سید شاہ شمس شیرازی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سید شاہ شمس شیرازی
سید شاہ شمس شیرازی کا مزار
مذہباسلام
پیدائش؟ء
دہلی
وصال؟ء
شاہ پور سرگودھا
والد ماجدسید شیر علی شاہ شیرازی
بھائیید محمود، سید جلال
بیٹےسید شاہ محمد روڈا،سید عبد الواہاب، سید مرتضی شاہ،سید غلام حسین عرف شاہ حسین، سید احمد کبیر[1]

سید شاہ شمس شیرازی آل جعفر الصادق میں سے ہیں۔سید شاہ شمس سید شیر علی شاہ شیرازی کے فرزند ارجمند ہیں۔ سید شاہ شمس شیرازی ابن سید شیر علی شاہ شیرازی (آپ نصیر الدین محمد ہمایوں بادشاہ کے لشکر کے سالار بن کر شیراز سے ہند وارد ہوئے۔ آپ کا مزار دہلی میں ہے۔)

تعارف[ترمیم]

سید شاہ شمس شیرازی کے والد سید شیر علی شاہ شیرازی نصیر الدین محمد ہمایوں کے ساتھ ایران سے 1555ء کو دہلی تشریف لائے۔ہمایوں جب ہندوستان کے تخت پرجلوا افروز ہوئے تواس نے آپ کو دہلی کا قاضی القضا مقرر فرمایا۔ جلال الدین اکبر کے دور میں آپ کا انتقال ہوا اور آپ کے انتقال کے بعد جلال الدین اکبر نے سید شاہ شمس شیرازی کو قاضی القضا مقرر کیا۔

اولاد و نسل[ترمیم]

سید شاہ شمس شیرازی کی اولاد سارے ملک میں سید شیرازی آباد ہیں۔ آپ درویش بزرگ تھے آپ کا روضہ شہر شاہ پور سرگودھا میں قابل ذکر ہے جہاں سالانہ میلہ(عرس) لگتا ہے۔ شاہ پور کا سابق نام سنت پورہ تھا۔ آپ کی وجہ سے شاہ پور مشہور ہوا۔ آپ دہلی سے چل کراس جگہ تشریف لاے اور بہت بڑے زمانے کے بزرگ ہو گذرے۔ ہزاروں غیر مسلم آپ کے دست مبارک پر اسلام لائے۔ سید شاہ شمس شیرازی کے پانچ صاحبزادے ہوئے جن کی نسل سے بے شمار سادات شیرازی پاکستان میں آباد ہوئی ہے۔
سید شاہ محمد روڈا[2]
2۔ شاہ عبد الوہاب
3۔ شاہ مرتضیٰ
4۔ شاہ غلام حسن
5۔ احمد شیر

شجرہ نسب[ترمیم]

شاہ شمس شیرازی بن سید شیر علی شاہ شیرازی بن سید بہاؤ الدین ابن سید علاؤ الدین ثانی ابن سید رکن الدین بن سید میراں امجد بن سید امام بن سید علی بن سید علائوالدین اول بن سید جلال الدین بن سید برہان الدین بن سید منصور بن سید نظام بن سید حبیب اللہ بن سید خلیل بن سید شاہ شمس ثانی بن سید اسداللہ بن سید شمس الدین المعروف شمس اول بن سید کمال الدین بن سید اسداللہ اول بن سید خسرو بن سید عارف (بقول بعض) حارث بن سید ابراہیم بن سید ابوطاہر احمد (شیراز وارد ہوئے) بن سید حسین بن سید علی العارض بن سید محمد دیباج المامون بن حضرت امام جعفر الصادق بن امام محمد باقر بن امام زین العابدین بن امام حسین شہید کربلا بن علی و سیدۃ النساء العالمین فاطمہ زہرا بنت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم[3]

برادران[ترمیم]

  1. . تاریخ سادات کے مطابق ان کے دو بھائی سید محمود اور سید جلال جو جلال آباد کابل میں تھے۔لیکن کتابِ قافلہ شیراز میں ان کے سید محمد، سید معصوم اور سید بہادر شاہ تین بھائی لکھے ہیں۔


  1. . ان کے ایک بھائی سید خلیل شیرازی تھے جن کا مزار لاغونہ اورکزئی ایجنسی میں ہے ان کی اولاد بھی اورکزئی اور کرم ایجنسی میں آباد ہے از گلشن زھرا۔


  1. .سید میراں امجد علی کے دوسرے فرزند سید محی الدین شیرازی کے بیٹے سید حسین اور ان کے سید محمد نوروز شیرازی ہیں ان کی علی پور سیداں و خیراللہ پور ضلع سیالکوٹ آباد ہے۔ پیر جماعت علی شاہ، حافظ جماعت علی شاہ اور علامہ سید حشمت علی شاہ خیراللہ پوری ان ہی کی اولاد سے ہیں۔


  1. .قافلہ شیراز کے مطابق افغانستان کا شہر جلال آباد ان سے منسوب ہے لیکن بعض کے مطابق سید شمس شیرازی کے بھائی سید جلال سے منسوب ہے۔ لیکن یہ دونوں روایات ثابت نہیں ہوتیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تاریخ سادات شیرازی جعفری صفحہ.الف (مصنف سید زوار حسین جعفری گردیزی) ادارہ سیرت الانساب سادات
  2. تاریخ سادات شیرازی جعفری صفحہ۔28 (مصنف سید زوار حسین جعفری گردیزی) ادارہ سیرت الانساب سادات
  3. سید محمد علی شیرازی در کتاب قافلہ شیرازحواشی