"تاریخ افغانستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.1) (روبالہ جمع: ca:Història de l'Afganistan
م روبالہ: منتقلی 35 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q188872 پر موجود ہیں
سطر 38: سطر 38:
[[زمرہ:تاریخ افغانستان| ]]
[[زمرہ:تاریخ افغانستان| ]]
[[زمرہ:کابل شاہی]]
[[زمرہ:کابل شاہی]]

[[ar:تاريخ أفغانستان]]
[[fa:تاریخ افغانستان]]
[[en:History of Afghanistan]]
[[af:Geskiedenis van Afghanistan]]
[[az:Əfqanıstan tarixi]]
[[bn:আফগানিস্তানের ইতিহাস]]
[[bg:История на Афганистан]]
[[ca:Història de l'Afganistan]]
[[cs:Dějiny Afghánistánu]]
[[cy:Hanes Afghanistan]]
[[de:Geschichte Afghanistans]]
[[es:Historia de Afganistán]]
[[fr:Histoire de l'Afghanistan]]
[[gl:Historia de Afganistán]]
[[hi:अफ़्गानिस्तान का इतिहास]]
[[io:Historio di Afganistan]]
[[it:Storia dell'Afghanistan]]
[[he:היסטוריה של אפגניסטן]]
[[ml:അഫ്ഗാനിസ്താന്റെ ചരിത്രം]]
[[ms:Sejarah Afghanistan]]
[[nl:Geschiedenis van Afghanistan]]
[[ja:アフガニスタンの歴史]]
[[no:Afghanistans historie]]
[[ps:د افغانستان تاريخ]]
[[pl:Historia Afganistanu]]
[[pt:História do Afeganistão]]
[[ru:История Афганистана]]
[[sq:Historia e Afganistanit]]
[[sr:Историја Авганистана]]
[[fi:Afganistanin historia]]
[[sv:Afghanistans historia]]
[[ta:ஆப்கானிஸ்தான் வரலாறு]]
[[th:ประวัติศาสตร์อัฟกานิสถาน]]
[[uk:Історія Афганістану]]
[[zh:阿富汗历史]]

نسخہ بمطابق 22:50، 12 مارچ 2013ء

فارس کے بادشاہ شاپور اول کا سکہ ۔ زمانہ: تیسری صدی عیسوی

افغانستان کی معلوم تاریخ 500 سال قبل مسیح سے شروع ہوتی ہے۔ افغانستان کی تاریخ کے مخلتف ادوار درج ذیل ہیں۔

تاریخ افغانستان کے ادوار

تاریخ افغانستان:

قبل از اسلام

افغانستان میں پچاس ھزار سال پہلے بھی انسانی آبادی موجود تھی اور اس کی زراعت بھی دنیا کی اولین زراعت میں شامل ہے۔ [1] سن 2000 قبل مسیح میں آریاؤں نے افغانستان کو تاراج کیا۔ جسے ایرانیوں نے ان سے چھین لیا۔ اس کے بعد یہ عرصہ تک سلطنت فارس کا حصہ رہا۔ 329 قبل مسیح میں اس کے کئی حصے ایرانیوں سے سکندر اعظم نے چھین لیے جس میں بلخ شامل ہے مگر یونانیوں کا یہ قبضہ زیادہ دیر نہ رہا۔ 642 عیسوی تک یہ علاقہ وقتاً فوقتاً ہنوں، منگولوں، ساسانیوں اور ایرانیوں کے پاس رہا۔ جس کے بعد اس علاقے کو مسلمانوں نے فتح کر لیا۔ مسلمانوں کی اس فتح کو تاریخ میں عربوں کی فتح سمجھا جاتا ہے جو غلط ہے کیونکہ مسلمانوں میں کئی اقوام کے لوگ شامل تھے۔ اسلام سے پہلے یہاں کے لوگ بدھ مت اور کچھ قبائلی مذاہب کے پیروکار تھے۔

دیگر ادوار

  • اسلامی دور احمد شاہ درانی (ابدالی) تک (642ء سے 1747ء)
  • درانی سلطنت ( 1747ء سے 1823ء)
قندھار کی ایک پینٹنگ (1848ء) جس میں احمد شاہ کا مقبرہ بھی ہے اوراحمد شاہ کا تعمیر کردہ قندھار کا قلعہ بھی
  • یورپی اثر (1823ء۔1919ء)
  • آزادی کے بعد (1919ء-1978ء)
  • روسی قبضہ اور جہاد
  • روسیوں کے بعد
  • امریکی قبضہ اور حالاتِ حاضرہ


حوالہ جات

  1. افغانستان , مائکروسوفٹ انکارٹا انسائیکلوپیڈیا 2006 بزبان انگریزی

بیرونی روابط