سید خلیل بابا شیرازی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سید خلیل شیرازی کے دادا شیر علی شاہ شیرازی ایران کے شہر شیراز میں پیدا ہوئے۔ زمانے کے بہت بڑے عالم اور بزرگ ہو گذرے ہیں۔ بادشاہ ہمایوں جب اپنے بھائیوں کی وجہ سے تخت دہلی سے ناکام ہو کر واپس ایران گیا تو1555میں دوبارہ جب واپس آیا تو سید شیر علی شاہ شیرازی کو ہمراہ لایاتھا۔ ہمایوں سید شیر علی شاہ شیرازی کا معتقد تھا اور ان کا مرید تھا اس لیے شاہ شیر علی بادشاہوں کے پیشوا کہلاے آپ کا روزہ اقدس دہلی میں ترکمانی دروازہ میں مشہور دربار ہے آپ کے تین صابزادے تھے۔ ١۔ سید شاہ شمس شیرازی ٢۔سید جلال ٣۔ سید محمود

سید شاہ شمس شیرازی کا بیٹا سید محمد کا بیٹا سید خلیل شیرازی

دین اسلام کا تبلیغ کرتے کرتے ضلع اورکزئی پہنچ گئے اور ضلع اورکزئی میں بہت لوگوں کو دین اسلام میں داخل کرایا

اور ان کا جائے دفن لاغونی ضلع اورکزئی

اس علاقے میں ہزاروں کی تعداد میں سید خلیل شیرازی کے عقیت مند اور نواسے آباد ہیں سیدخلیل کے نام سے ایک معجزہ نما چشمہ بھی قوم علی خیل میں ابھی بھی موجود ہے اور ساتھ ایک مسجد بھی ہے جس میں سید نماز پڑھا کرتے تھے

اولاد

سید خلیل شیرازی کے اولاد آج بھی ضلع اورکزئی اور ضلع کرم میں آباد ہے جو "بابا نواسی " کے نام سے جانے جاتے ہیں اور بابا نواسی جو بہادری کے لیے بے پناہ مقبولیت رکھتے ہیں

حوالہ the orakzai county and clans ( مصنف L.whit king 1984)

تاریخ سادات شیرازی جعفری (مصنف سید زوار حسین جعفری گردیزی) ادارہ سیرت الانساب سادات

تاریخ سادات شیرازی جعفری صفحہ.الف (مصنف سید زوار حسین جعفری گردیزی) ادارہ سیرت الانساب سادات