عبد المجید الزندانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد المجيد الزندانى
(عربی میں: عبد المجيد الزنداني ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 1 جنوری 1942ء (82 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اب   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش يمن
شہریت یمن   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ عین شمس   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات

عبد المجید الزندانی (عربی: عبد المجيد الزنداني؛ ولادت: 1942ء، یمن) یمن کے ایمان یونیورسٹی کے ایک ممتاز عالم، بانی اور سربراہ ہیں۔ سیاسی تحریک یمنی اخوان المسلمین کے سربراہ اور سعودی عرب میں قائم الھیئۃ العالمیۃ للاعجاز العلمی فی القرآن والسنۃ کے بانی ہیں۔[2] انھیں ڈینیل گول مین نے وال اسٹریٹ جرنل میں "ایک کرشماتی یمنی علمی اور سیاسی شخصیت" قرار دیا تھا[3] اور سی این این نے "بھڑکتی ہوئی سرخ داڑھی والا اشتعال انگیز مولوی" کہا تھا۔[4]

الزندانی کے مضامین و تحقیقات[ترمیم]

الزندانی کی کتابیں اور تالیفات[ترمیم]

  1. علم الإيمان
  2. طريق الإيمان
  3. نحَو الإيمَان
  4. التوحيد
  5. البّينة العلمية في القرآن الكريم

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Diamond Catalogue ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/26765 — بنام: ʿAbd al-Majīd al-Zindānī
  2. "Yemeni Sheikh of Hate"۔ National Review۔ October 31, 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اکتوبر 5، 2007 
  3. Daniel Golden (جنوری 23، 2002)۔ "Strange Bedfellows: Western Scholars Play Key Role in Touting 'Science' of the Quran"۔ Wall Street Journal 
  4. Yemeni leader lashes out at U.S. as protests continue آرکائیو شدہ 2012-02-09 بذریعہ وے بیک مشین CNN. مارچ 1، 2011