سید ابراہیم خلیل بخاری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سید ابراہیم خلیل بخاری
تفصیل=
تفصیل=

مدین اکیڈمی کے چیئرمین
معلومات شخصیت
پیدائش 22 فروری 1964ء (60 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کدلونڈی, کوزیک کوڈ
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سید ابراہیم خلیل البخاری (ملیالم: സയ്യിദ് ഇബ്റാഹീം ഖലീൽ അൽ ബുീൽ അൽ ബുഖാരരി ബുഖാരരി کے الباریخ الدین اور چئیرمین ہیں. [1] اور عالمی بین المذاہب ہم آہنگی ہفتہ کے مشیر ہیں۔ [2] آپ ایک صوفی اسلامی اسکالر، کیرالہ مسلم جماعت کے جنرل سکریٹری بھی ہیں۔ کیرالہ مختلف مسلم تنظیموں کی ایک تنظیم ہے۔ [3] اور وہ مسلم بااثر 500 شخصیات کی لسٹ میں بھی درج ہے۔ [4] [5]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

سید بخاری کی پیدائش 1964ء میں ہندوستان کے کیرالہ کے ضلع کوزی کوڈ کے گاؤں کدلونڈی میں علما کے ایک گھرانے میں ہوئی۔ بخاری کا تعلق ہندوستان کے قدیم ترین مسلم خاندانوں میں سے ہے۔ جو ازبکستان سے ہجرت کر کے کیرالہ کے شمالی حصے میں آباد ہوئے تھے۔ [6] انھوں نے ابتدائی تعلیم اپنے والدین سے حاصل کی، خاص طور پر اپنے والد سید احمد بخاری سے، جو اس علاقے کے روحانی رہنما تھے۔ بیرن کویا مصلیار کی رہنمائی میں، اس نے اپنی اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور تامل ناڈو، ہندوستان کے بقائے صالح عربی کالج سے اسلامی تھیالوجی (MFB) میں دوسرے نمبر کے ساتھ گریجویشن کیا۔ [7]

1997ء میں گریجویشن مکمل کرنے کے فوراً بعد، آپ نے ملاپورم کے سوالتھ نگر میں مدین اکیڈمی قائم کی۔انھوں نے دنیا بھر کا سفر کیا، ہزاروں لوگوں کو لیکچر بھی دیے۔ [8] اور تعلیم اور عصری مسائل پر محیط کئی کتابچے بھی لکھے۔ اب معدن میں ان کی نگرانی اور روحانی سائے میں 22,000 طلبہ پرائمری سے لے کر پوسٹ گریجویٹ تک کے تقریباً 28 اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انھیں احترام سے سید بخاری کہا جاتا ہے [9]

عہدے[ترمیم]

سید ابراہیم خلیل البخاری
  • منیجنگ ایڈیٹر، جرنل ارمونیا، ایک بین الاقوامی جریدہ برائے تکثیریت اور جامع تعلیم۔ ارمونیا کا وژن یہ ہے کہ ہمدردانہ انصاف کے ذریعے تمام افراد اور برادریوں کے لیے امن، خوش حالی اور آزادی کی ہم آہنگی کے حصول کو فروغ دینے میں ان کی مشترکہ حکمت کو بروئے کار لانے کے لیے تمام تہذیبوں اور مذاہب کو ایک ساتھ لانے میں مدد کرنا ہے۔
  • انھیں دنیا کے 500 بااثر مسلمانوں (مسلمان 500) میں سے ایک منتخب کیا گیا ہے، جسے عمان، اردن میں رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں پرنس الولید بن طلال سینٹر فار مسلم کرسچن انڈرسٹینڈنگ نے مشترکہ طور پر شائع کیا ہے۔ ریاستہائے متحدہ، 2012-2019 سے۔ [10]
  • مشیر، بین الاقوامی بین المذاہب ہم آہنگی اقدام، ملائشیا۔ [10]
  • جنرل سکریٹری، کیرالہ مسلم جماعت مختلف مسلم تنظیموں کی چھتری تنظیم۔ [11] [12] [13]
  • اسلامی تعلیمی بورڈ آف انڈیا، نئی دہلی کے نائب صدر۔ یہ پورے ہندوستان اور مختلف ایشیائی اور افریقی ممالک جیسے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، عمان، قطر، بحرین، ملائیشیا، سنگاپور، سری لنکا، ملاوی اور تنزانیہ میں تعلیمی ادارے چلاتا ہے۔ [14] [15]

بین الاقوامی نمائندگی[ترمیم]

  • گلوبل بزنس اینڈ پیس کانفرنس، سیول جنوبی کوریا میں 2018ء میں [16] [17]
  • G20 بین المذاہب فورم کے فعال ساتھی [18]
  • ستمبر 2014 میں پونٹیفیکل کونسل برائے بین المذاہب مکالمے کے ذریعے منعقدہ بین المذاہب میٹنگز میں شرکت کے لیے ہندوستانی وفد کی ویٹیکن میں قیادت کریں۔
  • مشیر، بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار اور ایوارڈ کی تقریب [19] مارچ 2012ء کو ملائیشیا میں منعقد ہوئی۔
  • جنوری 2012ء میں گلوبل ماڈریٹس موومنٹ کانفرنس، کوالالمپور، ملائیشیا میں خصوصی مبصر [20]

کامیابیاں[ترمیم]

  • G20 بین المذاہب سربراہی کانفرنس (جنوبی ایشیا) کی میزبانی کی [21] [22]
  • وہ 2000 کے بعد سے ہندوستان کی سب سے بڑی رمضان امن کانفرنس کی قیادت کر رہے ہیں۔ یہ کانفرنس ہر سال رمضان کی 26 تاریخ کو منعقد ہوتی ہے۔ کانفرنس دنیا کے مختلف حصوں سے لاکھوں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ اس کانفرنس کی خاص بات دہشت گردی کے خلاف عہد ہے۔۔ [23] [24] [25] [26] [27] [28]
  • نالج ہنٹ کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کیا، ایک جدید سیکھنے کا پروگرام جو محققین اور اسکالرز کے ایک گروپ کو دنیا کے مختلف ثقافتی اور مذہبی مقامات پر لے جاتا ہے۔ اس پروگرام میں چین، ملائیشیا، انڈونیشیا، برونائی، ازبکستان، شام، اردن، فلسطین اور مصر شامل تھے۔ [29] [30] [31] [32] [33] [34]

قابل ذکر ملاقات[ترمیم]

مزید دیکھو[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "India's largest Ramadan gathering held in Kerala"۔ Arab News (بزبان انگریزی)۔ 27 July 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  2. "King honours winners of 2019 World Interfaith Harmony Week Prize"۔ World Interfaith Harmony Week (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  3. IANS (13 November 2014)۔ "Kerala's Madin Academy partners in G20 Interfaith Summit"۔ Business Standard India۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  4. Syed Amin Jafri | TNN | 12 Oct، 2015، 2:12 Ist۔ "22 Indians among world's influential Muslims | India News - Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  5. "The Muslim 500: Most influential Indian Muslims in the world"۔ CatchNews.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  6. "'Throw Them Into Hell' | Arun Lakshman Nirmala | Tehelka - Investigations, Latest News, Politics, Analysis, Blogs, Culture, Photos, Videos, Podcasts"۔ www.tehelka.com۔ 16 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2018 
  7. "Sayyid Ibrahimul Khalilul Bukhari"۔ G20 Interfaith Forum۔ G20 Interfaith Forum۔ 29 جولا‎ئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2018 
  8. "Speakers"۔ www.griffith.edu.au (بزبان انگریزی)۔ 01 مارچ 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  9. Staff Reporter (3 July 2016)۔ "Khaleel Bukhari makes call for vaccination at Swalat prayer meet"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  10. ^ ا ب "Sayyid Ibrahimul Khaleel Al-Bukhari"۔ The Muslim 500 (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2020 
  11. "KERALA MUSLIM JAMATH – Official Website" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2020 
  12. "Leaders of rival Sunni groups share dais sparking reunion rumours"۔ The New Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2020 
  13. Staff Reporter (31 May 2019)۔ "Ramzan gathering vows to shun extremism"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2020 
  14. Abdul Latheef Naha (18 January 2018)۔ "Sunni factions to bury the hatchet"۔ دی ہندو 
  15. Imran Gowhar (9 December 2015)۔ "Board to revive madrasa education system"۔ دی ہندو 
  16. "കൊറിയൻ സമാധാന സമ്മേളനത്തിന് സോളിൽ സമാപനം"۔ ManoramaOnline۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2018 
  17. "സോൾ സമാധാന സമ്മേളനം സമാപിച്ചു; സംവാദത്തിലൂടെ സമാധാനം -ബാൻ കി മൂൺ"۔ Malalyalam News۔ 10 March ء2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2018 
  18. "Collaborating Institutions – G20 Interfaith Forum" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  19. "Pakistani professor gets King Abdullah II prize" 
  20. Shamsul Ab۔ "The experience of moderation in Malaysia: What is it exactly?" 
  21. Aswin J. Kumar | TNN | Updated Jul 28، 2016، 17:18 Ist۔ "G20 South Asian conference concludes | Thiruvananthapuram News - Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  22. "G20 Interfaith Conference urges for more interfaith dialogues"۔ Business Standard India۔ Press Trust of India۔ 2016-07-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  23. "Madin Academy to host Ramzan gathering"۔ دی ہندو۔ 22 May 2019 
  24. Abdul Latheef Naha (21 June 2017)۔ "Thousands vow to fight terrorism at Ramzan prayer meet"۔ دی ہندو 
  25. "Ramadan: Kerala gears up for India's largest prayer meet" 
  26. "Kerala city gears up for India's largest Ramzan prayer meet"۔ 14 July 2013 
  27. Press Trust of India (14 July 2013)۔ "Mass Ramzan prayer meet to take pledge against terrorism"۔ Business Standard India 
  28. "Kerala Muslim leaders step up campaign to stop state youths from joining Islamic State-India News, Firstpost"۔ 20 June 2017 
  29. Al Malibari (2014-01-21)، Ebrahim Khaleel Thangal With Muhammad Yaqoobi، اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  30. Ma'din Knowledge Hnut (2010-12-24)، View from Muhammed Ali Mosque، اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  31. "Interfaith and Social_l Harmony of Islamic World" (PDF)۔ Peace from Harmony۔ صفحہ: 19 
  32. Prof Dr İLHAN İlkiliç۔ "Symposium: Religion, Health and Well-Being" (بزبان انگریزی) 
  33. "Speakers"۔ www.griffith.edu.au (بزبان انگریزی)۔ 13 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  34. "digitalLEARNING August 2014"۔ Issuu (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020 
  35. Padanna Ashraf (28 August 2015)۔ "Sufi scholars hold 'fruitful' talks with PM"۔ Gulf Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 فروری 2019 


مزید پڑھیے[ترمیم]

  • سید بخاری کا انٹرویو:  1 ستمبر 2019 کو بازیافت ہوا ۔

بیرونی روابط[ترمیم]