عامر خان (اداکار)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


عامر خان (اداکار)
(انگریزی میں: Aamir Khan ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 14 مارچ 1965ء (59 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی[2]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ کرن راؤ (28 دسمبر 2005–2 جولا‎ئی 2021)
رینا دتہ (18 اپریل 1986–دسمبر 2002)[3]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ایرا خان،  جنید خان،  آزاد راؤ خان  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
والد طاہر حسین  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی بمبئی اسکاٹش اسکول  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلم اداکار،  فلم ہدایت کار،  فلم ساز،  منظر نویس،  ٹیلی ویژن میزبان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی،  اردو،  انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر بھیم راؤ رام جی امبیڈکر  ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم بھوشن  (2010)
سی این این نیوز 18 انڈین آف دی ائیر (2008)
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ہدایت کار (برائے:تارے زمیں پر) (2008)
 فنون میں پدم شری  (2003)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عامر خان (تلفظ [ˈaːmɪr xaːn]؛ ولادت: 14 مارچ 1965ء) ایک بھارتی اداکار، فلم ساز اور مصنف ہیں۔ ہندی فلموں میں 30 سال سے زیادہ کے سفر کے دوران، خان نے خود کو ہندوستانی سنیما کے سب سے مشہور اور با اثر اداکار کے طور پر قائم کیا۔[4][5] عالمی سطح پران کے چاہنے والوں کی تعداد بہت ہے، خاص طور پر بھارت اور چین میں اور نیوز ویک نے ان کو دنیا کا سب سے بڑا فلمی ستارہ (the biggest movie star) قرار دیا ہے۔[6][7][8][9][10] آپ 14 مارچ، 1965ء کو طاہر حسین کے گھر پیدا ہوئے۔ 1973ء میں اپنے چچا ناصر حسین کی فلم یادوں کی بارات میں بطور چائلڈ سٹار کے پہلی مرتبہ پردہ سکرین پر نمودار ہوئے۔ گیارہ سال بعد فلم "ہولی" میں کام کیا مگر انھیں فلمی دنیا میں کامیابی اور پزیرائی ان کے چچا زاد بھائی منصور خان کی فلم قیامت سے قیامت تک سے ملی جو 1988ء میں جاری ہوئی۔ اس فلم میں انھیں بہترین ڈیبیو اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ 90 کی دہائی میں ان کی کئی مشہور فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں راجا ہندوستانی، سرفروش، بازی اور عشق وغیرہ شامل تھیں۔ 2000ء کے بعد ان کی اداکاری میں ایک بہت بڑی تبدیلی واقع ہوئی۔ جب انھوں نے لگان فلم میں کام کیا۔ لگان فلم کو آسکر کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔ لگان کے بعد انھوں نے کئی سپر ہٹ فلموں میں کام کیا جن کو بین الاقوامی سطح پر پزیرائی حاصل ہوئی ان فلموں میں منگل پانڈے، تارے زمین پر، گجنی، تھری ایڈیٹس وغیرہ۔ شامل ہیں۔ عامر خان نے ان فلموں میں حقیقی زندگی کی تصویریں پیش کرنے کی کوشش کی۔ خاص طور پر تارے زمین پر اور تھری ایڈیٹس تدریسی نظام میں موجود خرابیوں کی نشان دہی کے حوالے سے بہترین فلمیں تصور کی جاتی ہیں۔ ان کی فلمیں عام اور کمرشل موضوعات سے ہٹ کر ہوتی ہیں۔

خاندانی پس منظر[ترمیم]

عامر خان باندرہ، ممبئی کے ایک مسلمان پٹھان نورزئی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان ابتدا ہی سے فلمی دنیا سے جڑا ہوا تھا۔ ان کے والد طاہر حسین ایک فلمساز اور ہدایت کار تھے۔ ان کے چچا ناصر حسین بھی اسی میدان سے وابستہ تھے۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

80 کے دہائی کے آخر میں عامر خان نے رینا دت سے شادی کی۔ مگر ایک غیر مسلم کو ان کے خاندان نے بطور بہو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ یوں ابتدا میں ان کی یہ شادی خفیہ رہی۔ رینا سے عامر خان کے دو بچے ہیں ایک بیٹا اور ایک بیٹی۔ سنہ 2002ء میں عامر خان اور رینا کے درمیان میں طلاق ہوئی۔ 2005ء میں عامر خان نے کرن راؤ سے شادی کی جو بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لگان میں کام کر چکی تھیں۔ جولائی 2021ء میں کئی اخبارات نے خبریں شائع کی ہیں کہ عامر خان اور کرن راؤ نے ایک دوسرے سے جدا ہونے کا اعلان کر دیا ہے اور اپنے بیٹے کی پرورش مل کر کریں گے۔[11][12] عامر خان زیادہ تر اپنی فلموں پر توجہ دینے کے لیے مشہور ہیں۔ اس لیے وہ زیادہ تر اشتہارات اور ایوارڈ شوز میں نظر نہیں آتے ۔

مقبولیت[ترمیم]

2013ء میں ان کی فلم دھوم 3 نے ان کو اور بھی زیادہ مقولیت دے دی۔ دھوم3 نے بالی وڈ کی ساری فلموں کے ریکارڈ توڑ دیے اور بالی وڈکی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم بن گئی۔ اس فلم میں عامر خان بطور ایک چور کے نمودار ہوئے، اس فلم میں عامر خان ڈبل شاٹ ہوتے ہیں، فلم میں ایک گانا بھی تیار کیا گیا، جس پر تقریباََ 5کروڑ لاگت آئی۔ اس گانے کا نام ملنگ ملنگ تھا۔ یہ گانا بالی وڈ کا سب سے مہنگا گانا ریکارڈ ہوا۔

2014ء میں دسمبر کے آخر پر انھوں نے اپنی ایک اور فلم بنائی، جس کا نام پی کے تھا، پی کے فلم میں عامر خان کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، پی کے فلم نے عامر خان کی ہی بنائی ہوئی فلم دھوم3 کا ریکارڈ توڑ دیا اور بالی وڈ کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم بن گئی۔ اس فلم پر کیس بھی ہوا کیوں کہ یہ ہندو مذہب کے کافی خلاف تھی، مگر اس فلم کا مقصد ذات پات اور مذہب سے پاک انسان کو دکھانا تھا، بارحال کیس کا یہ فیصلہ ہوا جس نے یہ فلم دیکھنی ہے وہ دیکھے جس نے نہیں دیکھنی وہ نہ دیکھے، اس فلم کا پہلا پوسٹر رد کر دیا گیا تھا کیونکہ اس میں عامر خان ننگے کھڑے تھے اور ساتھ ان کے پاس ایک ٹیپ ریکارڈر تھا جسے وہ دونوں ہاتھوں سے اس طرح تھامے ہوئے تھے کہ جسے دیکھ کر یہ نہیں کہا جا سکتا تھا کہ وہ واقعی ننگے ہیں۔ فلم، پی کے 2014ء - 2015 ء کی کامیاب فلم ہے۔ اس فلم میں عامر خان کا کردار ایک ایلین کا ہے جو دوسری دنیا سے یہاں آتا ہے ،مگر اس کا سپیس شپ واپس چلا جاتا ہے۔ عامر خان پی کے فلم کی وجہ سے عوام میں اور بھی زیادہ مقبول ہوئے۔

تنقید[ترمیم]

23 نومبر 2015ء کو نئی دہلی میں ایک تقسیم انعامات کے جلسے میں عامر خان نے "بڑھتی عدم رواداری" کا تذکرہ کیا اور کہا کہ انھوں نے اس کا احساس پچھلے چھ سے آٹھ مہینے میں یہ زیادہ محسوس کیا۔ انھوں نے یہاں تک کہا کہ ان کی اہلیہ کرن راؤ نے ملک چھوڑنے کا تک مشورہ دے دیا تھا۔ تاہم انھوں نے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ بھارت کو بہت چاہتے ہیں اور ملک چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔[13]

تھپڑ مارنے کی مہم[ترمیم]

بھارت کی ایک سیاسی جماعت شیو سینا نے جو مہاراشٹر میں بر سر اقتدار اتحاد کا حصہ ہے، اس بیان پر سخت اعتراض ظاہر کیا اور احتجاج کیا۔ اسی کی لدھیانہ اکائی نے عامر خان کو تھپڑ مارنے والے کسی بھی شخص کو ایک لاکھ روپیے کے انعام کا اعلان کیا۔ حالانکہ مہاراشٹرائی قائدین نے اس پیش کش سے خود کو الگ کر دیا [13]، تاہم لدھیانوی شاخ کے قائدین کو نہ تو پارٹی سے نکالا اور نہ ہی کوئی صفائی طلب کرنے یا تادیبی کارروائی کی پہل کی کوئی کوشش کی گئی۔

آن لائن تھپڑ مارنے کی مہم[ترمیم]

شیو سینا کے قائدین کے تھپڑ مارنے کی دعوت پر ریاستہائے متحدہ امریکا کے میامی ایڈ اسکول کے ہیمانیش آشار اور دھُوَنی شاہ نے ایک ویب گاہ کی تخلیق کی جہاں پر لوگ اپنی نفرت کے اظہار یا تفریح کے لیے عامر خان کو آن لائن تھپڑ مارسکتے ہیں۔[14]

فلمیں[ترمیم]

چند مشہور فلمیں

بیرونی روابط[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ربط : https://d-nb.info/gnd/129780650  — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. ربط : https://d-nb.info/gnd/129780650  — اخذ شدہ بتاریخ: 10 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  3. https://www.indiatoday.in/movies/celebrities/story/aamir-khan-opens-up-on-divorce-with-ex-wife-reena-it-was-traumatic-1382678-2018-11-05 — اخذ شدہ بتاریخ: 4 نومبر 2019
  4. "Readers' Picks: Top Bollywood Actors"۔ Rediff۔ 17 اگست 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2010 
  5. "Powerlist: Top Bollywood Actors"۔ Rediff۔ 8 اگست 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2010 
  6. "Aamir Khan is the biggest movie star on the planet—and a woke feminist, too"۔ نیوزویک۔ 19 اکتوبر 2017 
  7. "Whoa! Aamir Khan Is 'World's Biggest Superstar'!"۔ 13 مارچ 2018 
  8. "Aamir Khan Is The Worlds Biggest Superstar Says A Trade Analyst!"۔ 29 مارچ 2018 
  9. "Success By 'Secret Superstar' Could Give Aamir Khan The Title Of The World's Biggest Movie Star"۔ فوربس (جریدہ)۔ 3 اکتوبر 2017 
  10. "Why Aamir Khan Is Arguably The World's Biggest Movie Star, Part 2"۔ فوربس (جریدہ)۔ 5 اکتوبر 2017 
  11. "BREAKING: Aamir Khan and Kiran Rao announce their separation; to co-parent their son Azad"۔ Bollywood Hungama۔ 3 جولائی 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جولائی 2021 
  12. "Aamir Khan and Kiran Rao announce divorce after 15 years of marriage"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2021-07-03۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جولا‎ئی 2021 
  13. ^ ا ب Sena leader offers Rs 1 lakh to slap Aamir, party says not official view | india | Hindustan Times
  14. There’s A Website Where You Can Slap Aamir Khan! Shiv Sena, I Want My Rs 1 Lakh Reward