سعید احمد اختر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

اردو شاعر

پیدائش[ترمیم]

سعید احمد اختر 3 مارچ 1933ء کو میں پشین میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق صوبہ سرحد (اب خیبر پختونخوا ) کی تحصیل کلاچی سے تھا ۔

تعلیم[ترمیم]

پشاور یونیورسٹی سے اردو اور انگریزی میں ایم اے کرنے کے بعد آپ پشاور یونیورسٹی میں انگریزی ادب کے پروفیسر رہے۔

عملی زندگی[ترمیم]

1968ء میں سی ایس ایس کرنے کے بعد آپ پاکستان سول سروس میں شامل ہوئے اور بھر خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں ڈپٹی کمشنر اور ایڈیشنل کمشنر کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔ 1990ء میں بحیثیت ایڈیشنل کمشنر افغان مہاجرین ریٹائرمنٹ لے کر ڈیرہ اسماعیل خان میں رہائش اختیار کی۔

ادبی و علمی خدمات[ترمیم]

شاعری آپ کی زندگی ، جیو اور جینے دو آپ کا مسلک اور تعلیمی سوشل ورک آپ کا مشغلہ تھا۔ مختلف یونیورسٹیز کے علاوہ آپ اپنے گھر پر بھی طلبہ و طالبات کو فی سبیل اللہ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرتے رہے۔ یہ سلسلہ آپ کی وفات سے کچھ ماہ پہلے تک باقاعدگی سے جاری رہا اور آپ کے متعدد شاگرد وطنِ عزیز میں اور بیرونِ ملک آپ کا اور ملک کا نام روشن کرنے میں مصروفِ عمل ہیں۔

تصانیف[ترمیم]

آپ کی شاعری کے شائع مجموعے درج ذیل ہیں:

  • دیارِ شب،
  • سطحِ‌ آب،
  • چاندنی کے سائے،
  • خوابگینے،
  • لے گئی پَون اُڑا،
  • پتا ٹُوٹا ڈال سے،
  • پوجا کے پھول،
  • ورشانجلی،
  • اب کے بچھڑے کب ملیں،
  • دُور پڑے ہیں‌ جا
  • گھونگھٹ کا پٹ کھول ری

وفات[ترمیم]

سعید احمد اختر 20 اگست 2013ء کو ڈیرہ اسماعیل خان میں انتقال کر گئے اور وہیں آسودہ خاک ہیں۔

ان کے صاحبزادے خاور احمد اور داماد غلام محمد قاصر بھی اردو کے معروف شاعروں میں شمار ہوتے ہیں،