تفسیر قرطبی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مضامین بسلسلہ
تفسیر قرآن
زیادہ مشہور
سنی تفاسیر
شیعہ تفاسیر
معتزلی تفاسیر
دیگر تفاسیر
اصطلاحات
اسباب نزول

تفسیر قرطبی عربی کی مشہور و معروف تفسیر ہے جس کاپوارنام "الجامع لأحکام القرآن" معروف بہ تفسیر قرطبی ہے۔ اس کے مفسر ابوعبدالله، محمد بن احمد بن ابوبکر بن فَرْح انصاری خزرجی اندلسی شمس الدين القرطبی (وفات:671ھ) المعروف امام قرطبی ہیں۔

تفسیر کا تعارف[ترمیم]

الجامع لاحکام القرآن جوعلامہ قرطبی کے نام سے معروف ہے۔ اصل میں تفسیر عربی میں ہے۔ اس عظیم تفسیر کا اردو ترجمہ تفسیر قرطبی کہلاتا ہے۔ یہ تفاسیر میں سے جلیل الشان تفسیر ہے کیونکہ یہ معانی القرآن کی وضاحت اور احکام کی تفصیل پر مشتمل ہے پھر اس پر مستزاد یہ کہ اس میں قرأت، اعراب، شعری شواہد، لغوی مباحث، نحوی اور صرفی نکات کا ذکر کیا گیا ہے۔ امام قرطبی کا اسلوب یہ ہے۔

  • سورت کی فضیلت اور اس کے متعلق جو احادیث وارد ہوئی ہیں ان کا ذکر کرتے ہیں۔
  • نزول کا سبب بیان کرتے ہیں۔ آیت کی تفسیر میں ایسی احادیث کا ذکر کرتے ہیں جو اس سے متعلق ہوں اور جو الفاظ جن لغوی معانی کا احتمال رکھتے ہیں ان کا ذکر کرتے ہیں۔ جبکہ اس بارے میں اشعارِ عرب سے تائید لاتے ہیں۔
  • آیت کے متعلقہ احکام فقہیہ کی وضاحت کرتے ہیں۔ ان میں ائمہ کا اختلاف ذکر کرتے ہیں اور ہر ایک کے دلائل لاتے ہیں۔
  • لفظ کے اشتقاق، باب اور اعراب کا ذکر کرتے ہیں ساتھ ہی بعض اوقات ائمہ لغت کے اقوال کو بیان کرتے ہیں۔
  • قرأت متواترہ اور غیر متواترہ کا ذکر کرتے ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ یہ کتاب علمی انسائیکلوپیڈیا ہے۔ جس میں امام قرطبی نے مختلف علوم کو جمع کر دیا ہے احکام القرآن کی تفصیل کی طرف خصوصی توجہ دی ہے، اسی پر کتاب کی بنیاد رکھی ہے اور اسے اسم بامسمی بنا دیا ہے۔

اردو میں تفسیر قرطبی[ترمیم]

اردوترجمہ کرنے میں چند علما نے کاوش کی جس میں ملک محمد بوستان، سید محمد اقبال شاہ گیلانی،محمد انور مگھالوی، شوکت علی چشتی شامل ہیں اس کااردو ترجمہ قرآنی پیر کرم شاہ الازہری اورناشر: ضیاء القرآن پبلی کیشنز لاہورزیر نظر نسخہ شائع شدہ اکتوبر 2012ءہے[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تفسیر قرطبی،امام قرطبی،ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور