آزادی سوچ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اصطلاح term

آزادی سوچ

freedom of thought

آزادی سوچ یا آزادیِٔ افکار ہر متنفس کی کوئی نقطۂ نظر، حقیقت یا خیال رکھنے کی سیاسی آزادی، دوسروں کے نقطۂ نظر سے صرف خاطر، کو کہے ہیں۔ یہ آزادی گفتار سے مختلف تصور ہے۔

ریاستہائے متحدہ امریکا کا ذرائع ابلاغ اپنے ملک میں آزادی افکار کے میسر ہونے کا بڑا چرچا کرتا ہے مگر عملاً امریکی حکومت مختلف خیال رکھنے پر امریکی شہری کو ڈرون حملے سے قتل کرنے سے گریز نہیں کرتی[1][2] اور امریکی ذرائع ابلاغ سے داد وصول کرتی ہے۔[3] یہ کارروائیاں دہشت پر جنگ کے پردے میں کی جاتی ہیں۔ سرد جنگ کے دوران امریکی حکومت نے اپنے ان شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا جن پر اسے شک تھا کہ وہ اشتراکی سوچ رکھتے ہیں۔[4]

انسانی حقوق کا آفاقی منشور : "دفعہ 19 . ہر شخص کو اپنی رائے رکھنے اور اظہارِ رائے کی آزادی کا حق حاصل ہے۔ اس حق میں یہ امر بھی شامل ہے کہ وہ آزادی کے ساتھ اپنی رائے قائم کرے اور جس ذریعے سے چاہے بغیر ملکی سرحدوں کا خیال کیے علم اور خیالات کی تلاش کرے . انھیں حاصل کرے اور ان کی تبلیغ کرے ."

  1. "Two-Year Manhunt Led to Killing of Awlaki in Yemen"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 30 ستمبر 2011ء۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ستمبر 2011 
  2. ماجد نواز (1 اکتوبر 2011)۔ "US drone killing of Anwar al-Awlaki reinforces terrorists"۔ گارجین۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ستمبر 2011 
  3. "Obama: Awlaki death "major blow" to terror"۔ سی بی ایس۔ 30 ستمبر 2011ء۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ستمبر 2011 
  4. جان سمکن۔ "McCarthyism"۔ 05 دسمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اکتوبر 2011