مہدی حسن (پاکستانی صحافی)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مہدی حسن (پاکستانی صحافی)
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1937ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پانی پت   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 23 فروری 2022ء (84–85 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ صحافی ،  استاد جامعہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پروفیسر ڈاکٹر مہدی حسن (پیدائش :27 جون 1937ء | وفات: 23 فروری ،2022ء لاہور) پاکستان کے نامور صحافی، مبصر، سیاسی تجزیہ کار ،ماہرِ تعلیم اور ہیومن رائٹس کمیشن کے سابق چیئرمین اور پریس کلب کے لائف ٹائم ممبر تھے ۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

ڈاکٹر مہدی حسن 27 جون 1937ء میں پانی پت میں پیدا ہوئے۔ سلسلہ تعلیم کا آغاز وہیں سے ہوا اور پہلی چار جماعتیں پانی پت میں ہی پڑھیں۔ پھر وہ 9 سال کی عمر میں 16 نومبر 1947ء کو والدین کے ہمراہ پاکستان ہجرت کر آئے۔ اور ساہیوال میں قیام کیا اور مزید تعلیم حاصل کی۔ زمانہِ طالب علمی میں اسکاؤٹنگ، فوٹو گرافی اور کرکٹ کا بہت شوق تھا۔ نوجوانی میں ادب سے شغف تھا، فرنچ اور روسی لٹریچر کو بہت پڑھا۔ کالج میں ماؤنٹیننگ اور ہائیکنگ کلب کے سیکرٹری بھی رہے۔ زمانہ طالب علمی سے ہی صحافت کا شوق تھا، لہذا پی، پی، اے ( موجودہ اے پی پی )کے لیے بطور خبر رساں انھوں نے منٹگمری موجودہ ساہیوال میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ انھوں نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کیا اور بعد میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔ ان کے مقالہ کا عنوان ( Role of Press in Formation in Public Opinion 1857-1947 ) تھا۔

صحافت کا آغاز[ترمیم]

بطور کالم نگار پروفیسر مہدی حسن کا پہلا آرٹیکل روزنامہ امروز میں شائع ہوا۔ وہ ایک ماہر مبصر و محقق ہونے کے باعث بہترین صحافی رہے ہیں اور انھوں نے پاکستان کے تمام اہم اخبارات میں کالم لکھے۔ انگریزی میں روزنامہ دی نیوز انٹرنیشنل میں باقاعدہ کالم لکھے۔ جبکہ اردو کالم روزنامہ نوائے وقت کے لیے لکھتے رہے ۔

شعبہ تدریس[ترمیم]

ڈاکٹر مہدی حسن پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے 30 سال وابستہ رہے ہیں ۔[1] وہ 1967ء میں یہاں استاد مقرر ہوئے تھے۔ انھوں نے یونیورسٹی آف لاہور میں صحافت کی تدریس کی۔[2] اور تقریباً نصف صدی پر محیط سروس کے دوران بڑے بڑے نامور بیوروکریٹ اور سیاست دان ان کے شاگرد رہے ہیں ۔[3]

پرنٹ میڈیا اورالیکٹرانک میڈیا سے وابستگی[ترمیم]

1961ء سے 1967ء تک وہ پاکستان پریس انٹرنیشنل (PPI) کے رپورٹر اور نیوز بیورو چیف رہے۔ اور اسی دوران پاکستان فیڈریشن آف یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جی ) میں پانچ بار افسرِ اعلی منتخب ہوئے۔وہ 1962ء تک ریڈیو پاکستان پر اور 1964ء تک ٹیلی وژن پر مبصر اور تجزیہ کار رہے۔ اس کے علاوہ وائس آف امریکا، بی بی سی، ریڈیو جرمنی، ریوٹر اور اے پی اے کے پروگرامز میں بھی شرکت کی۔ جون 2010ء میں انھیں ایچ آر سی پی ( پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق )کا سربراہ مقرر کیا گیا ۔[4]

کتب اور مقالہ جات[ترمیم]

جدید ابلاغِ عام
تصویری صحافت
The Political History of Pakistan
Journalism for All, Ninth Edition 2007

by Dr. Mehdi Hasan & Dr. Abdul Salam Khurshid

ان کی کتاب The Political History of Pakistan صحافیوں اور پروڈیوسرز کی تربیت کے لیے ایک مستند حوالہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ مقتدرہ قومی زبان نے بھی ان کی دو کتب جدید ابلاغِ عام[5] اور تصویری صحافت[6] شائع کی ہیں۔ ان کے بہت سے پیپرز امریکا اور پاکستان میں شائع ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر مہدی حسن نے اپنے شعبہ سے متعلقہ کانفرنسز کے علاوہ حالاتِ حاضرہ کے موضوعات سے متعلق لاتعداد ملکی و غیر ملکی سیمینارز بھی میں شرکت فرمائی ہے۔

فوٹوگرافی[ترمیم]

صحافت کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر مہدی حسن کو فوٹو گرافی کا جنون کی حد تک شوق تھا اور یہ ان کا پسندیدہ مشغلہ بھی تھا۔ ان کے پاس متعدد 35 ایم ایم کے کیمروں کے علاوہ دو رولیفیکس کیمرے بھی تھے۔ فوٹو گرافی کا شوق 1965ء میں انھیں لاہور کے جنگی زون کے فرنٹ لائن پر لے گیا، حالانکہ وہ پیشہ ور فوٹو گرافر نہیں تھے۔‘

ہیومن رائٹس سے وابستگی[ترمیم]

ڈاکٹر مہدی حسن پنجاب ہیومین رائٹس کمیشن، پنجاب برانچ کے وائس چئیرمین اور بیکن ہاؤس یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن کے صدر ِ بھی رہے۔

پروفیسر ڈاکٹر مہدی حسن ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کے چیئرمین بھی رہے۔

وفات[ترمیم]

وہ 23 فروری 2022ء کو لاہور میں طویل علالت کے بعد 85 سال کی عمر میں وفات پا گئے

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://www.muwasalat.com/2009/07/journalism-for-all-written-by-drmehdi.html
  2. "UOL Faculty / Staff Profile"۔ 27 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2017 
  3. "لاہور پریس کلب کے پروگرام " میری باتیں، میری یادیں" میں پروفیسر ڈاکٹر مہدی حسن کی یادیں' – Daily City Press"۔ 20 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2017 
  4. ڈاکٹر مہدی حسن ایچ آر سی پی کے نئے سربراہ - BBC News اردو
  5. https://rekhta.org/ebooks/jadeed-iblagh-e-aam-mehdi-hasan-ebooks
  6. https://rekhta.org/ebooks/tasweeri-sahafat-mehdi-hasan-ebooks#