سید شبیہ الحسن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ماہر تعلیم ، ادیب و محقق، نقاد ، کالم نگار

پیدائش[ترمیم]

ڈاکٹر سید شبیہ الحسن 27 اکتوبر 1958ء کو لاہور میں پیدا ہوئے،[1]ڈاکٹر شبیہ الحسن کے والد سید وحید الحسن ہاشمی ماہر تعلیم تھے۔ ان کے بھائی عرفی ہاشمی بھی شاعر ہیں ، ڈاکٹر سید شبیہ الحسن کا قلمی نام حسن ہاشمی تھا،

تعلیم[ترمیم]

میٹرک 1974ء کو گورنمنٹ قزلباش ہائی اسکول لاہور سے کیا، ایف۔ اے 1976ء کو گورنمنٹ ایف سی کالج، لاہور سے بی۔ اے 1978ء گورنمنٹ ایف سی کالج لاہور سے ، ایم۔ اے (اُردو) 1981ء میں اورینٹل کالج پنجاب یونیورسٹی لاہور سے کیا ایم۔ فل (اُردو) 1991ء میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد سے کیا اور پی۔ ایچ۔ ڈی (اُردو) 1996ء میں پنجاب یونیورسٹی لاہور۔ سے کی،

ملازمت[ترمیم]

  • اعزازی لیکچرار

(گورنمنٹ ایف سی کالج لاہور۔ فروری 1982ء تا نومبر 1982ء)

  • لیکچرار

مولانا ظفر علی خان ڈگری کالج وزیر آباد۔ 1982ء تا 1984ء)

  • لیکچرار

(گورنمنٹ ایف۔ سی کالج لاہور 1985ء تا 1989ء)

  • اسسٹنٹ پروفیسر

(گورنمنٹ کالج لاہور 1989ء تا 1990ء)

  • اسسٹنٹ پروفیسر

(گورنمنٹ ایف۔ سی کالج لاہور 1991ء)

  • ایسوسی ایٹ پروفیسر، صدر شعبہ

(گورنمنٹ ایجوکیشن کالج لوئر مال لاہور)

  • ایسوسی ایٹ پروفیسر، صدر شعبہ

(گورنمنٹ کالج گوجرانوالہ)

  • ایسوسی ایٹ پروفیسر

(گورنمنٹ ایف۔ سی کالج لاہور)

  • ایسوسی ایٹ پروفیسر

(گورنمنٹ کالج ٹاؤن شپ لاہور)

  • پروفیسر اُردو

(گورنمنٹ کالج ٹاؤن شپ لاہور)

تحقیقی مقالات[ترمیم]

  • (الف) ایم۔ اے (اُردو)

موضوع: آل رضا کی غزل گوئی نگران: ڈاکٹر سید سجاد باقر رضوی

  • (ب) ایم۔ فل (اُردو)

موضوع : ’’آل رضا کے غیر مطبوعہ کلام کی تدوین‘‘ نگران: ڈاکٹر سید سجاد باقر رضوی

  • (ج) پی۔ ایچ۔ ڈی (اُردو)

موضوع: لکھنؤ کی اُردو شاعری (1900ء۔1947ء) نگران: ڈاکٹر سہیل احمد خان

تصانیف[ترمیم]

(ا) مطبوعہ

  • مفاہیم (مقالات)
  • 0 ترجیحات (مقالات) (انعام یافتہ)
  • 0 اُردو مرثیہ اور مرثیہ نگار (مقالات)
  • 0 تصریحات (مضامین)
  • 0 ترغیبات (تحقیقی و تنقیدی مقالات)
  • 0 تعینات (تحقیقی و تنقیدی مقالات)
  • اُردو شعر و ادب کی معمار خواتین (تحقیقی و تنقیدی)
  • 0 مضافاتی شعروادب (تحقیق و تنقید )
  • 0 اُردو شعر و ادب کے سفیر (تحقیق و تنقید)
  • 0 آلِ رضا کا فن غزل گوئی ( تحقیق و تنقید)
  • 0 جدید لہجے کا شاعر۔ سیف زلفی ( شخصیت و فن)
  • 0 آغا صاحب (ڈاکٹر آغا سہیل کی شخصیت و فن)
  • 0 شام و سحر کی باتیں (ماہنامہ شام و سحر کے اداریے)
  • 0 کلیات حبیب (حبیب جونپوری کے کلام کی تدوین)
  • 0 مختصر مرثیے کی روایت اور سید وحید الحسن ہاشمی (تحقیق و تنقید)
  • 0 باقیات آلِ رضا (آل لکھنوی کے غیر مطبوعہ کلام کی تدوین )
  • 0 بجھی وہ شمع ۔۔۔(نسیم امروہوی کی یاد میں )
  • 0 بیسوی صدی کا شعری ادب (انتخاب کلام)
  • 0 آیات آمنہ ؑ (قیصر بارہوی کے مرثیے کی تدوین)
  • 0 العطش (سد وحید الحسن ہاشمی کے چالیس مرثیوں کی تدوین)
  • 0 منتخب مرثیے (قیصر بارہوی کے مرثیے کی تدوین)
  • 0 معتبر مرثیے (قیصر بارہوی کے مرثیے کی تدوین)
  • 0 طاہرین (سید وحید الحسن ہاشمی کی نعتیں، منقبتیں اور سلام کی تدوین
  • 0 جدید غزل اور اسلم کولسری کا شعری سرمایہ (تحقیق و تنقید)
  • 0 سید وحید الحسن ہاشمی کی شعری جہتیں (نعت، منقبت اور سلام کے حوالے سے)
  • 0 سیف زلفی کے مرثیے (سیف زلفی کے مرثیوں کی تدوین)
  • 0 قیصر اقلیم مرثیہ۔ قیصر بارہوی (تحقیق و تنقید )
  • 0 قیصر بارہوی کے مرثیے (قیصر بارہوی کے تمام مرثیوں کی تدوین)
  • 0 ادبی بیٹھک (ادبی کالم )
  • 0 ادبی چوپال (ادبی کالم )
  • 0 حسن عسکری کاظمی کی تحقیقی جہتیں ( تحقیق و تنقید)[2]

وفات[ترمیم]

19 مئی 2011ء کو قتل کر دیے گئے ، فرودسیہ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔[3]

سید ڈاکٹر شبیہ الحسن کو رات کے وقت شمالی چھاؤنی کے علاقے میں نامعلوم افراد نے اس وقت گولیاں مار دیں جب وہ اپنے نجی تعلیمی ادارے سے باہر کھڑی اپنی گاڑی میں سوار ہونے لگے تھے۔

نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ڈاکٹر شبیہہ الحسن پر فائرنگ کی جس سے انھیں دو گولیاں لگیں۔ انھیں سروسز ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

مقتول نے اپنے پسماندگان میں بیوہ، دو بیٹیاں اور ایک بیٹا سوگوار چھوڑا ہے۔[4]

حوالہ جات[ترمیم]