متحدہ عرب امارات میں اسلام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

اسلام متحدہ عرب امارات کا سرکاری مذہب ہے۔ متحدہ عرب امارات میں آبادی کے لحاظ سے شیعہ مسلمانوں سے زیادہ سنی ہیں۔ اماراتی آبادی کا 90% سنی مسلمان ہیں۔ باقی 10% شیعہ ہیں، جو دبئی اور شارجہ کی امارات میں مرتکز ہیں۔ اگرچہ غیر شہری باشندوں کے درمیان سنی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان ٹوٹ پھوٹ کے بارے میں کوئی سرکاری اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں، تاہم میڈیا کے اندازوں کے مطابق غیر شہری مسلم آبادی میں سے 20 فیصد سے بھی کم شیعہ ہیں۔[1] واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی آبادی کا 80 فیصد حصہ غیر اماراتی ہیں۔ چونکہ متحدہ عرب امارات میں زیادہ تر غیر ملکیوں کا تعلق جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا سے ہے، مشرق وسطیٰ، یورپ، وسطی ایشیا، سابق سوویت یونین اور شمالی امریکا سے بھی بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں۔ امارات میں آل نہیان اور آل مکتوم کے دو حکمران خاندان مالکی مکتب فکر کی پیروی کرتے ہیں، جو سنی مسلمانوں کے چار مکاتب فکر میں سے ایک ہے۔[2]

تاریخ[ترمیم]

632ء میں اسلامی پیغمبر محمد کے قاصدوں نے اس خطے کے اسلام قبول کرنے کی خبر دی۔ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وفات کے بعد، ارتداد کی جنگوں میں سے ایک بڑی لڑائی موجودہ امارات کے مشرقی ساحل پر، دبا الحصن میں لڑی گئی۔ اس جنگ میں لقیط بن مالک الازدی سمیت غیر مسلموں کی شکست کے نتیجے میں جزیرہ نما عرب میں اسلام کی فتح ہوئی۔[3]

ماہ رمضان[ترمیم]

رمضان کے مہینے میں طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے درمیان میں کھلے عام کھانا، پینا، چبانا یا سگریٹ پینا غیر قانونی ہے۔[4] حاملہ خواتین، بچوں اور ذیابیطس کے مریضوں یا کسی اور کے لیے مستثنیات ہیں جو روزہ نہیں رکھ سکتے۔ یہ قانون مسلم اور غیر مسلم دونوں پر لاگو ہوتا ہے، [4] اور اسلامی روایت کا احترام کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں جرمانے ہوتے ہیں۔[5]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "United Arab Emirates 2017 International Religious Freedom Report"۔ US Department of Justice۔ 2017۔ صفحہ: 2۔ 12 اپریل 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2021 
  2. الرئيسية - صاحب السمو الشيخ محمد بن راشد آل مكتوم آرکائیو شدہ 2015-09-24 بذریعہ وے بیک مشین
  3. Michael Quentin Morton (15 April 2016)۔ Keepers of the Golden Shore: A History of the United Arab Emirates (1st ایڈیشن)۔ London: Reaktion Books۔ صفحہ: 178–199۔ ISBN 978-1780235806۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2016 
  4. ^ ا ب "Sharia law and Westerners in Dubai: should non-Muslims in UAE be made to face Islamic justice?" 
  5. Riazat Butt (31 جولائی 2011)۔ "Britons warned to respect Ramadan while holidaying in Dubai"۔ دی گارڈین۔ London, UK۔ OCLC 60623878