قیوم نظامی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

صحافی کالم نگار

قیوم نظامی

معلومات شخصیت
باب ادب

عبد الحمید نظامی کے فرزند والد کا اردو بازار لاہور میں کتابوں کا کاروبار تھا، ، قیوم نظامی نے گوجرانوالا سے میٹرک کیا ، گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کر کے پنجاب یونیورسٹی سے اردو اور پھر سیاسیات میں ڈبل ایم اے کر کے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی، 1968ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کو جوائن کیا، پرائمری یونٹ نیو سمن آباد کے چئیرمین بنے، 1972ء میں پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات بنا دیے گئے ، 1977ء کو مارشل لا کے دور میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں ،اور اڑھائی سال پس زنداں رہے، ایک سال لاہور میں رو پوش رہے پھر 8 سال جلاوطنی کی زندگی بسر کی اور کینیڈا و برطانیہ میں قیام پزیر رہے ، 1989ء کو بلخ شیر مزاری کی نگران کابینہ میں وزیر مملکت تعینات ہوئے، لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹریٹ کے انچارج بھی رہے، نیز بے نظیر بھٹو کے پرسنل سیکرٹری اور میڈیا ایڈوائزر بھی مقرر رہے، 1996ء کو چیئرمین متروکہ املاک بھی بنائے گئے، 1997ء سے کالم نگاری بھی کر رہے ہیں پہلے روزنامہ جنگ میں لکھت تھے پھر روزنامہ نوائے وقت میں کام لکھنے لگے،ان کے کالم کا عنوان "منظر نامہ" ہوتا ہے

تصانیف[ترمیم]

  • جو دیکھا جو سنا
  • بچوں کا بہشتی زیور
  • معاملات رسول
  • قائد اعظم بحثیت گورنر جنرل
  • جرنیل اور سیاست دان تاریخ کی عدالت میں
  • زندہ اقبال
  • مثالی اخلاقیات
  • معاملات انسان اور قرآن
  • معاملات انسان اور حدیث