مذکر اور مونث

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(مذکراور مونث سے رجوع مکرر)

مذکر: نر اسم ہوتا ہے جیسےمرد، باپ، بیل، بیٹا جبکہ مونث: مادہ اسم ہوتا ہے جیسے عورت، ماں، گائے، بیٹی بے جان اسماء میں نر اور مادہ کا کوئی فرق نہیں ہوتا اس لیے ان کی تذکیر و تانیث کا تمام تر درارومدار اہل زبان پر ہوتا ہے جیسے قلم کو اہل زبان مذکر بولتے ہیں اور گیند کو مونث اسی لیے ایسے اسماء کی تذکیر و تانیث کو غیر حقیقی تذکیر و تانیث کہا جاتا ہے۔ جبکہ حقیقی تذکیر و تانیث وہ ہوتی ہے جس میں نر کے مقابلے میں مادہ اور مادہ کے مقابلے میں نر ہو جانداروں میں کیوں کہ قدرتی طور پر نر اور مادہ کا فرق موجود ہوتا ہے اس لیے اس لیے ان کی تذکیرو تانیث حقیقی ہوتی ہے جیسے مرد، عورت۔ بیل، گائے وغیرہ[1]

مذکراورمونث[ترمیم]

مذکرکامفہوم[ترمیم]

مذکر کے اظہار کے لیے استعمال کیا جانے والا قدیم رومی نشان، کہتے ہیں کہ یہ رومن دیوتا مارس کی ڈھال تھی

مُذکّر (Male) ایک اصطلاح ہے جو نَر جنس (مادہ کی ضد) کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر وہ چیز جو مردانہ جنس کی حامل ہو، مُذکّر کہلاتی ہے۔

قواعد میں مُذکّر اُس لفظ (فاعل، مفعول یا فعل) کو کہاجاتا ہے جس کا استعمال بصورتِ تذکیر ہو یا جس میں تذکیر کا صیغہ استعمال ہو۔ مثلاً ‘‘کام’’ یعنی نراسماء کو مذکر کہا جاتا ہے

مذکر کی مثالیں
  • باپ
  • ابا
  • بیل
  • بیٹا

مونث‌کامفہوم[ترمیم]

مونث کی نمائندگی کرنے والا نشان، جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ رومن دیوی وینس کا دستی آئینہ اور کنگھی تھی

مُؤنّث، عربی زبان کا لفظ ہے جو مادہ جنس (نَر کی ضد) کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر وہ چیز جو مادہ جنس کی حامل ہو مؤنث کہلاتی ہے۔

قواعد میں میں مُؤنّث اُس لفظ (فاعل، مفعول یا فعل) کو کہاجاتا ہے جس کا استعمال بصورتِ تانیث ہو یا جس میں تانیث یا مادہ جنس کا صیغہ استعمال ہو۔ مثلاً لفظ ‘‘محنت’’. یعنی مادہ اسماء کومونث کہا جاتا ہے۔

  • ماں
  • اماں
  • گائے
  • بیٹی،

اسم‌مشترک[ترمیم]

اسم مشترک اس اسم کو کہتے ہیں جو مذکر اور مونث دونوں کے لیے بولا جاتا ہے جیسے یتیم، مسافر، کھلاڑی، بچہ، ساتھی، مہمان، صدر، وزیراعظم، وزیر، دوست، دشمن وغیرہ

تذکیروتانیث[ترمیم]

غیر حقیقی‌تذکیروتانیث[ترمیم]

بے جان اسماء میں نر اور مادہ کا کوئی فرق نہیں ہوتا اس لیے ان کی تذکیر و تانیث کا تمام تر درارومدار اہل زبان پر ہوتا ہے جیسے قلم کو اہل زبان مذکر بولتے ہیں اور گیند کو مونث اسی لیے ایسے اسماء کی تذکیر و تانیث کوغیرحقیقی تذکیر و تانیث کہا جاتا ہے

حقیقی‌تذکیروتانیث[ترمیم]

حقیقی تذکیر و تانیث وہ ہوتی ہے جس میں نر کے مقابلے میں مادہ اور مادہ کے مقابلے میں نر ہو جانداروں میں کیونکہ قدرتی طور پر نر اور مادہ کا فرق موجود ہوتا ہے اس لیے اس لیے ان کی تذکیرو تانیث حقیقی ہوتی ہے۔ جیسے مرد، عورت۔ بیل، گائے وغیرہ[2]

مذکر اورمونث کے بنیادی اصول[ترمیم]

  1. تمام دنوں اور مہینوں کے نام مذکر ہیں لیکن جمعرات مونث ہے۔
  2. تمام آوازیں مونث ہیں جیسے سائیں، سائیں، کائیں، کائیں اورمَیں، مَیں وغیرہ۔
  3. زبانوں کے نام ہمیشہ مونث بولے جاتے ہیں جیسے اردو، عربی، فارسی، انگریزی، فرانسیسی، پنجابی، سندھی، پشتو، بلوچی، سرائیکی اورہندکوغیر ہ۔
  4. تمام نمازوں کے نام مونث ہیں جیسے فجر، ظہر، عصر، مغرب، عشاء، نماز جنازہ اور نماز قضا وغیرہ۔
  5. دھاتوں اور جواہرات کے نام مذکر ہیں جیسے سونا، لوہا، تانبا، پیتل اور ہیرا لیکن چاندی اور قلعی مونث ہیں۔
  6. تمام سیاروں کے نام مذکر ہیں جیسے مریخ، عطارد، زحل اورمشتری، لیکن زمین مونث ہے۔
  7. تمام پہاڑوں، سمندروں اوردریائوں کے نام مذکر لیکن گنگا اور جمنا مونث ہیں۔
  8. تمام ملکوں، شہروں اور براعظموں کے نام مذکر ہیں جیسے پاکستان، لاہوراورایشیا البتہ دلی کو مونث بولا جاتا ہے لیکن دہلی کو مذکرہی بولتے ہیں۔

مذکر مونث کی مثالیں[ترمیم]

رشتوں کی تذکیر و تانیث[ترمیم]

مذکر مونث مذکر مونث مذکر مونث
ابا اماں باپ ماں بادشاہ ملکہ
بندہ باندی، کنیز بھائی بھاوج خاوند جورو
خواجہ خاتون رنڈوا رانڈ، بیوہ سسر ساس
تایا تائی ماموں ممانی مرد عورت
میاں بیوی نواب بیگم چچا چچی
اگر مذکر کے آخر میں ”ا“ یا ”ہ“ ہو تو اسے ”ی“ میں بدل دیتے ہیں۔
مذکر مونث مذکر مونث مذکر مونث
بچہ بچی بیٹا بیٹی بھانجا بھانجی
بھتیجا بھتیجی گندا گندی پوتا پوتی
پھوپھا پھوپھی چچا چچی دادا دادی
نانا نانی ہمسایہ ہمسائی شہزادہ شہزادی
صاحبزادہ صاحبزادی کنوارا کنواری نواسا نواسی
مذکر کے آخر میں ”ا“ یا ”ی“ یو تو اس کو ”ن“ سے بدل دیتے ہیں اوربعض دفعہ ”ن“ بڑھا دینے سے مونث بن جاتی ہے
مذکر مونث مذکر مونث مذکر مونث
بڑھئی بڑھائن بنگالی بنگالن بھکاری بھکارن
بھنگی بھنگن پارسی پارسن پجاری پجارن
پڑوسی پڑوسن پنجابی پنجابن تیلی تیلن
ٹھٹھیرا ٹھٹھیرن جوگی جوگن چوھدری چودھرائن
حلوائی حلوائن دلہا دلہن دھوبی دھوبن
سقا سقن سمدھی سمدھن سنار سنارن
فرنگی فرنگن قصائی قصائن کنجڑا کنجڑن
گرہستی گرہستن گوالا گوالن گھوسی گھوسن
گویا گوائن لوہار لوہارن مراثی مراثن
مصلی مصلن موچی موچن مالی مالن
ناگ ناگن نائی نائن یہودی یہودن
مذکر کا آخری حرف حذف کر کے یا حذف کیے بغیر ”نی“ یا ”انی” لگا دیتے ہیں۔
مذکر مونث مذکر مونث مذکر مونث
استاد استانی پنڈت پنڈتانی ٹھگ ٹھگنی
جادوگر جادوگرنی مغل مغلانی مہاراجا مہارانی
جیٹھ جیٹھانی دیور دیورانی ڈوم ڈومنی
راجا رانی مہتر مہترانی نٹ نٹنی
سکھ سکھنی سید سیدانی شیخ شیخانی
فقیر فقیرنی نوکر نوکرانی ہندو ہندنی

عربی الفاظ کی تذکیر و تانیث[ترمیم]

عربی الفاظ کو مونث بنانے کے لیے مذکر کے آخر میں ”ہ“ بڑھا دیتے ہیں۔
مذکر مونث مذکر مونث مذکر مونث
سلطان سلطانہ شاعر شاعرہ صاحب صاحبہ
ضعیف ضعیفہ ظالب طالبہ عزیز عزیزہ
عالم عالمہ مالک مالکہ محبوب محبوبہ
مریض مریضہ معلم معلمہ مکرم مکرمہ
ملک ملکہ وارث وارثہ والد والدہ

حیوانات کی تذکیر وتانیث[ترمیم]

مذکر مونث مذکر مونث مذکر مونث
اونٹ اوٹنی بچھڑا بچھیا بندر بندریا
بیل گائے بھوت بھتنی بھینسا بھینس
چڑا چڑیا چوہا چوہیا چیونٹا چیونٹی
شیر شیرنی کتا کتیا گدھا گدھی
مرغ، مرغا مرغی مور مورنی مینڈک مینڈکی
مینڈھا بھیڑ ناگ ناگن ہاتھی ہتھنی

حوالہ جات[ترمیم]

  1. آئینہ اردو قواعد و انشاء پرزادی
  2. آئینہ اردو