ٹیسٹ ڈیبیو پر پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے بنگلہ دیشی گیند بازوں کی فہرست

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
A man, wearing a cap (face only) is smiling
نعیم حسن بنگلہ دیش کے ڈیبیو میں پانچ وکٹیں لینے والے سب سے کم عمر بولر رہے ہیں۔ [1]

کرکٹ میں، پانچ وکٹوں کا حصول (جسے "فائفر" بھی کہا جاتا ہے) [2] [3] ایک ہی اننگز میں پانچ یا زیادہ وکٹیں لینے والا بولر ہوتا ہے جس کو ایک قابل ذکر کامیابی قرار دیا جاتا ہے۔ [4] جنوری 2024ء تک 163 کرکٹ کھلاڑیٹیسٹ میچ میں ڈیبیو پر پانچ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، [5] ان میں سے آٹھ بنگلہ دیش کی نمائندگی کرنے والے کرکٹ کھلاڑیوں نے انجام دیے ہیں۔ [6] بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑیوں نے 4 مختلف حریفوں کے خلاف ڈیبیو پر 5 وکٹیں حاصل کیں جس کے ساتھ ویسٹ انڈیز سب سے زیادہ حریف ہے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف پانچ بار پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ باقی تین بار یہ واقعہ تین مختلف فریقوں کے خلاف پیش آیاجبکہ انگلینڈ ، بھارت اور زمبابوے کے خلاف ایک ،ایک بار یہ کارنامہ انجام دیا [7] آٹھ مواقع میں سے بنگلہ دیش نے صرف دو بار میچ جیتا اور ایک بار ڈرا ہوا ۔ باقی پانچ میں انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ [8] [9] [10] دونوں جیت اور واحد ڈرا ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کے خلاف ہوا۔ [11] [12] بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑیوںنے نے پانچ مختلف مقامات پر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ [13] ان میں سے پانچ بنگلہ دیش میں آئے [14] اور باقی تین بیرون ملک تھے۔ [15] بنگلہ دیش کے کسی کھلاڑی کے لیے یہ کارنامہ انجام دینے کا سب سے اہم مقام چٹگرام کا ظہور احمد چودھری اسٹیڈیم ہے، جہاں یہ تین بار ہوا ۔ [13] بیرون ملک ہونے والے تینوں واقعات میں سے دو ویسٹ انڈیز کے کنگسٹاؤن کے آرنوس ویل اسٹیڈیم میں ہوئے۔ دوسرا کوئینز اسپورٹس کلب ، بلاوایو زمبابوے میں آیا۔ [16] نعیم الرحمن نے 2000ء میں بنگلہ دیش کے بھارت کے خلاف کھیلے گئے پہلے ہی ٹیسٹ میں پ5 وکٹیں حاصل کیں، جس سے وہ بنگلہ دیش کے لیے پانچ وکٹیں لینے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ انھوں نے بھارت کی پہلی اننگز میں 132 رنز کے عوض چھ وکٹیں حاصل کیں۔ [17] [6] [18] رحمان کے ساتھ، مجموعی طور پر پانچ کھلاڑیوں نے ڈیبیو میں6 وکٹیں حاصل کیں۔ [19] دیگر چار کھلاڑی محمد منجرال اسلام ، الیاس سنی ، سوہاگ غازی اور مہدی حسن ہیں۔ [20] تین کھلاڑیوں نے ڈیبیو پر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ [21] بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑیوںمیں نعیم حسن بنگلہ دیش کے لیے پانچ وکٹیں لینے والے سب سے کم عمر بولر ہیں۔ [1] [22] سوہاگ غازی ویسٹ انڈیز کے خلاف 74 رنز کے عوض چھ وکٹیں لے کر ڈیبیو کرنے والے بنگلہ دیشی بولر کی اننگز میں بہترین شخصیت ہیں۔ [23] 219 رنز کے عوض 9 وکٹیں لے کر ایک میچ میں بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ بھی غازی کے پاس ہے۔ [24] مہدی حسن نے 5 وکٹیں لینے والے سب سے زیادہ کفایتی ڈیبیو کرنے والے کھلاڑی تھے جنھوں نے انگلینڈ کے خلاف 2.00 رنز فی اوور کی اکانومی ریٹ سے 80 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔ [25] محمود اللہ ریاض کی اوسط بہترین ہے۔ انھوں نے 10.20 رنز فی وکٹ کی اوسط سے 51 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ [26] نعیم حسن نے بہترین اسٹرائیک ریٹ کا حساب لگایا۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 16.8 تھا جب انھوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 14 اوورز میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔ [27] نومبر 2018ء میں نعیم حسن نے یہ کارنامہ انجام دینے والے سب سے حالیہ بولر تھے۔ [6]

چابی[ترمیم]

علامت مطلب
تاریخ میچ منعقد ہونے کی تاریخ۔ ٹیسٹ میچوں کے لیے میچ شروع ہونے کی تاریخ۔
اوورز اس اننگز میں کرائے گئے اوورز کی تعداد۔
رنز رنز مان گئے۔
وکٹ وکٹوں کی تعداد۔
بلے باز جن بلے بازوں نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
اکانومی ریٹ بولنگ اکانومی ریٹ (اوسط رنز فی اوور)۔
اننگ میچ کی وہ اننگز جس میں پانچ وکٹیں حاصل کی گئیں۔
نتیجہ اس میچ میں بنگلہ دیشی ٹیم کا نتیجہ۔
باؤلر کو " مین آف دی میچ " منتخب کیا گیا۔
میچ میں 10 یا اس سے زیادہ وکٹیں لیں۔

پانچ وکٹوں کے واقعات[ترمیم]

ٹیسٹ ڈیبیو پر پانچ وکٹیں حاصل بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑی [28]
نمبر بولر تاریخ مقام خلاف اننگ اوور رنز وکٹ اکانومی ریٹ بلے باز نتیجہ
1 نعیم الرحمن نومبر 10, 2000 بنگابندو قومی اسٹیڈیم, ڈھاکہ  بھارت 2 44.3 132 6 2.96 شکست [18]
2 محمد منظورالاسلام اپریل 19, 2001 کوئنز اسپورٹس کلب, بولاوایو  زمبابوے 2 35.0 81 6 2.31 شکست [29]
3 محمود اللہ جولائی 9, 2009 آرونس ویل اسٹیڈیم, کنگز ٹاؤن  ویسٹ انڈیز 4 15.0 51 5 3.40 جیتا [30]
4 الیاس سنی اکتوبر 21, 2011 ظہور احمد چوہدری اسٹیڈیم, چٹاگانگ  ویسٹ انڈیز 2 23.0 94 6 4.08 ڈرا [31]
5 سوہاگ غازی نومبر 13, 2012 شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, ڈھاکہ  ویسٹ انڈیز 3 23.2 74 6 3.17 شکست [32]
6 تیج الاسلام ستمبر 5, 2014 آرونس ویل اسٹیڈیم, کنگز ٹاؤن  ویسٹ انڈیز 1 47 135 5 2.87 شکست [33]
7 مہدی حسن میراز اکتوبر 20, 2016 ظہور احمد چوہدری اسٹیڈیم, چٹاگانگ  انگلستان 1 39.5 80 6 2.01 شکست [34]
8 نعیم حسن نومبر 22, 2018 ظہور احمد چوہدری اسٹیڈیم, چٹاگانگ  ویسٹ انڈیز 2 14 61 5 4.35 جیتا [35]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "Bangladesh's Nayeem Hasan breaks bowling record on Test debut"۔ Wisden۔ 23 November 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  2. Greg Buckle (30 April 2007)۔ "Pigeon's almost perfect sendoff"۔ Canberra Times۔ 15 اگست 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2009۔ McGrath didn't get the five-for that he had hoped for... 
  3. "Swinging it for the Auld Enemy – An interview with Ryan Sidebottom"۔ The Scotsman۔ 17 August 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2009۔ ... I'd rather take fifers (five wickets) for England ... 
  4. M. A. Pervez (2001)۔ A Dictionary of Cricket۔ Orient Blackswan۔ صفحہ: 31۔ ISBN 978-81-7370-184-9 
  5. "Bowling records: Test matches"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2021 
  6. ^ ا ب پ "Bowling records: Test matches (Bangladesh)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  7. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records/By opposition team"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  8. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Win)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  9. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Draw)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  10. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Lost)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  11. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Win Opposition)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  12. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Draw Opposition)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  13. ^ ا ب "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Venues)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  14. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Home Venues)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  15. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Overseas Venues)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  16. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (By Venues)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2021 
  17. "Sudden Bangladesh collapse leaves India easy winners"۔ ESPNCricinfo۔ 29 May 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  18. ^ ا ب "Only Test: Bangladesh v India at Dhaka, Nov 10–13, 2000"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2011 
  19. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Six Wickets)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  20. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Six Wickets by player)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  21. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (Five Wickets)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  22. "A happy homecoming for 17-year old Nayeem Hasan"۔ ESPNCricinfo۔ 23 November 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  23. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (BBI)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  24. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (BBM)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  25. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (BBEcon)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  26. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (BBAvg)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  27. "Statistics/Statsguru/Test matches/Bowling records (BBSR)"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021 
  28. "Statistics/ Test Matches/ Bowling Records/ Five-wicket haul on debut"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2018 
  29. "1st Test: Zimbabwe v Bangladesh at Bulawayo, Apr 19–22, 2001"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2011 
  30. "1st Test: West Indies v Bangladesh at Kingstown, Jul 9–13, 2009"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2011 
  31. "1st Test: Bangladesh v West Indies at Chittagong, Oct 21–25, 2011"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2011 
  32. "1st Test: Bangladesh v West Indies at Dhaka, Nov 13–17, 2012"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2012 
  33. "1st Test: West Indies v Bangladesh at Kingstown, Sep 5-9, 2014"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2014 
  34. "1st Test: Bangladesh v England at Chittagong, Oct 20-24, 2016"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2016 
  35. "1st Test, West Indies tour of Bangladesh at Chittagong, Nov 22-26 2018"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2018