عاتکہ بنت عبد المطلب

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عاتکہ بنت عبد المطلب
معلومات شخصیت
شوہر ابو امیہ ابن المغیرہ   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ہند بنت ابی امیہ   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد عبد المطلب   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ فاطمہ بنت عمرو   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی

عاتکہ بنت عبد المطلب ان کی والدہ کا نام فاطمہ بنت عمرو بن عائذ تھا ان کے اسلام لانے میں اختلاف ہے زیادہ قریب روایات اسلام نہ لانے کی ہیں۔[1] انکا نکاح أبي أمية بن المغيرة المخزومي سے ہوا[2]انھوں نے غزوہ بدر سے چند دن پہلے خواب دیکھاتھا،جب کافروں نے یہ خواب سنا تو خوب مذاق اڑایا کہ اب تو بنی ہاشم کی عورتیں بھی نبوت کرنے لگیں، لیکن نتیجہ وہی نکلا جو خواب میں دکھایا گیا تھا ،خواب تھا کہ ایک سوار ہے جس نے کوہ "ابوقبیس" سے ایک پتھر اٹھایا اوررکن کعبہ پر کھینچ مارا ہے وہ پتھر ریزہ ریزہ ہو گیا اور ہر ریزہ قریش کے تمام گھروں میں جا گرا البتہ بنو زہرہ بچے رہے۔[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. الأغصان الندیہ شرح الخلاصۃ البهیہ،مؤلف: ابو اسماء محمد بن طہ ،ناشر: دار ابن حزم للطباعۃ والنشر والتوزيع، القاهرہ - دار سبل السلام
  2. السيرة النبویہ وأخبار الخلفاء،مؤلف: ابو حاتم، الدارمی، البُستی،ناشر: الكتب الثقافیہ بيروت
  3. رحمۃ اللعالمین،جلد دوم صفحہ 348 قاضی سلیمان منصور پوری،مرکز الحرمین الاسلامی فیصل آباد،2007ء