ممتاز (اداکارہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ممتاز (اداکارہ)
Mumtaz

معلومات شخصیت
پیدائش (1947-07-31) 31 جولائی 1947 (age 76)
ممبئی، بمبئی پریزیڈنسی، برطانوی راج
(موجودہ ممبئی، مہاراشٹر، بھارت)
رہائش لندن  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
ڈومنین بھارت
بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کنیت Mumu
شریک حیات میور مدھوانی
عملی زندگی
پیشہ اداکارہ
پیشہ ورانہ زبان ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں ہمراز (1967 فلم)  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
فلم فیئر اعزاز 
ایفا حاصل زیست اعزاز  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ممتاز (اداکارہ) (انگریزی: Mumtaz (actress)) ایک بھارتی فلمی اداکارہ ہے۔[1] ممتاز کی پیدائش 31جولائی، 1947ء کو ممبئی میں ہوئی تھی۔ بالی ووڈ میں ممتاز کو ایک ایسی اداکارہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنھوں نے 1960ء اور 1970ءکے عشرے میں اپنی رومانوی انداز اور مؤثر اداکاری سے شائقین کو دیوانہ بنا لیا تھا۔

فلمی سفر[ترمیم]

ممتاز کو بچپن سے ہی فلموں کی طرف رجحان تھا اور بچپن سے ہی اداکارہ بننے کا خواب دیکھا کرتی تھیں۔ محض 12سال کی عمر میں ممتاز نے فلم انڈسڑی میں اپنا قدم رکھ دیا۔ 1960ء کے عشرے میں ممتاز نے کئی اسٹنٹ فلموں میں کام کیا جن میں ان کے ساتھ ہیرو کا کردار دارا سنگھ نے ادا کیا تھا۔ دارا سنگھ کے ساتھ ممتاز نے جن فلموں میں کام کیا ان میں ’ہرکیولیس‘، ’فولاد‘، ’ویر بھیم سین‘،’سیمسن ‘ ،’ٹارجن کم ٹو دہلی‘ ،’آندھی اور طوفان‘،’سکندر اعظم ‘،’ ٹارجن ایند کنگ کانگ ‘،’رستم ہند‘،’باکسر‘،جوان مرد‘،’ ڈاکو منگل سنگھ‘ وغیرہ شامل ہیں۔ ان میں سے کئی فلمیں باکس آفس پر ہٹ ثابت ہوئیں لیکن کامیابی کا کریڈٹ دارا سنگھ کو دیا گیا ۔1965ء میں ممتاز کے فلمی سفر کی اہم فلم میرے صنم ریلیز ہوئی۔ اس میں ممتاز ویمپ کے کردار میں آئیں۔ اس میں آشا بھوسلے کی آواز میں اوپی نیر کی موسیقی سے آراستہ ان پر فلمایا گیا گیت ’یہ ہے ریشمی زلفوں کا اندھیرا ،نہ گھبرایئے ‘ان دنوں شایقین کے درمیان بڑا مقبول ہوا۔1967ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’پتھر کے صنم ‘ ممتاز کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے ۔منوج کمار اور وحیدہ رحمن کے مرکزی کردار والی اس فلم میں ممتاز نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس میں بھی ان پر ایک آئیٹم گیت ’اے دشمن جاں ،چل دیا کہاں ‘ فلمایا گیا جسے شائقین نے خو ب پسند کیا ۔’میرے صنم ‘ اور ’پتھر کے صنم ‘ کی کامیابی کے باوجود ممتاز اداکارہ کے طور پر اپنی شناخت بنانے کے لیے فلم انڈسڑی میں جدوجہد کرتی رہیں۔ اس دوران ان کی ’ساون کی گھٹا ‘،’یہ رات پھر نہ آئے گی ‘ اور’ میرے ہمدم میرے دوست‘ جیسی بہترین فلمیں ریلیز ہوئیں۔ ان فلموں میں مرکزی اداکارہ کے طور پر شرمیلا ٹیگور نے کام کیا تھا،جبکہ ممتاز نے معاون اداکارہ کا کردار ادا کیا تھا۔ ممتاز کی اداکاری کا ستارہ ’رام اور شیام‘ کے ساتھ چمکا جس میں انھوں نے دلیپ کمار کے مد مقابل کام کیا۔ یہ فلم نہایت کامیاب رہی۔ اس کے بعد فلمساز اور ہدایت کار راج کھوسلہ کی کلاسیکل فلم ’دو راستے‘ نے انھیں کامیابی کی بلندیوں تک پہنچا دیا ۔

متعلقہ روابط[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Mumtaz (actress)" 
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔