کرتارپور راہداری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مقام پاکستان، ضلع نارووال، کرتارپور
 بھارت، ضلع گرداسپور، ڈیرہ بابا نانک
مالکحکومت پاکستان
کلیدی شخصیاتعمران خان
قمر جاوید باجوہ
نوجوت سنگھ سدھو
نریندر مودی
قائم9 نومبر 2018ء (2018ء-11-09)
حیثیتمکمل عملیاتی

کرتارپور راہداری بھارت اور پاکستان کے مابین مجوزہ سرحدی راہداری ہے جسے 9 نومبر 2018 میں افتتاح کیا گیا تھا۔[1] یہ بھارتی پنجاب میں واقع ڈیرہ بابا نانک صاحب کو پاکستان کے علاقہ کرتارپور میں واقع گردوارہ دربار صاحب کی مقدس عبادت گاہ سے منسلک کرتی ہے۔[2] اس مجوزہ راہداری کا مقصد ہندوستان کے مذہبی عقیدت مندوں کو پاک ہند سرحد سے محض 4.7 کلومیٹر دور واقع گردوارہ دربار صاحب کی زیارت کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے، جس کے ذریعے بھارتی زائرین، بطور خاص سکھ یاتری بلا ویزا گردوارہ دربار صاحب کرتارپور کی زیارت میں پیش کیا گی تھا۔[3][2] البتہ اس راہداری میں پاکستانی زائرین کے خاطر کوئی انتظام نہیں رکھا گیا۔

افتتاح[ترمیم]

پاکستان کے وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل کا کہنا تھا کہ اس راہداری کو نومبر 2019ء میں گرو نانک کے 550ویں یوم پیدائش سے پہلے حتمی شکل دی جائے گی۔[4] بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس قدم کو دیوار برلن کے گرنے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے دونوں ممالک کے مابین پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔[5]

پس منظر[ترمیم]

2000ء میں پاکستان نے بھارتی سکھ زائرین کو مقبرے کی زیارت کرنے کے لیے پاسپورٹ یا ویزہ کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اس لیے میں سرحد کی بھارتی طرف ایک پل کی تعمیر کا عندیہ بھی دیا تھا۔[6][7][8] اگست 2018ء میں پنجاب کے وزیر اور سابق ایم پی سدھو نے اعلان کیا کہ پاکستانی جنرل قمر جاوید باجوہ نے انھیں بتایا ہے کہ پاکستان کرتارپور کی راہداری کھول دے گا۔[9] 26 نومبر 2018ء کو بھارتی نائب صدر وینکائیا نائیڈو نے بھارتی پنجاب کے ضلع گورداسپور کے گاؤں منن میں ڈیرہ بابا نانک کرتارپور صاحب راہداری کی بنیاد رکھی۔[10] 28 نومبر 2018ء کو پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی پنجاب کے ضلع ناروال کے قریب کرتارپور گاؤں میں اس راہداری کی سنگ بنیاد رکھی۔[11] اس موقع پر دو بھارتی وزیر ہرسمرت کور بادل اور ہردیپ سنگھ پوری پاکستان میں موجود تھے۔ نوجوت سنگھ سدھو اور امرتسر ایم پی گرجیت سنگھ اوجلا بھی اس تقریب میں شامل ہوئے۔[12]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. رویندر سنگھ رابن (9 نومبر 2021)۔ "کرتارپور راہداری نے 'امید' سے زیادہ تنازعات کو کیوں جنم دیا؟"۔ بی بی سی اردو۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 فروری 2022 
  2. ^ ا ب "بابا گرونانک کا یوم پیدائش: پاکستان اور انڈیا میں سکھوں کے مذہبی پیشوا کے لیے تاریخی تقریبات"۔ بی بی سی اردو۔ 12 نومبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 فروری 2022 
  3. "کرتارپور، دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ"۔ جنگ۔ ۹ نومبر ۲۰۱۹۔ اخذ شدہ بتاریخ ۱۰ فروری ۲۰۲۲ 
  4. "Pakistan prime minister to lay foundation stone for Kartarpur corridor on Wednesday"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2018 
  5. "Pakistan PM Imran Khan to lay foundation stone of Kartarpur corridor today"۔ ہندوستان ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ 2018-11-28۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2018 
  6. "Archived copy"۔ 01 جنوری 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2018 
  7. "Pakistan ready for corridor"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 07 جولا‎ئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2018 
  8. "KARTARPUR SAHIB – The Corridor to International Peace"۔ کرتارپور۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2018 
  9. "Navjot Singh Sidhu justifies hugging General Bajwa, says he felt love from Pakistan side"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2018 
  10. "Vice President Of India Lays Foundation For Kartarpur Corridor" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kartarpurcorridor.com (Error: unknown archive URL) کرتارپور کوریڈور اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2018
  11. "Lays Foundation For Kartarpur Corridor" ہندوستان ٹائمز اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2018
  12. "Kartarpur Corridor Can Be Symbol Of Peace Between India, Pak: Residents"۔ این ڈی ٹی وی۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2018