بنو تمیم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بَنُو تَمِيم
بنو عدنان عرب
مقامجزیرہ نما عرب اور عرب دنیا
آباو اجدادتمیم بن مر[1]
مذہببت پرستی, عیسائیت اور بعد میں اسلام

عرب کا ایک مشہور قبیلہ جس کی کئی شاخیں تھیں۔ اس قبیلے کے لوگ نجد کے علاوہ بصرہ اور یمامہ تک پھیلے ہوئے تھے۔ یہ پہلے مجوسی تھے۔ بعد میں حلقہ بگوش اسلام ہوئے۔

تاریخ اور اصل[ترمیم]

بنو تمیم قبیلہ کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے[2][3]

حَدَّثَنَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ : " مَا زِلْتُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ مُنْذُ ثَلَاثٍ ، سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِيهِمْ ، سَمِعْتُهُ يَقُولُ : هُمْ أَشَدُّ أُمَّتِي عَلَى الدَّجَّالِ ، قَالَ : وَجَاءَتْ صَدَقَاتُهُمْ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمِنَا ، وَكَانَتْ سَبِيَّةٌ مِنْهُمْ عِنْدَ عَائِشَةَ ، فَقَالَ : أَعْتِقِيهَا ، فَإِنَّهَا مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ " .

ترجمہ

ابوہریرہ نے فرمایا، تین باتوں کی وجہ سے جنہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ میں بنو تمیم سے ہمیشہ محبت کرتا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں فرمایا کہ یہ لوگ دجال کے مقابلے میں میری امت میں سب سے زیادہ سخت مخالف ثابت ہوں گے۔ انہوں نے بیان کیا کہ (ایک مرتبہ) بنو تمیم کے یہاں سے زکوٰۃ ( وصول ہو کر آئی ) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ ہماری قوم کی زکوٰۃ ہے۔ بنو تمیم کی ایک عورت قید ہو کر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اسے آزاد کر دے کہ یہ اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہے۔

نامور شخصیات[ترمیم]

اس قبیلے کی نامور شخصیات میں مندرجہ ذیل لوگ شامل ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. صحیح بخاری،حدیث: 2543
  2. صحیح مسلم، حدیث: 2525