کیویائی روس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کیویائی روس
Рѹ́сь
882–1240
کیویائی روس کی سرحدیں اپنے عروج کے زمانے میں (بشمول باج گزار ریاستیں)
کیویائی روس کی سرحدیں اپنے عروج کے زمانے میں
(بشمول باج گزار ریاستیں)
دارالحکومتکیف
عمومی زبانیںقدیم مشرقی سلاوی
مذہب
حکومتبادشاہت
کیویا کا شہزادہ اعظم 
• 882–912
اُلگ نووگورود (پہلا)
• 980–1015
ولادیمیر اعظم
• 1019–1054
ژارو سلاو دانشمند
• 1236–40, 1241–43
سینٹ مائیکل تچرنیگوف (آخری)
مقننہویچے, پرنس کونسل
تاریخ 
• 
882
• فتحِ خزر
965–969
ت 988
• عدلِ روس
اوائلِ گیارہویں صدی
• 
1240
رقبہ
1000[1]1,330,000 کلومیٹر2 (510,000 مربع میل)
آبادی
• 1000[1]
5400000
کرنسیگریونا
موجودہ حصہ بیلاروس
 مالدووا
 پولینڈ
 رومانیہ
 روس
 سلوواکیہ
 یوکرین

کیویائی روس قرون وسطی کی ایک ریاست تھی، جو 880ء سے 12ویں صدی کے درمیان تک کیف (موجودہ یوکرین کا دار الحکومت) اور ارد گرد کے علاقوں پر مشتمل تھی۔ اس کی بنیاد سکینڈے نیویا کے تاجروں (ورانجیئن) نے رکھی جو روس کہلاتے تھے۔ کچھ تاریخ دانوں کے مطابق روس ریاست یوکرین کی ابتدائی پیش رو تھی ۔

ولادیمیر اعظم ( دور حکومت 1015ء -980ء) اور اس کے بیٹے یاروسلاو دانشمند ( دور حکومت 1054ء - 1019ء) کے دور کیف کا سنہری دور سمجھا جاتا ہے۔ جس کے دوران مسیحیت مذہب کے طور پر اختیار کی گئی اور " روسکایا پراودا" نامی مشرقی اسلاوی رسم الخط ایجاد کیا گیا۔ ابتدائی روس (رس) حقیقت میں سکینڈے نیویائی جنگجو اشرافیہ تھے، جن کی رعیت مین زیادہ تر اسلاو تھے۔ سکینڈے نویوں کا اقتدار کم از کم 11ویں صدی عیسوی کے وسط تک رہا ۔

ابتدائی تاریخ[ترمیم]

روسی (رس) لوگ روسی خاقانیت کے تحت تھوڑے بہت منظم ہوئے، جو کیویائی روس کی پیش رو ریاست سمجھی جا سکتی ہے۔ " بنیادی وقائع" (کرونیکل) کے مطابق ،جو کیویائی روس کی ابتدائی تاریخی دستاویز ہے ،"رورک نام کے ایک ورانجیئن (وائی کنک لوگ) 860ء کے قریب، جنوب کی طرف جانے اور کیف تک اپنی حکومت بڑھانے سے پہلے خود کو موجودہ شمالی روس کے شہر نووگورد میں خود کو مستحکم کیا۔ اس بنیادی وقائع میں اس کو "رورک شاہی خاندان " کا جد امجد بتایا گیا ہے۔ کرونیکل کے مطابق ،"سال 6376 (859ء) میں سمندر کے پار سے ورانجیئن، چود، اسلاو، میریا، ویزے، کریوچ وغیرہ قبیلوں سے خراج لیتے تھے :- سال 6370(862ء) میں ان قبیلوں نے ورانجیئنوں کو پیچھے سمندر کی طرف ہانک (دھکیل) دیا اور انھیں خراج دینے سے انکار کر دیا اور خود حکومت کا انتظام سنبھال لیا، مگر ان کے درمیان کوئی قانون نا تھا اس لیے ان قبیلوں کے درمیان تنازعات شروع ہو گئے۔ اختلافات کی وجہ سے ان میں ایک دوسرے کے خلاف جنگیں شروع ہو گئیں، تو انھوں نے فیصلہ کیا کہ کسی بادشاہ بناتے ہیں جو ہم پر حکومت کرے اور رواج کے مطابق ہمارے فیصلے کرے۔ اس لیے وہ سمندر کے پار ورانجیئن (روس لوگوں) کے پاس گئے، یہ والے ورانجیئن روس کہلاتے تھے۔ ایسے ہی جیسے کچھ ورانجیئن سویڈ، دوسرے کچھ نارمن اور اینگل اور کچھ اور دوسرے گوتھ (گوٹلینڈر) کہلاتے تھے، جیسے کہ اس زمانے میں ان کے نام تھے۔ چودوں، اسلاووں، کریوچوں اور ویزوں نے روس لوگوں سے کہا " ہماری سرزمین وسیع اور امیر ہے لیکن اس پر کوئی قانون نہیں ہے۔ آؤ اور بادشاہ کی طرح ہم پر حکومت کرو۔ تین بھائیوں نے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ خود کو اس کام کیے پیش کیا۔ انھوں نے ان روسوں کو اپنے ساتھ لیا اور واپس آ گئے۔ یہ ورانجیئن پہلے لادوگا میں آباد ہوئے پھر جنوب کی طرف بڑھتے ہوئے نووگورد آے اور آخر کار کیف پہنچے۔ انھوں نے خزاروں کی حکومت کا خاتمہ کرتے ہوئے کیف والوں سے خراج لینا شروع کر دیا۔ کیویائی روس کہلائی جانے والی ریاست کی بنیاد 880ء قریب شہزادہ اولگ ( خزاروں کی دستاویز میں ہیگو) نے رکھی۔ اگلے 35 سال میں اولگ اور اس کے جنگجوؤں نے متعدد مشرقی سلاوی اور فن قبیلوں کو اپنے تابع کیا۔ 907ء میں اولگ نے قسطنطنیہ کے خلاف ایک مہم کی قیادت کی اور 911ء مین برابری کی سطح پر بازنطینی سلطنت کے ساتھ ایک اقتصادی معاہدے پر دستخط کیے۔ نئی کیویائی ریاست ترقی کی طرف گامزن رہی کیونکہ اس کے پاس برآمد کرنے کے لیے سمور (فرموم اور شہد وافر مقدار میں تھا اور اس لیے بھی کہ مشرقی یورپ کے تین اہم تجارتی راستے : دریائے وولگا کا تجارتی راستہ، بحیرہ بالٹک سے لے کر مشرق تک ؛ دریائے ڈینیپر کا تجارتی راستہ، بحیرہ بالٹک سے لے کر بحیرہ اسود تک اور خزاروں سے جرمنوں تک کا تجارتی راستہ اس کی اجادہ داری میں تھا ۔

کیف کے حکمران سویتو سلاو اول (دور حکومت:995ء-972ء) کے دور تک کیویائی روس کے حکمرانوں نے اسلاوی ناموں اور مذہب کو اختیار کر لیا تھا۔ سویتو سلاو کی فوجی فتوحات حیرت انگیز تھیں اس نے اپنے دو طاقتور ہمسایوں خزاری سلطنت (خزاریہ) اور بلغاروی سلطنت کو تاراج کر کے رکھ دیا۔ 9ویں صدی سے پیچینگ خانہ بدوش کی کیویائی روس کے ساتھ آویزش شروع ہوئی اور 2 صدیوں سے زائد عرصے تک الہوں نے کیویائی روس کی سرزمین پر بے ترتیب حملے جاری رکھے جو کبھی کبھی باقاعدہ جنگ کی صورت اختیار بھی کر لیتے تھے (جیسے 920ء کی ان کی کیویائی روس کے خلاف جنگ)۔ 968ء میں پیچینگوں نے حملہ کیا اور کیو شہر کا محاصرہ کر لیا ۔

کیف کا سنہری دور[ترمیم]

کیف کے علاقے نے کیویائی روس پر اگلے 200 سال تک غلبہ پائے رکھا۔ کیو کا شہزادہ اعظم ( روسی میں : ویلیکی کنیاژ) کی کیف شہر اور اس کے ارد گرد کے علاقوں پر حکومت تھی۔ اس کے قیاسی ماتحت اس کے رشتہ دار دوسرے شہروں پر حکومت کرتے اور اس کو خراج دیتے۔ شہزادہ ولادیمیر اعظم ( دور حکومت: 1015ء_980ء) اور شہزادہ یاروسلاو دانشمند (دور حکومت: 1054ء- 1019ء) کے زمانے میں ریاست کی طاقت اور ترقی اپنے نقطہ کمال کو پہنچ گئی۔ دونوں حکمرانوں نے کیویائی روس کی توسیع جاری رکھی جو اولگ کے دور سے شروع ہوئی تھی۔ ولادیمیر نے 972ء میں اپنے باپ سویتوسلاو کی وفات اور اپنے سوتیلے بھائی یاروپولک کو 980ء مین شکست دینے کے بعد کیف میں اقتدار میں آیا۔ کیف کے شہزادے کے طور پر سیاسی کامیابی کیویائی روس کو مسیحیت میں داخل کرنا تھا جس کا آغاز 988ء میں ہوا۔ روس کے تاریخی وقائع (کرونیکل) بتاتے ہیں، جب ولادیمیر نے اسلاووں کے روایتی بت پرستانہ مذہب کی بجائے ایک نیا مذہب اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تو اس نے اپنے خاص مشیروں کو سفارتی نمائندوں کے طور پر یورپ کے مختلف علاقون مین بھیجا۔ وہ لاطینی گرجا کے عیسائیوں، یہودیوں اور مسلمانوں کے علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد آخر میں قسطنطنیہ پہنچے، یہاں وہ ایا صوفیہ گرجے کی خوبصورتی اور یہاں عبادات کی رسوم کو دیکھ کر مبہوت ہو گئے اور وہین اس مذہب کو اپنے لیے پسند کر لیا۔ وطن واپس آنے کے بعد انھوں نے ولادیمیر کو قائل کیا کہ بازنطینی گرجا کا مذہب سب سے بہتر انتخاب ہے۔ جس پر ولادیمیر نے قسطنطنیہ کا دورہ کیا اور بازنطینی سلطنت کے بادشاہ باسل دوم کی بہن شہزادی آنا سے شادی کی ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Б.Ц.Урланис۔ "Рост населения в Европе" (PDF)۔ صفحہ: 89  (روسی میں)