عبد المجید الزندانی
عبد المجيد الزندانى | |
---|---|
(عربی میں: عبد المجيد الزنداني) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 جنوری 1942ء (82 سال)[1] اب |
رہائش | يمن |
شہریت | یمن |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ عین شمس |
پیشہ | سیاست دان |
عسکری خدمات | |
درستی - ترمیم |
عبد المجید الزندانی (عربی: عبد المجيد الزنداني؛ ولادت: 1942ء، یمن) یمن کے ایمان یونیورسٹی کے ایک ممتاز عالم، بانی اور سربراہ ہیں۔ سیاسی تحریک یمنی اخوان المسلمین کے سربراہ اور سعودی عرب میں قائم الھیئۃ العالمیۃ للاعجاز العلمی فی القرآن والسنۃ کے بانی ہیں۔[2] انھیں ڈینیل گول مین نے وال اسٹریٹ جرنل میں "ایک کرشماتی یمنی علمی اور سیاسی شخصیت" قرار دیا تھا[3] اور سی این این نے "بھڑکتی ہوئی سرخ داڑھی والا اشتعال انگیز مولوی" کہا تھا۔[4]
الزندانی کے مضامین و تحقیقات[ترمیم]
- أَوْ كَظُلُمَاتٍ فِي بَحْرٍ لُجِّيٍّ يَغْشَاهُ مَوْجٌ
- الأقمار الصناعية تشهد بنبوة محمد
- منطقة المصب والحواجز بين البحار
الزندانی کی کتابیں اور تالیفات[ترمیم]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ Diamond Catalogue ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/26765 — بنام: ʿAbd al-Majīd al-Zindānī
- ↑ "Yemeni Sheikh of Hate"۔ National Review۔ October 31, 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اکتوبر 5، 2007
- ↑ Daniel Golden (جنوری 23، 2002)۔ "Strange Bedfellows: Western Scholars Play Key Role in Touting 'Science' of the Quran"۔ Wall Street Journal
- ↑ Yemeni leader lashes out at U.S. as protests continue آرکائیو شدہ 2012-02-09 بذریعہ وے بیک مشین CNN. مارچ 1، 2011