ہاشمی رفسنجانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ہاشمی رفسنجانی
(فارسی میں: علي اکبر هاشمی رفسنجانی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 25 اگست 1934ء[1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 8 جنوری 2017ء (83 سال)[5][1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران،  تجریش  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات دورۂ قلب  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن بہشت زہرا،  حرم سید روح اللہ خمینی  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن مجلس ایران   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
28 مئی 1980  – 3 اگست 1989 
حلقہ انتخاب تہران، رے، شمیرانات و اسلامشہر 
اسپیکر ایرانی پارلیمان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
28 جولا‎ئی 1980  – 3 اگست 1989 
رکن ایکسپرٹ اسمبلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
15 اگست 1983  – 8 جنوری 2017 
صدر ایران (4 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
17 اگست 1989  – 2 اگست 1997 
سید علی خامنہ ای 
محمد خاتمی 
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ اصفہان
جامعہ تہران  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاد آیت اللہ منتظری  ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان،  مصنف،  کارجو،  آخوند  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں ایران عراق جنگ  ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
دستخط
 
سلسلہ مضامین
سیاست و حکومت
ایران

پورا نام اکبر ہاشمی رفسنجانی ایرانی سیاست دان۔ دو بار ایران کے صدر منتخب ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک دفعہ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر بھی رہے۔ بطورِ صدر انھوں نے ایران میں سیاسی ترقی سے زیادہ معاشی ترقی پر زور دیا جس پر ان کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے ملک میں معاشرتی تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات سامنے آئے۔

ہاشمی رفسنجانی 1988 میں ایران عراق جنگ کے آخری برس ایرانی افواج کے کمانڈر مقرر ہوئے اور انھوں نے ہی اس جنگ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد قبول کی تھی۔

1990 کے اوائل میں لبنان سے غیر ملکی مغویوں کی رہائی میں بھی رفسنجانی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

ہاشمی رفسنجانی اسلامی جمہوریہ ایران کے خالق آیت اللہ العظمیٰ امام خمینی کے ہم جماعت بھی رہے۔ 2005ء میں ہونے والے انتخابات میں موجودہ صدر محمود احمدی نژاد کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں مطلوبہ اکثریت حاصل نہ ہوئی تو دوبارہ انتخاب ہوا جس میں احمدی نژاد نے باسٹھ فیصد ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Hashemi-Rafsanjani — بنام: Hashemi Rafsanjani — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/175079268 — بنام: Akbar Hashemi Rafsanjani — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/rafsandjani-ali-akbar-hashemi — بنام: Ali Akbar Hashemi Rafsandjani
  4. ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000017927 — بنام: Ali Akbar Rafsanjani — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. Iran's ex-President Rafsanjani dies at 82