رومینی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

یورپ کے ایک خانہ بدوش قوم جس کے متعلق محققین کا خیال ہے کہاس کے آباء و اجداد 1000ء میں پنجاب سے ترک وطن کرکے فارس ایران چلے گئے تھے۔ یہاں یہ لوگ د وشاخوں میں منقسم ہو گئے۔ ایک شاخ شمالی افریقہ چلی گئی اور دوسری نے یورپ کا رخ کیا۔ شمالی افریقہ میں یہ مقامی آبادی میں گھل مل گئے ،لیکن یورپی سماجی نے ان سے اچھوتوں کا سا سلوک کیا۔ دوسری جنگ عظیم میں نازیوں نے ان پر بے پناہ ظلم کیے۔ چار لاکھ کے لگ بھگ رومینی نازی عقوبت خانوں میں موت کے گھاٹ اتر گئے۔

رومینی تقریبا تمام یورپی ممالک میں پائے جاتے ہیں۔ لیکن ان کی بیشتر تعداد مشرقی یورپ میں آباد ہے۔ مشرقی یورپ میں سوشلسٹ انقلاب کے بعد انھیں مخلتف علاقوں میں آباد کر دیا گیا۔ لیکن مغربی یورپ میں یہ تاحال خانہ بدوش زندگی گزار رہے ہیں۔ 1971ء میں مغربی یورپ کے رومینوں کی لندن میں عالمی کانگرس منعقد ہوئی جس میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ رومنی زبان و ثقافت کے تحفظ کا بندوبست کیا جائے۔ رومینی زبان کی اساس سنسکرت پر ہے اور گو اس میں مقامی زبانوں کے بہت سے الفاظ شامل ہو گئے لیکن پنجابی زبان سے قریب تر ہے۔

اکثر یورپی ممالک میں رومانہ لوگوں کو تعصب کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "The picture that shames Italy"۔ انڈپنڈنت۔ 22 جولائی 2008ء۔ 28 جولا‎ئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ