کرکٹ عالمی کپ میں پاکستان کی کارکردگی کےاعدادوشمار

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پاکستان ٹیم کا لوگو، عالمی کپ کرکٹ مقابلوں میں 2023ء تک پاکستان نے 80 میچ کھیلے ہیں

پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے 1992ء میں عمران خان کی کپتانی میں عالمی کپ جیتا تھا۔ پاکستان 1999ء کے کرکٹ عالمی کپ میں بھی رنرز اپ رہا ہے جہاں اسے فائنل میں آسٹریلیا سے شکست ہوئی تھی۔ وہ 4 بار ( 1979 ، 1983 ، 1987 اور 2011 ) میں سیمی فائنلسٹ رہے ہیں اور دو بار ( 1996 اور 2015 ) کوارٹر فائنل میں بھی پہنچے ہیں۔ کرکٹ عالمی کپ میں پاکستان کی تاریخی جیت ہار کا ریکارڈ 45-32 ہے، جس میں 3 کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ جاوید میانداد چھ کرکٹ عالمی کپ میں نظر آئے جو پاکستان کے کسی بھی دوسرے کھلاڑی سے زیادہ ہے۔

مجموعی ریکارڈ[ترمیم]

تمام ٹورنامنٹس[ترمیم]

سال راؤنڈ پوزیشن میچز جیت ٹائی /کوئی نتیجہ نہیں ہار کپتان
انگلستان کا پرچم 1975 گروپ اسٹیج 5/8 3 1 0 2 آصف اقبال
انگلستان کا پرچم 1979 سیمی فائنل 3/8 4 2 0 2 آصف اقبال
انگلستان کا پرچمویلز کا پرچم 1983 سیمی فائنل 4/8 7 3 0 4 عمران خان
بھارت کا پرچمپاکستان کا پرچم 1987 'سیمی فائنل 4/8 7 5 0 2 عمران خان
آسٹریلیا کا پرچمنیوزی لینڈ کا پرچم 1992 چیمپئنز 1/9 10 6 1 3 عمران خان
بھارت کا پرچمپاکستان کا پرچمسری لنکا کا پرچم 1996 کوارٹر فائنل 6/12 6 4 0 2 وسیم اکرم
انگلستان کا پرچمویلز کا پرچماسکاٹ لینڈ کا پرچمجمہوریہ آئرلینڈ کا پرچمنیدرلینڈز کا پرچم 1999 رنر اپ 2/12 10 6 0 4 وسیم اکرم
جنوبی افریقا کا پرچمزمبابوے کا پرچمکینیا کا پرچم 2003 گروپ اسٹیج 10/14[1] 6 2 1 3 وقار یونس
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم 2007 گروپ اسٹیج 10/16[1] 3 1 0 2 انضمام الحق
بھارت کا پرچمبنگلادیش کا پرچمسری لنکا کا پرچم 2011 سیمی فائنل 3/14[1] 8 6 0 2 شاہد آفریدی
آسٹریلیا کا پرچمنیوزی لینڈ کا پرچم 2015 کوارٹر فائنل 6/14[1] 7 4 0 3 مصباح الحق
انگلستان کا پرچمویلز کا پرچم 2019 گروپ اسٹیج 5/10[1] 9 5 1 3 سرفراز احمد
2023 TBD بابر اعظم
مجموعہ 'چیمپیئنز (1992)' 1 ٹائیٹل 80 45 3 32

سفید: گروپ/راؤنڈ رابن مرحلہ

گرین: کوارٹر فائنل/سپر سکس

براؤن: سیمی فائنل

سلور: رنر اپ

سنہرا: چیمپئنز

تمام مخالفین کے خلاف[ترمیم]

مخالف میچز جیت ہار ٹی این آر جیت کا تناسب% پہلا کھیلا۔
 افغانستان 2 1 1 0 0 50 29 جون 2019
 آسٹریلیا 11 4 7 0 0 36.36 7 جون 1975
 بنگلادیش 3 2 1 0 0 66.66 31 مئی 1999
 کینیڈا 2 2 0 0 0 100 9 جون 1979
 انگلستان 10 5 4 0 1 55.55 16 جون 1979
 بھارت 8 0 8 0 0 0 4 مارچ 1992
 آئرلینڈ 2 1 1 0 0 50 17 مارچ 2007
 کینیا 1 1 0 0 0 100 23 فروری 2011
 نمیبیا 1 1 0 0 0 100 16 فروری 2003
 نیدرلینڈز 3 3 0 0 0 100 26 فروری 1996
 نیوزی لینڈ 9 7 2 0 0 77.77 11 جون 1983
 اسکاٹ لینڈ 1 1 0 0 0 100 20 مئی 1999
 جنوبی افریقا 6 2 4 0 0 33.33 8 مارچ 1992
 سری لنکا 8 8 0 0 0 100 14 جون 1975
 متحدہ عرب امارات 2 2 0 0 0 100 24 فروری 1996
 ویسٹ انڈیز 11 3 8 0 0 27.27 11 جون 1975
 زمبابوے 6 5 0 0 1 100 27 فروری 1992
کل 86 48 36 0 2 55.81% [2]
Source: Cricinfo. آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 31 اکتوبر 2023.

عالمی کپ 1975ء[ترمیم]

پوزیشن ٹیم کھیلے جیتے ہارے برابر بلانتیجہ پوائنٹس RR
1  ویسٹ انڈیز 3 3 0 0 0 12 4.346
2  آسٹریلیا 3 2 1 0 0 8 4.433
3  پاکستان 3 1 2 0 0 4 4.450
4  سری لنکا 3 0 3 0 0 0 2.778

عالمی کپ 1979ء[ترمیم]

عالمی کپ 1983ء[ترمیم]

عالمی کپ 1987ء[ترمیم]

1987ء کے ورلڈ کپ میں پاکستان فیورٹ تھا۔ [3]

عالمی کپ 1992ء[ترمیم]

سیمی فائنل[ترمیم]

21 March 1992
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ 
262/7 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
264/6 (49 اوورز)
مارٹن کرو 91 (83)
وسیم اکرم 2/40 (10 اوورز)
مشتاق احمد 2/40 (10 اوورز)
پاکستان 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈن پارک، آکلینڈ، نیوزی لینڈ
امپائر: سٹیو بکنر اور ڈیوڈ شیپرڈ
بہترین کھلاڑی: انضمام الحق (پاکستان)

فائنل[ترمیم]

25 مارچ 1992
Scorecard
پاکستان 
249/6 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
227 (49.2 اوورز)
عمران خان 72 (110)
ڈیریک پرنگل 3/22 (10 اوورز)
نیل فیئربرادر 62 (70)
مشتاق احمد 3/41 (10 اوورز)
پاکستان 22 رنز سے جیت گیا۔
میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن، آسٹریلیا
امپائر: برائن ایلڈریج اور سٹیو بکنر
بہترین کھلاڑی: وسیم اکرم (پاکستان)

عالمی کپ 1996ء[ترمیم]

عالمی کپ 1999ء[ترمیم]

سیمی فائنل[ترمیم]

16 جون 1999
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ 
241/7 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
242/1 (47.3 اوورز)
راجر ٹوز 46 (83)
شعیب اختر 3/55 (10 اوورز)
سعید انور 113* (148)
کرس کیرنز 1/33 (8 اوورز)
پاکستان 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
اولڈ ٹریفورڈ، مانچسٹر، انگلینڈ
امپائر: ڈیرل ہیئر (آسٹریلیا) اور پیٹرولی (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: شعیب اختر (پاکستان)

فائنل[ترمیم]

20 جون 1999
سکور کارڈ
پاکستان 
132 (39 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
133/2 (20.1 اوورز)
اعجاز احمد 22 (46)
شین وارن 4/33 (9 اوورز)
ایڈم گلکرسٹ 54 (36)
ثقلین مشتاق 1/21 (4.1 اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
لارڈز، لندن، انگلینڈ
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: شین وارن (آسٹریلیا)

عالمی کپ 2003ء[ترمیم]

عالمی کپ 2007ء[ترمیم]

عالمی کپ 2011ء[ترمیم]

عالمی کپ 2015ء[ترمیم]

عالمی کپ 2019ء[ترمیم]

عالمی کپ 2023ء[ترمیم]

بیٹنگ ریکارڈز[ترمیم]

ٹیم کا سب سے زیادہ سکور[ترمیم]

رینک سکور اوورز اننگز مخالف مقام سال
1 349/10 49.5 پہلی  زمبابوے کنگسٹن 2007
2 348/8 50 پہلی  انگلستان ناٹنگھم 2019
3 339/6 50 پہلی  متحدہ عرب امارات نیپئر 2015
4 338/5 60 پہلی  سری لنکا سوانسی 1983
5 330/6 60 پہلی  سری لنکا ناٹنگھم 1975
ماخذ:[4]

سب سے زیادہ انفرادی اننگز[ترمیم]

کھلاڑی سکور مخالف مقام سال
عمران نذیر 160  زمبابوے کنگسٹن 2007
محمد رضوان 131*  سری لنکا حیدرآباد 2023
رمیز راجہ 119*  نیوزی لینڈ کرائسٹ چرچ 1992
عامر سہیل 114  زمبابوے ہوبارٹ 1992
سعید انور 113*  نیوزی لینڈ مانچسٹر 1999
ماخذ[5]

سب سے زیادہ کامیاب رن کا تعاقب[ترمیم]

سکور اوورز ہدف مخالف مقام سال
345/4 48.2 344  سری لنکا حیدرآباد 2023
264/6 49.0 '263  نیوزی لینڈ آکلینڈ 1992
250/3 47.4 250  انگلستان کراچی 1996
247/3 49.0 245  انگلستان کراچی] 1987
242/1 47.3 241  نیوزی لینڈ مانچسٹر 1999
241/3 46.1 238  آئرلینڈ ایڈیلیڈ 2015
ماخذ: [1]

سب سے زیادہ رنز[ترمیم]

کھلاڑی رنز سال
جاوید میانداد 1,083 1975–1996
سعید انور 915 1996–2003
انضمام الحق 717 1992–2007
رمیز راجہ 700 1987–1996
عمران خان 666 1975–1992
ماخذ[6]

ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز[ترمیم]

کھلاڑی رنز ٹورنامنٹ
بابر اعظم 474 2019
جاوید میانداد 437 1992
سعید انور 368 1999
مصباح الحق 350 2015
رمیز راجہ 349 1987
ماخذ[7]

سب سے زیادہ سنچریاں[ترمیم]

کھلاڑی سینچریاں سال
رمیز راجہ 3 1987–1996
سعید انور 3 1996–2003
عامر سہیل 2 1992–1996
ماخذ[8]

سب سے زیادہ نصف سنچریاں[ترمیم]

کھلاڑی نصف سنچری سال
جاوید میانداد 9 1975–1996
مصباح الحق 7 2011–2015
عامر سہیل 6 1992–1996
سعید انور 6 1996–2003
ماخذ[9]

سب سے زیادہ اوسط[ترمیم]

کھلاڑی اوسط سال
بابر اعظم 67.71 2019
رمیز راجہ 53.84 1987–1996
سعید انور 53.82 1996–2003
مصباح الحق 49.83 2011–2015
ظہیر عباس 49.75 1975–1983
ماخذ[10]

سب سے زیادہ چھکے[ترمیم]

کھلاڑی سال میچز اننگز کل چھکے
شاہد آفریدی 1999–2015 27 24 12
وسیم اکرم 1987–2003 38 30 11
مصباح الحق 2011–2015 15 13 10
عمران نذیر 2007 3 3 9
وہاب ریاض 2011–2019 19 13 8
عمران خان 1975–1992 28 24 8
ماخذ[2]

ٹیم کا کم ترین سکور[ترمیم]

رینک مجموعی سکور اوورز اننگز مخالف مقام سال
1 74/10 40.2 1st  انگلستان ایڈیلیڈ 1992
2 105/10 21.4 1st  ویسٹ انڈیز ناٹنگھم 2019
3 132-10 45.4 1st  آئرلینڈ کنگسٹن 2007
4 132/10 39.0 1st  آسٹریلیا لارڈز 1999
5 134/10 31.0 2nd  انگلستان کیپ ٹاؤن 2003
ماخذ[11]

زیادہ ترصفر کا شکار[ترمیم]

رینک نام میچز اننگز کل صفر
1 اعجاز احمد 29 26 5
2 انضمام الحق 35 33 4
3 یونس خان 19 18 3
4 وسیم اکرم 38 30 3
ماخذ[12]

بولنگ ریکارڈز[ترمیم]

سب سے زیادہ وکٹیں[ترمیم]

کھلاڑی سال میچز اننگز وکٹیں
وسیم اکرم 1987–2003 38 36 55
وہاب ریاض 2011–2019 20 20 35
عمران خان 1975–1992 28 19 34
شعیب اختر 1999–2011 19 18 30
شاہد آفریدی 1999–2015 27 24 30
ماخذ[13]

ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں[ترمیم]

کھلاڑی وکٹیں ٹورنامنٹ
شاہد آفریدی 21 2011
وسیم اکرم 18 1992
محمد عامر 17 2019
عمران خان 17 1987
ثقلین مشتاق 17 1999
ماخذ:[14]

بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار[ترمیم]

کھلاڑی باؤلنگ کے اعداد و شمار مخالف مقام سال
شاہین آفریدی 6/35 (9.1 اوورز)  بنگلادیش لارڈز 2019
شاہد آفریدی 5/16 (8 اوورز)  کینیا ہمبنٹوٹا 2011
شاہد آفریدی 5/23 (10 اوورز)  کینیڈا کولمبو 2011
وسیم اکرم 5/28 (9 اوورز)  نمیبیا کمبرلے 2003
محمد عامر 5/30 (10 اوورز)  آسٹریلیا ٹاونٹن 2019
ماخذ: [3]

سب سے زیادہ پانچ وکٹیں لینے والے بولر[ترمیم]

کھلاڑی سال میچز اننگز 5 وکٹیں
شاہد آفریدی 1999–2015 27 24 2
شاہین آفریدی 2019 5 5 1
محمد عامر 2019 8 8 1
سہیل خان 2015 7 7 1
ثقلین مشتاق 1996–2003 14 14 1
ماخذ: [4]

سب سے زیادہ چار وکٹیں لینے والے بولر[ترمیم]

کھلاڑی 4 وکٹیں سال
شاہد آفریدی 4 1999–2015
عبد القادر 3 1983–1987
وسیم اکرم 3 1987–2003
شاہین آفریدی 2 2019
وہاب ریاض 2 2011–2019
عمران خان 2 1975–1992
ماخذ:[15]

وکٹ کیپنگ ریکارڈز[ترمیم]

سب سے زیادہ شکار[ترمیم]

کھلاڑی سال میچز اننگز شکار
معین خان 1992–1999 20 20 30
وسیم باری 1975–1983 14 14 22
سرفراز احمد 2015–2019 11 11 20
کامران اکمل 2007–2011 11 11 17
راشد لطیف 1992–2003 12 11 17
ماخذ: [5]

ایک اننگز میں سب سے زیادہ آؤٹ[ترمیم]

کھلاڑی شکار کیچز سٹمپڈ اننگز مخالف مقام سال
سرفراز احمد 6 6 0 2nd  جنوبی افریقا آکلینڈ 2015
راشد لطیف 5 4 1 2nd  نیوزی لینڈ لاہور 1996
عمر اکمل 5 5 0 2nd  زمبابوے برسبین 2015
وسیم باری 4 3 1 1st  نیوزی لینڈ برمنگھم 1983
کامران اکمل 4 3 1 1st  ویسٹ انڈیز کنگسٹن 2007
ماخذ: [6]

ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ آؤٹ[ترمیم]

کھلاڑی سال میچز اننگز شکار
معین خان 1999 10 10 16
سرفراز احمد 2019 8 8 14
معین خان 1992 10 10 14
کامران اکمل 2011 8 8 12
راشد لطیف 1996 6 6 9
ماخذ: [7]

فیلڈنگ ریکارڈز[ترمیم]

سب سے زیادہ کیچز[ترمیم]

کھلاڑی سال میچز اننگز کیچز
انضمام الحق 1992–2007 35 34 16
شاہد آفریدی 1999–2015 27 27 13
اعجاز احمد 1987–1999 29 29 11
جاوید میانداد 1975–1996 33 33 10
یونس خان 2003–2015 19 18 9
ماخذ: [8]

ایک اننگز میں سب سے زیادہ کیچز[ترمیم]

کھلاڑی کیچز اننگز مخالف مقام سال
عمر اکمل 4 پہلی  آئرلینڈ ایڈیلیڈ 2015
اعجاز احمد 3 دوسری  آسٹریلیا پرتھ 1992
انضمام الحق 3 دوسری  زمبابوے کنگسٹن 2007
ظہیر عباس 2 دوسری  سری لنکا ناٹنگھم 1975
آصف اقبال 2 پہلی  کینیڈا لیڈز 1979
ماخذ: [9]

ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ کیچز[ترمیم]

کھلاڑی سال میچز اننگز کیچز
انضمام الحق 1999 10 10 6
بابر اعظم 2019 8 8 5
محمد حفیظ 2019 8 8 5
شاہد آفریدی 2011 8 8 5
وسیم اکرم 1999 10 10 5
ماخذ: [10]

شراکت داری کے ریکارڈ[ترمیم]

ہروکٹ کے حساب سے سب سے زیادہ شراکت[ترمیم]

وکٹ رنز شراکت دار مخالف مقام سال
پہلی 194 سعید انور، وجاہت اللہ واسطی  نیوزی لینڈ اولڈ ٹریفرڈ 1999
دوسری 167 رمیز راجہ، سلیم ملک  انگلستان کراچی 1987
تیسری 145 عامر سہیل، جاوید میانداد  زمبابوے ہوبارٹ 1992
چوتھی 147* ظہیر عباس، عمران خان  نیوزی لینڈ ناٹنگھم 1983
پانچویں 118 مصباح الحق، عمر اکمل  کینیا ہمبنٹوٹا 2011
چھٹی 144 عمران خان، شاہد محبوب  سری لنکا لیڈز 1983
ساتویں 74 اظہر محمود، وسیم اکرم  ویسٹ انڈیز برسٹل 1999
آٹھویں 64 سرفراز احمد، وہاب ریاض  آسٹریلیا ٹانٹن 2019
نویں 66 عبدالرزاق، عمر گل  نیوزی لینڈ پالیکیلے 2011
دسویں 54 ثقلین مشتاق، شعیب اختر  انگلستان کیپ ٹاؤن 2003
ماخذ: [11]

رنز کے لحاظ سے سب سے زیادہ شراکت داری[ترمیم]

وکٹ رنز شراکت دار مخالف مقام سال
پہلی 194 سعید انور، وجاہت اللہ واسطی  نیوزی لینڈ اولڈ ٹریفرڈ 1999
دوسری 167 رمیز راجہ، سلیم ملک  انگلستان کراچی 1987
دوسری 166 ماجد خان، ظہیر عباس  ویسٹ انڈیز دی اوول 1979
دوسری 160 احمد شہزاد، حارث سہیل  متحدہ عرب امارات نیپئر 2015
پہلی 159 صادق محمد، ماجد خان  سری لنکا ناٹنگھم 1975
ماخذ: [12]

زیادہ تر میچز[ترمیم]

ایک کھلاڑی کے طور پر سب سے زیادہ میچز[ترمیم]

کھلاڑی سال میچز رنز وکٹیں
وسیم اکرم 1987–2003 38 426 55
انضمام الحق 1992–2003 35 717 0
جاوید میانداد 1975–1996 33 1083 4
اعجاز احمد 1987–1999 29 516 1
عمران خان 1975–1992 28 666 34
Source: [13]

بطور کپتان سب سے زیادہ میچز[ترمیم]

کھلاڑی سال میچز جیت شکست
عمران خان 1983–1992 22 14 8
وسیم اکرم 1996–1999 15 10 5
شاہد آفریدی 2011 8 6 2
سرفراز احمد 2019 8 5 3
مصباح الحق 2015 7 4 3
ماخذ: [14]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت ٹ "What has gone wrong for Pakistan cricket this century? A story in 16 graphs"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2019 
  2. Overall World Cup Result SummaryESPNcricinfo. Retrieved 5 December 2017.
  3. "Reliance World Cup, 1987-88"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2021 
  4. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019 
  5. "RECORDS / WORLD CUP - PAKISTAN / HIGH SCORES"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017 
  6. "RECORDS / WORLD CUP - PAKISTAN / MOST RUNS"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017 
  7. "RECORDS / WORLD CUP - PAKISTAN / MOST RUNS IN A TOURNAMENT"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017 
  8. "RECORDS / WORLD CUP - PAKISTAN / MOST HUNDREDS"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017 
  9. "RECORDS / WORLD CUP - PAKISTAN / MOST FIFTIES (AND OVER)"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017 
  10. "RECORDS / WORLD CUP - PAKISTAN / HIGHEST AVERAGES"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017 
  11. "World Cup - Pakistan Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019 
  12. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019 
  13. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019 
  14. "RECORDS / WORLD CUP - PAKISTAN / MOST WICKETS IN A SERIES"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017 
  15. "RECORDS / WORLD CUP - PAKISTAN / MOST FOUR-WICKETS-IN-AN-INNINGS (AND OVER)"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017