وشال (اداکار)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
Vishal
విషాల్ రెడ్డి

معلومات شخصیت
پیدائش (1977-08-29) 29 اگست 1977 (عمر 46 برس)[1][2]
چینائی, تمل ناڈو, India
قومیت بھارتی قوم
نسل Telugu
والدین G.K Reddy
عملی زندگی
مادر علمی Loyola College, Chennai
پیشہ Actor, فلم پروڈیوسر,
Secretary General for Nadigar Sangam
پیشہ ورانہ زبان تیلگو ،  تمل   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دور فعالیت 2004–present
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وشال کرشنا ریڈی (پیدائش 29 اگست 1977ء)[1] ایک بھارتی اداکار اور فلم پروڈیوسر ہیں، جو زیادہ تر تمل فلم انڈسٹری سے منسلک ہیں۔ ان کے زیادہ تر فلمیں دیگر ہندوستانی زبانوں تیلگو اور ہندی میں ڈب ہو چکی ہیں۔ وشال تمل فلم پروڈیوسر جی کے ریڈی کا چھوٹا بیٹا ہے۔ وشال نے لوئلا کالج، چینائی سے ویژول کمیونی کیشن کی تعلیم حاصل کی ہے۔ انھوں نے اپنی پروڈکشن کمپنی وشال فلم فیکٹری کے تحت کئی فلمیں پروڈیوس کی ہیں۔

وشال نے فلم انڈسٹری میں اپنے کیرئیر کی شروعات میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی، وہ ہدایتکار ارجن سرجا کے اسٹنٹ رہے۔ اس کے بعد انھوں نے فلموں میں اداکاری شروع کی اور ان کی پہلی فلم بطور مرکزی کردار رومانوی تھرلر فلم چیلّمے (2004) تھی، وشال کی کاروباری لحاظ سے کامیاب فلم سانداکوزی (2005) اور تھیمیرو (2006) تھی۔[3] اس کے بعد یکے بعد دیگرے باکس آفس پر ناکام فلموں کی وجہ سے وشال نے اپنا پروڈکشن اسٹوڈیو قائم کیا، جس کے بعد سے انھوں نے کئی بہترین کامیاب فلمیں بنائیں، جن میں پانڈیا ناڈو’ (2013) and نان سیگاپو منی تھن (2014)شامل ہیں۔[4]

اکتوبر 2015ء میں وشال جنوب ہندی فلم انڈسٹری کے اداکاروں کی ایسوسی ایشن ندیگر سنگمکے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔[5] He was expelled from Tamil Film Producers' Council (TFPC) for remarks against the council.[6][7]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

وشال کرشنا، تمل اور تیلگو فلم پروڈیوسر جی کے ریڈی اور جانکی دیوی کے گھر 29 اگست 1977ء کو چینائی پیدا ہوئے، وشال کے بڑے بھائی وکرم کرشنا بھی فلم پروڈیوسر ہیں جنھوں نے وشال کو لے کر کئی فلمیں بنائی۔[8] وشال کی ایک چھوٹی بہن بھی ہے جس کا نام ایشوریہ ہے، وشال نے اپنی ثانوی تعلیم ڈون بوسکو میٹریکیولیشن ہائیر سیکنڈری اسکول سے حاصل کی، اس کے بعد وشال نے لوئلا کالج، چینائی سے ویژول کمیونی کیشن کی تعلیم حاصل کی ہے۔

کیرئیر[ترمیم]

وشال نے اداکار و ہدایتکار ارجن سرجا کو ان کی فلم ویدھم (2001) کے لیے اسسٹ کیا، اسی فلم کے سیٹ پر پروڈیوسر نے وشال کو نوٹ کیا اور اسے ہدایتکار گاندھی کرشنا کی اگلی فلم چیلّمے (2004)کے لیے منتخب کر لیا۔[9][10] اس رول کو قبول کرنے کے بعد وشال نے کوٹھو پی پٹرائی تھیٹر گروپ سے ایکٹنگ سیکھنی شروع کی۔ اس فلم میں وشال نے رگھونندن کا کردار ادا کیا جس کی بیوی اس کے بچپن کے دوست کے ہاتھوں اغوا ہوجاتی ہے۔[10] ناقدین نے اس فلم میں عشال کی کارکرگی کو ‘‘مناسب’’ کہا۔[11][12] وشال کی اگلی فلم سنداکوزی (2005) تھی جس کے ہدایتکار این لنگوسوامی تھے، جو اس سے قبل وشال کے والد کے ساتھ کام کرچکے تھے۔[13] اس فلم میں وشال کو ایک ایکشن پیرو کے طور پر مقبول کر دیا۔[14] فلمی نامہ نگاروں نے وشال کو وقت کا"تیزی سے ابھرتا ایکشن ہیرو" قرار دیا۔[15] اس کے بعد ہدایتکار ساسی'کی فلم دشیم (2006) میں بطور مہمان ادکار کام کرنے کے بعد وشال نے ہدایتکار ترون گوپی کی ایکشن فلم تھیمیرو (2006) میں کام کیا۔ اس فلم کو مخلوط تاثرات ملے اور وشال کی اداکاری کو سراہا گیا۔[16] یہ فلم وشال کی تیسری کامیاب فلم ثابت ہوئی اور پھر وشال تامل فلموں کا نامور چہرہ بن گئے۔[17]

وشال کی اگلی فلم ایک سیاسی ڈراما فلم شیوا پتی گرام (2006) تھی جس کے ہدایتکار کارو پزہانیہن تھے۔ یہ فلم فلاپ ثابت ہوئی۔[18] اس کے بعد وشال نے ہدایت کار ہری کی ملٹی اسٹار فیملی ڈراما فلم تھامی ربھارانی (2007) میں کام کیا جو باکس آفس پر کامیاب رہی۔[19][20] اس کے بعد اس سال وشال ہدایتکار بھوپتی پانڈین کی کامیڈی فلم ملائی کوٹائی (2007) میں کام کیا۔[21] یہ فلم اوسط درجہ کی قرار دی گئی۔[22][23]

اس کے بعد وشال ہدایتکار بالا کی کامیڈٰ فلم اوان ایوان (2011) میں کام کیا[24][25][26] وشال کی اگلی فلم ہدایتکار پربھودیوا کی فلم ویدی (2011) تھی جس میں وشال نے پولیس آفیسر کا کردار ادا کیا، یہ بہت بڑی کامیاب فلم ثابت ہوئی، [27]

سال 2016 میں وشال نے فلم سمر میں وشال نے ایک فوریسٹ گائیڈ کاکردار نبھایا، [28][29] اس سال وشال مزید تین فلموں میں نظر آئے جس میں بطور مہمان اداکار فلم تھیا ویلائی سیانم کمارو اور ایکشن فلم پٹاتھو ینّائی اور پنڈیا ناڈُو شامل ہے۔[30][31] وشال نے اپنے پروڈکشن کمپنی کے تحت فلم نان سگا پو مانیتھن (2014) بنائی، جس کی کہانی انتقام پر مبنی تھی۔[32]

فلموں کی فہرست[ترمیم]

Key
Denotes films that have not yet been released
فلم سال کردار ہدایتکار نوٹ/ہندی ڈب حوالہ
جڈیکیتھا موڈی 1989 ڈانسر اُمیش پربھاکر بطور چائلڈ آرٹسٹ [33]
چیلّمے 2004 رگھو نندن گاندھی کرشنا [12]
سنداکوزی 2005 بالو این لنگوسوامی ہندی ڈب:جیت ہماری [15]
دشیم 2005 خصوصی ظہور ساسی مہماد اداکار [34][35]
تھیمیرو 2006 گنیش ترون گوپی ہندی ڈب: ریٹرن آف ضد [17]
شیواپتی گرام 2006 ستیہ مورتی کاور پزھانیپن ہندی ڈب:آج کا نیا کمینہ [18]
تھامی رمبھارانی 2007 بھارانی پوتھیرن ہری ہندی ڈب:ریٹرن آف راؤڈی سنگھ [19]
ملائی کوٹائی 2007 ابنو بھوپتی پانڈین ہندی ڈب:ایک ضدی [22]
ستیم 2008 ستیم اے راج شیکھر ہندی ڈب:ریٹرن آف خاکی [36]
سیلوٹ 2008 ستیم اے راج شیکھر ستیم تیلگو زبان میں [37]
تھورانائی 2009 موروگن سابھا ایاپن ہندی ڈب:وشال کی قربانی [38]
پشتا 2009 مرلی کرشنا سابا سیاپن تھورانائی تیلگو زبان میں [39]
تھیرادا ویلائیتو پلائی 2010 کارتک تھیرو ہندی ڈب:ایک کھلاڑی تین حسینائیں [40]
اوان ایوان 2011 والٹر ونن گمودی بالا [24]
ویدی 2011 پربھاکرن (بالو) پربھو دیوا ہندی ڈب:فائیٹر مرد نمبر 1 [41]
سمر 2013 شکتی تھیرو ہندی ڈب: گبر شیر [42]
تھیا ویلائی سیانم کمارو خصوصی ظہور سندر سی مہمان اداکار [43][44]
پٹھاتو ینّائی 2013 سرونن بھوپتی پانڈٰن ہندی ڈب:ڈیرنگ باز کھلاڑی 2 [45]
پانڈیا ناڈُو 2013 شیوا کمار سوسین تھیران ہندی ڈب: شیوا کا بدلا بطور پروڈیوسر بھی[46]
نان سگا پو مانیتھن 2014 اندھیران تھیرو ہندی ڈب: پیار ری لوڈیڈ بطور پروڈیوسر[47]
کٹھی تھیرائی کٹھی وسنم ایاکم 2014 خصوصی ظہور آر پارتھیپن مہمان اداکار [48][49]
پوجائی 2014 واسو دیون ہری ہندی ڈب:ہمتور بطور پروڈیوسر[50]
امبالا 2015 سرونم سندر سی ہندی ڈب: امبالا بطور پروڈیوسر[51]
واسووم سراوننم اونا ہڈیچوانگا 2015 ویٹریویل ایم راجیش مہمان اداکار [52][53]
پایم پلّی 2015 جے سیلان سوسین تھیران ہندی ڈب:میں ہوں رکشک بطور پروڈیوسر[54]
کتھاکالی 2016 امودھن پنڈیراج ہندی ڈب: کھیل پاور کا [55]
ماروڈو 2016 ماروڈو ایم متھیا ہندی ڈب:روؤڈی نمبر 1 [56]
کٹھی سنڈائی 2016 [[سورج زیر تکمیل [57]
مدھا گجا راجا 2017 سندر سی Delayed;
also playback singer
[58]
تھپاری والن 2017 کنیاں پوگونڈرن مائیسکن فلمنگ [59]
ارمبو تھیرائی 2017 میجر کتھی راون P. ایس میتھران پروڈیوسر کے طور پر بھی [60]
سنداکوزی 2 2018 این لنگوسوامی فلمنگ [61]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "Vishal celebrates his birthday"۔ Sify.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  2. "A meaningful birthday celebration for Vishal"۔ Sify.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  3. "Actor Vishal riding on success"۔ The Hindu۔ 26 November 2006۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2010 
  4. "Naan Sigappu Manithan hits 50"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 30 May 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  5. "Nadigar Sangam election dates announced"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 8 September 2015۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  6. "Vishal removed from Producers' Council - Times of India"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2016 
  7. "Vishal Expelled from Producer's Council"۔ Chitramala (بزبان انگریزی)۔ 15 November 2016۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2016 
  8. "Vikram Krishna weds Shriya reddy"۔ Sify۔ 8 March 2008۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011 
  9. "Star Interviews : Hero Vishal: Interview and profile"۔ Telugucinema.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2013 
  10. ^ ا ب "Interview with Chellamae Vishal"۔ IndiaGlitz۔ 20 September 2004۔ 13 اکتوبر 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2011 
  11. Rangarajan, Malathi (17 September 2004)۔ "Chellamae"۔ The Hindu۔ 29 دسمبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011 
  12. ^ ا ب "Chellamey"۔ Sify۔ 20 September 2004۔ 20 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011 
  13. Prasad, G. (11 March 2006)۔ "Riding high on crest of success"۔ The Hindu۔ 15 جنوری 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011 
  14. "Sandakozhi"۔ Sify۔ 14 November 2005۔ 20 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011 
  15. ^ ا ب "Vishal-The dark horse!"۔ Sify۔ 9 May 2006۔ 19 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011 
  16. Sudha, S (4 August 2006)۔ "Thimiru is a time-pass flick"۔ Rediff۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011 
  17. ^ ا ب "Vishal alters the list of top heroes in Kollywood!!"۔ Behindwoods۔ 8 August 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011 
  18. ^ ا ب Rajaraman, R (25 November 2006)۔ "Sivapathigaram Review"۔ Nowrunning.com۔ 07 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011 
  19. ^ ا ب Iyer, Sriram (14 January 2007)۔ "Thamirabharani is worth a watch"۔ Rediff۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011 
  20. "Box-office analysis"۔ IndiaGlitz۔ 18 January 2007۔ 27 جنوری 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011 
  21. Srinivasan, Pavithra (28 September 2007)۔ "Malaikottai is avoidable"۔ Rediff۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011 
  22. ^ ا ب "Malaikottai – Masala comedy, no strings attached"۔ Behindwoods۔ 28 September 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011 
  23. S, Aishwarya (4 November 2007)۔ "Fans, frenzy at 50th day celebration of 'Malaikottai'"۔ The Hindu۔ 08 نومبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011 
  24. ^ ا ب Manigandan, KRI (22 January 2011)۔ "Vishal: A squint to success"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 19 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2011 
  25. Vaadu Veedu Telugu Movie Review آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ indiaglitz.com (Error: unknown archive URL). IndiaGlitz (17 June 2011). Retrieved 24 June 2012.
  26. Janani Karthik (9 July 2012)۔ "I didn't work for awards, says Vishal"۔ دکن کرانیکل۔ Chennai, India۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جولا‎ئی 2012 
  27. "Vishal's third project in a row"۔ Behindwoods۔ 28 January 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2011 
  28. "Samar Movie Review"۔ Behindwoods۔ 13 January 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2013 
  29. "Samar Tamil Movie Review"۔ IndiaGlitz۔ 12 January 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2013 
  30. Top 10 Tamil grossers of 2013 – دی ٹائمز آف انڈیا. دی ٹائمز آف انڈیا. Retrieved 17 September 2015.
  31. 2013 – The top 10 Tamil grossers آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ sify.com (Error: unknown archive URL). Sify.com (2 January 2014). Retrieved 17 September 2015.
  32. Neelima Menon (7 April 2014)۔ "There is nothing like a perfect life"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2016 
  33. "ARTS – Indian Cinema, Kollywood, Kollywood Actors, Vishal"۔ Indian Mirror۔ 29 August 1977۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  34. "Dishyum Tamil Movie – Vishal Cameo Scene"۔ YouTube۔ 5 December 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  35. "Vishal TVSK Dishyum – Top Heroes And Their Cameos- Cinemalea"۔ Cinemalead.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  36. "Review: Sathyam"۔ Rediff۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  37. "Salute music launch – Telugu cinema – Vishal & Nayana Tara"۔ Idlebrain.com۔ 28 July 2008۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  38. "Give us a break, please – Thoranai – CHEN"۔ The Hindu۔ 5 June 2009۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  39. "Vishal: I am an entertainer not an actor"۔ Sify۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  40. "Half enjoyable"۔ The Hindu۔ 17 February 2010۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  41. "Review: Sameera stands out in Vedi"۔ Rediff۔ 3 October 2011۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  42. "Samar: It's all in the beginning"۔ The Hindu۔ 19 January 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  43. "Tamil stars play themselves on screen"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 13 August 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  44. "Something Something: Drama of the absurd"۔ The Hindu۔ 14 June 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  45. "Pattathu Yaanai: The Superhero called Elephant-Man"۔ The Hindu۔ 27 July 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  46. "Ordinary people"۔ The Hindu۔ 6 November 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  47. "Naan Sigappu Manidhan: A doze of action"۔ The Hindu۔ 12 April 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  48. "Vishal to do a cameo in Parthiepan's KTVI"۔ Sify۔ 5 May 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  49. "Kathai Thiraikathai Vasanam Iyakkam review: Season of the meta movie"۔ The Hindu۔ 16 August 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  50. Poojai review: Crash, bang, wallop!. The Hindu (22 October 2014). Retrieved 10 May 2016.
  51. Aambala: Mindless in Madurai. The Hindu (16 January 2015). Retrieved 10 May 2016.
  52. "Vishal's cameo for Arya's 'VSOP'"۔ sify.com۔ 4 February 2015۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2016 
  53. Review: Vasuvum Saravananum Onna Padichavanga makes you cringe – Rediff.com Movies. Rediff.com (17 August 2015). Retrieved 10 May 2016.
  54. Paayum Puli: A few good portions don’t make a wholesome meal. The Hindu (4 September 2015). Retrieved 10 May 2016.
  55. Vishal-Pandiraj’s next titled, 'Kathakali'! – Times of India. دی ٹائمز آف انڈیا. (18 September 2015). Retrieved 10 May 2016.
  56. Maruthu: Fists of fury - The Hindu
  57. "'Kaththi Sandai' confirms December 23 release"۔ Sify۔ 15 December 2016۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2016 
  58. Madha Gaja Raja to hit the screens, finally!
  59. Rayudu will outdo Pandem Kodi: Vishal
  60. Vishal's next titled as Irumbu Thirai
  61. Vishal and Lingusamy patch up and resume work on Sandakozhi 2 - Bollywoodlife.com

بیرونی روابط[ترمیم]