مندرجات کا رخ کریں

"بسمل صابری" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.3
سطر 44: سطر 44:
</ref>
</ref>
==اعزازات==
==اعزازات==
*ساہیوال آرٹس کونسل کے زیر اہتمام ’’مجید امجد ادبی ایوارڈ‘‘(مارچ 2019ء)<ref>
*ساہیوال آرٹس کونسل کے زیر اہتمام ’’مجید امجد ادبی ایوارڈ‘‘(مارچ 2019ء)<ref>{{Cite web |title=آرکائیو کاپی |url=https://www.monthlybrilliant.com/2019/03/11-6/ |access-date=2022-07-17 |archive-date=2022-07-17 |archive-url=https://web.archive.org/web/20220717012354/https://www.monthlybrilliant.com/2019/03/11-6/ |url-status=dead }}</ref>
https://www.monthlybrilliant.com/2019/03/11-6/
</ref>
* معروف شاعر جان کاشمیری نے قرطاس گوجرانوالہ کے "بسمل صابری نمبر" میں اُنہیں ’’غزل رانی‘‘ قرار دیا ،
* معروف شاعر جان کاشمیری نے قرطاس گوجرانوالہ کے "بسمل صابری نمبر" میں اُنہیں ’’غزل رانی‘‘ قرار دیا ،



نسخہ بمطابق 04:09، 8 مئی 2023ء

بین الاقوامی شہرت یافتہ معروف شاعرہ، سخن کی جادوگر، غزل رانی

پیدائش

اصل نام بسم اللہ بیگم صابری تخلص بسملؔ صابری ہے وہ 17 جولائی 1937ء کو منٹگمری ،ساہیوال ( پنجاب ) میں پیدا ہوئیں, [1] [2]

تعلیم

انہوں نے ابتدائی تعلیم ساہیوال سے جبکہ اعلی تعلیم لاہور سے حاصل کی

تدریس

فراغت کے بعد گورنمنٹ گرلز کالج ساہیوال میں بطور لیکچرر مقرر ہوئیں ۔ وہاں سے پروفیسر کی حیثیت سے سبکدوش ہوئیں ۔

ساہیوال کے طالبات کے کالج میں ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن تعینات رہیں۔

شاعری

شاعری شروع کی تو بسمل صابری بنیں. بتاتی ہیں 1960ء میں ثریا علیگ ایم اے نے خواتین کا کل پاکستان انعامی مشاعرہ کرایا. اخبار امروز میں اشتہار پڑھ کر وہ بھی بقول ان کے اپنی " ُتک بندی" لے کر ساہیوال سے وائی ایم سی اے ہال لاہور پہنچ گئیں. منصفین فیض احمد فیض، صوفی تبسم، احسان دانش اور قتیل شفائی جیسے اکابر تھے. نتیجے کا اعلان ہوا تو بہترین کلام کا پہلا انعام ہی نہیں، بہترین ترنم کا اول انعام بھی بسمل صابری کو ملا. اس کے بعد وہ ملک کے ہر بڑے مشاعرے کا لازمی حصہ بن گئیں.[3]

بسمل صابری نے متعدد بیرون ملک میں بین الاقوامی مشاعروں میں شرکت کی ۔ قیام پاکستان سے قبل ان کا شمار برصغیر کی صف اول کی خواتین شاعرات میں ہوتا تھا ۔ بسمل صابری کے اب تک 5 شعری مجموعے اور ایک نثری کتاب شائع ہو چکی ہے ۔[4][5]

تصانیف

ان کے شعری مجموعے یہ ہیں،

  • پانی کا گھر (1997ء)[6]
  • یادوں کی بارشیں (2013ء)
  • روشنیوں کے رنگ (2007ء)[7]
  • رس کی پھوہار (2015ء)
  • بیاضِ نظر (نعت)

معروف شعر

  • وہ عکس بن کے مری چشم تر میں رہتا ہے
  • عجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے[8]

اعزازات

  • ساہیوال آرٹس کونسل کے زیر اہتمام ’’مجید امجد ادبی ایوارڈ‘‘(مارچ 2019ء)[9]
  • معروف شاعر جان کاشمیری نے قرطاس گوجرانوالہ کے "بسمل صابری نمبر" میں اُنہیں ’’غزل رانی‘‘ قرار دیا ،

حوالہ جات

اعجاز زیڈ ایچ

  1. http://www.bio-bibliography.com/authors/view/2294
  2. https://urdu.website/archives/10899
  3. https://www.punjnud.com/duniya-bhar-mein-urdu-musharay-lootanay-wali-bismil-sabri/
  4. https://urdu.website/archives/10899
  5. https://www.nawaiwaqt.com.pk/17-Dec-2014/347541
  6. http://www.bio-bibliography.com/authors/view/2294
  7. http://www.bio-bibliography.com/authors/view/2294
  8. http://www.bio-bibliography.com/authors/view/2294
  9. "آرکائیو کاپی"۔ 17 جولا‎ئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولا‎ئی 2022