14:52، 12 مارچ 2013ء
بسلسلہ مضامین |
عمر بن خطاب (الفاروق) |
---|
خاندان
|
متعلقہ مضامین |
حضرت حفصہ بنت عمر رَضی اللہُ تعالیٰ عنہا حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ازواج میں سے ایک تھیں۔
سوانح
آپ رضی اللہ عنہا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی تھیں۔ والدہ کا نام زینب بنت مطعون تھا۔ آپ پڑھی لکھی اور حافظ قرآن تھیں۔ زید بن ثابت نے قرآن کا جو نسخہ جمع کیا تھا وہ حضرت حفصہ کے پاس امانت رکھا تھا۔ حضرت عثمان نے اسی نسخے کی نقلیں کراکے دوسرے مقامات کو بھیجیں۔
نکاح
ان کی پہلی شادی خینس بن خدافہ سے ہوئی۔ حضرت حفصہ نے ان کے ساتھ مدینہ ہجرت کی۔ غزوہ بدر میں خنیس نے زخم کھائے اور مدینہ واپس پہنچ کر شہادت پائی۔ 3 ھ میں حضرت حفصہ نبی اکرم کے حبالۂ عقد میں آئیں۔ ان سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔
وفات
حضرت حفصہ امیر معاویہ کے عہد خلافت میں 45ھ ( 665ء ) مدینہ میں وفات پائی۔