کرکٹ میں، پانچ وکٹوں کا حصول (جسے "فائفر" بھی کہا جاتا ہے) [2][3] ایک ہی اننگز میں پانچ یا زیادہ وکٹیں لینے والا بولر ہوتا ہے جس کو ایک قابل ذکر کامیابی قرار دیا جاتا ہے۔ [4] جنوری 2024ء تک 163 کرکٹ کھلاڑیٹیسٹ میچ میں ڈیبیو پر پانچ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، [5] ان میں سے آٹھ بنگلہ دیش کی نمائندگی کرنے والے کرکٹ کھلاڑیوں نے انجام دیے ہیں۔ [6]
بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑیوں نے 4 مختلف حریفوں کے خلاف ڈیبیو پر 5 وکٹیں حاصل کیں جس کے ساتھ ویسٹ انڈیز سب سے زیادہ حریف ہے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف پانچ بار پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ باقی تین بار یہ واقعہ تین مختلف فریقوں کے خلاف پیش آیاجبکہ انگلینڈ ، بھارت اور زمبابوے کے خلاف ایک ،ایک بار یہ کارنامہ انجام دیا [7] آٹھ مواقع میں سے بنگلہ دیش نے صرف دو بار میچ جیتا اور ایک بار ڈرا ہوا ۔ باقی پانچ میں انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ [8][9][10] دونوں جیت اور واحد ڈرا ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کے خلاف ہوا۔ [11][12]
بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑیوںنے نے پانچ مختلف مقامات پر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ [13] ان میں سے پانچ بنگلہ دیش میں آئے [14] اور باقی تین بیرون ملک تھے۔ [15] بنگلہ دیش کے کسی کھلاڑی کے لیے یہ کارنامہ انجام دینے کا سب سے اہم مقام چٹگرام کا ظہور احمد چودھری اسٹیڈیم ہے، جہاں یہ تین بار ہوا ۔ [13] بیرون ملک ہونے والے تینوں واقعات میں سے دو ویسٹ انڈیز کے کنگسٹاؤن کےآرنوس ویل اسٹیڈیم میں ہوئے۔ دوسرا کوئینز اسپورٹس کلب ، بلاوایوزمبابوے میں آیا۔ [16]نعیم الرحمن نے 2000ء میں بنگلہ دیش کے بھارت کے خلاف کھیلے گئے پہلے ہی ٹیسٹ میں پ5 وکٹیں حاصل کیں، جس سے وہ بنگلہ دیش کے لیے پانچ وکٹیں لینے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ انھوں نے بھارت کی پہلی اننگز میں 132 رنز کے عوض چھ وکٹیں حاصل کیں۔ [17][6][18] رحمان کے ساتھ، مجموعی طور پر پانچ کھلاڑیوں نے ڈیبیو میں6 وکٹیں حاصل کیں۔ [19] دیگر چار کھلاڑی محمد منجرال اسلام ، الیاس سنی ، سوہاگ غازی اور مہدی حسن ہیں۔ [20] تین کھلاڑیوں نے ڈیبیو پر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ [21] بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑیوںمیں نعیم حسن بنگلہ دیش کے لیے پانچ وکٹیں لینے والے سب سے کم عمر بولر ہیں۔ [1][22]سوہاگ غازی ویسٹ انڈیز کے خلاف 74 رنز کے عوض چھ وکٹیں لے کر ڈیبیو کرنے والے بنگلہ دیشی بولر کی اننگز میں بہترین شخصیت ہیں۔ [23] 219 رنز کے عوض 9 وکٹیں لے کر ایک میچ میں بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ بھی غازی کے پاس ہے۔ [24]مہدی حسن نے 5 وکٹیں لینے والے سب سے زیادہ کفایتی ڈیبیو کرنے والے کھلاڑی تھے جنھوں نے انگلینڈ کے خلاف 2.00 رنز فی اوور کی اکانومی ریٹ سے 80 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔ [25]محمود اللہ ریاض کی اوسط بہترین ہے۔ انھوں نے 10.20 رنز فی وکٹ کی اوسط سے 51 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ [26]نعیم حسن نے بہترین اسٹرائیک ریٹ کا حساب لگایا۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 16.8 تھا جب انھوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 14 اوورز میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔ [27]نومبر 2018ء میں نعیم حسن نے یہ کارنامہ انجام دینے والے سب سے حالیہ بولر تھے۔ [6]
↑Greg Buckle (30 April 2007)۔ "Pigeon's almost perfect sendoff"۔ Canberra Times۔ 15 اگست 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2009۔ McGrath didn't get the five-for that he had hoped for...