میری آگسٹا وارڈ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
میری آگسٹا وارڈ
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Mary Augusta Arnold ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 11 جون 1851ء [1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ہوبارٹ [8]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 24 مارچ 1920ء (69 سال)[2][4][5][6][7][9]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ
مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات ہمفری وارڈ [10][11]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ٹوم آرنلڈ [10]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنفہ [12]،  ناول نگار ،  بچوں کی ادیبہ ،  محرر ادبی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [13]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 سی بی ای   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

میری آگسٹا وارڈ (انگریزی: Mary Augusta Ward) (پیدائش کے وقت اصل خاندانی نام آرنلڈ; 11 جون 1851ء – 24 مارچ 1920ء) ایک برطانوی ناول نگار تھی جس نے اپنے قلمی نام مسز ہمفری وارڈ سے لکھا۔ [14] اس نے غریبوں کے لیے تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا اور وہ وومن نیشنل اینٹی سوفریج لیگ کی بانی صدر بن گئیں۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

میری آگسٹا آرنلڈ ہوبارٹ، تسمانیا، آسٹریلیا میں مصنفین اور ماہرین تعلیم کے ایک ممتاز دانشور گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ [15][16][17] میری آگسٹا آرنلڈ ادب کے پروفیسر ٹام آرنلڈ اور جولیا سوریل کی بیٹی تھی۔ اس کے چچا شاعر میتھیو آرنلڈ اور اس کے دادا تھامس آرنلڈ، [18] رگبی اسکول کے مشہور ہیڈ ماسٹر تھے۔ اس کی بہن جولیا نے ایک اسکول قائم کیا اور لیونارڈ ہکسلے سے شادی کی اور ان کے بیٹے جولین اور آلدوس ہکسلے تھے۔ [19] برطانوی دانشورانہ زندگی پر آرنلڈز اور ہکسلی کا ایک اہم اثر تھا۔

میری آگسٹا وارڈ کے والد ٹام آرنلڈ کو وان ڈائی مینز لینڈ (اب تسمانیا) میں اسکولوں کا انسپکٹر مقرر کیا گیا اور 15 جنوری 1850U کو اپنے کردار کا آغاز کیا۔ [20] ٹام آرنلڈ کا 12 جنوری 1856ء کو کاتھولک کلیسیا میں استقبال کیا گیا جس کی وجہ سے وہ اپنی ملازمت (اور اپنی بیوی کے ساتھ) میں اس قدر غیر مقبول ہو گئے کہ انھوں نے استعفا دے دیا اور جولائی 1856ء میں اپنے خاندان کے ساتھ انگلستان چلے گئے۔ میری آرنلڈ کے جانے سے ایک ماہ قبل اس کی پانچویں سالگرہ تھی اور اس کا تسمانیا سے مزید کوئی تعلق نہیں تھا۔ انگلستان پہنچنے پر ٹام آرنلڈ کو کیتھولک یونیورسٹی، ڈبلن میں انگریزی ادب کی کرسی کی پیشکش کی گئی، لیکن کچھ تاخیر کے بعد ہی اس کی توثیق ہوئی۔

میری آگسٹا وارڈ نے اپنا زیادہ وقت اپنی دادی کے ساتھ گزارا۔ اس کی تعلیم مختلف بورڈنگ اسکولوں میں ہوئی (عمر 11 سے 15 سال تک، شفنال، شروپشائر) تاریخ میں لیکچرر شپ حاصل کی تھی۔ [21] اس کے اسکول کے دنوں نے اس کے بعد کے ناولوں میں سے ایک، مارسیلا (1894ء) کی بنیاد رکھی۔ [22][23]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb120492360 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Mrs-Humphry-Ward — بنام: Mrs. Humphry Ward — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  3. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w62b969t — بنام: Mary Augusta Ward — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p57111.htm#i571107 — بنام: Mary Augusta Arnold — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
  5. ^ ا ب بنام: Mary Ward (Mrs. Humphry Ward) — FemBio ID: https://www.fembio.org/biographie.php/frau/frauendatenbank?fem_id=28305 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/ward-mary-augusta — بنام: Mary Augusta Ward — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. ^ ا ب GeneaStar person ID: https://www.geneastar.org/genealogie/?refcelebrite=arnoldm — بنام: Mary Augusta Ward
  8. Who's Who UK ID: https://www.ukwhoswho.com/view/article/oupww/whoswho/U204331 — عنوان : Who's who — ناشر: اے اینڈ سی بلیک
  9. GeneaStar person ID: https://www.geneastar.org/genealogie/?refcelebrite=arnoldm — بنام: Mary Augusta Ward — عنوان : A Historical Dictionary of British Women — اشاعت دوم — ناشر: روٹلیجISBN 978-1-85743-228-2
  10. ^ ا ب عنوان : Kindred Britain
  11. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p57111.htm#i571107 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
  12. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library — عنوان : Library of the World's Best Literature
  13. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb120492360 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  14. Gwynn, Stephen (1917)۔ Mrs. Humphry Ward۔ New York: Henry Holt and Company.
  15. Anna Blanche McGill (1901)۔ "The Arnolds"۔ The Book Buyer۔ 22 (5): 373–380 
  16. Anna Blanche McGill (1901)۔ "Some Famous Literary Clans. IV. The Arnolds Concluded"۔ The Book Buyer۔ 22 (6): 459–466 
  17. Sutherland, John (1991)۔ Mrs Humphry Ward: Eminent Victorian, Pre-eminent Edwardian۔ Oxford University Press.
  18. Herbert L Stewart (1920)۔ "Mrs. Humphry Ward"۔ The University Magazine۔ XIX (2): 193–207 
  19. Trevor, Meriol (1973)۔ The Arnolds: Thomas Arnold and his Family۔ New York: Charles Scribner's Sons.
  20. سانچہ:Australian Dictionary of Biography
  21. Gordon Dickins (1987)۔ An Illustrated Literary Guide to Shropshire۔ Shropshire Libraries۔ صفحہ: 74, 109۔ ISBN 0-903802-37-6 
  22. Johnson, Lionel Pigot (1921)۔ "Mrs. Humphry Ward: Marcella," in Reviews & Critical Papers۔ London: Elkin Mathews.
  23. Gordon Dickins (1987)۔ An Illustrated Literary Guide to Shropshire۔ صفحہ: 74