خونی چاند کی پیشین گوئی
خونی چاند کی پیشین گوئی دو مسیحی پادریوں جان ہاگی اور مارک بلٹز نے پیش کی ہے۔ پیشین گوئی کے مطابق اس وقت اپریل 2014 سے جاری ٹیٹراڈ یعنی چار مسلسل پورے چاند گرہن جن کے درمیان چھ چھ ماہ کا وقفہ ہو اور کوئی جزوی چاند گرہن درمیان میں نہ آئے، قربِ قیامت کی نشانی ہے۔
جائزہ
[ترمیم]15 اپریل 2014 کو ہونے والا پہلا مکمل چاند گرہن ٹیٹراڈ کے سلسلے کی ابتدا تھی۔ دوسرا مکمل چاند گرہن 8 اکتوبر 2014 کو ہوا اور اگلے دو 4 اپریل 2015 اور 28 ستمبر 2015 کو ظہور پزیر ہوں گے۔21ویں صدی میں ہونے والے آٹھ ٹیٹراڈ میں سے یہ ایک ہے۔ زیادہ تر چاند گرہنوں کی مانند اس میں بھی 15 اپریل کو چاند گرہن کے وقت سرخ رنگ کا دکھائی دیا جو ریلے کے پھیلاؤ کی وجہ سے تھا۔ یہ رنگ اس وقت دکھائی دیتا ہے جب سورج کی روشنی زمین کی فضاء سے گذر کر چاند پر پڑتی ہے۔ عین یہی کلیہ غروب ِ آفتاب کے وقت سورج کے سرخ دکھائی دینے کا سبب ہے۔ ہاگی کے مطابق 20 مارچ 2015 کو ہونے والا سورج گرہن بھی اسی سلسلے کے وسط کو ظاہر کرتا ہے۔
خونی چاند کو بطور شگون استعمال کرنے کی بنیاد دراصل "جوئل کی کتاب" میں درج ہے جس میں لکھا ہے کہ "سورج تاریک ہو جائے گا اور چاند سرخ ہو جائے گا اور اس کے بعد قیامت کا دن آئے گا"۔ یہ فقرہ دوبارہ سینٹ پیٹر نے بھی دہرایا ہے اور یہ بیان "ایکٹس" میں درج ہے۔
2008 کے لگ بھگ بلٹز نے یسوع مسیح کے دوبارہ آنے کی پیشین گوئی کی تھی کہ وہ 2015 کی خزاں کو ظاہر ہوں گے اور اس سے قبل سات سال شدید مشکلات اور آفات آتی رہیں گی۔ اس کا خیال تھا کہ اس نے قیامت کے ظہور کی فلکیاتی علامات تلاش کر لی ہیں اور اگلا ٹیٹراڈ قیامت کے ظہور کی ابتدا ہوگا۔ جب یہ پیشین گوئی ناکام ہوئی تو اس نے اپنی ویب گاہ سے مضمون کو ہٹا تو دیا لیکن ٹیٹراڈ کی اہمیت کے بارے لوگوں کو آگاہی دیناجاری رکھا۔
ہاگی نے بلٹز کی پیشین گوئی پر "فور بلڈ مونز" نامی کتاب لکھی جو جلد ہی بیسٹ سیلر بن گئی۔ تاہم اس کتاب کے مطابق پچھلے 500 سال کے ٹیٹراڈ دراصل یہودی اور اسرائیلی تاریخ میں اہمیت رکھتے ہیں اور ان کی نوعیت اولاً تکلیف اور بالآخر فتح پر منتج ہوتی ہے۔
میڈیا پر توجہ اور تنقید
[ترمیم]ہاگی اور بلٹز کی پیشین گوئیوں کو میڈیا پر تو کافی توجہ ملی اور لوگوں نے اس کے بارے کافی بات بھی کی لیکن درحقیقت بہت کم مسیحی ایسے ہیں جن کو اس بات پر یقین ہے۔
بروس میکلاور اور ڈیبورا بائرڈ نے "ارتھ اینڈ سکائی" میں لکھا کہ مطلوبہ فقرہ جہاں یہ لکھا ہے کہ "سورج تاریک ہو جائے گا" دراصل سورج گرہن کو ظاہر کرتا ہے۔ انھوں نے یہ بات بھی بھی واضح کی کہ یہودی قمری تقویم استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے تمام گرہنوں کا چھٹا حصہ عید الفصح یعنی پاس اوور یا سکوٹ یعنی عید المظال پرواقع ہوتا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ پہلی صدی عیسوی سے اب تک کل 62 ٹیٹراڈ واقع ہوئے ہیں جن میں سے کم از کم آٹھ ان دونوں عیدین پر ہوئے تھے۔ یعنی ایسے واقعات اتنے بھی محیر العقول نہیں جتنا بلٹز اور ہاگی پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مزید برآں اس ٹیٹراڈ کے تین چاند گرہن سرزمینِ اسرائیل سے دکھائی بھی نہیں دیں گے جس سے اس پیشین گوئی کی صداقت پر مزید سوال اٹھتے ہیں۔ سپیس ڈاٹ کام کے ایک لکھاری جیف گیہارٹی نے لکھا کہ انھیں یہ جان کر تکلیف ہوئی کہ عام زندگی کے واقعات کو ان لوگوں نے خوامخواہ آفات کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ چاند گرہن ہرگز کوئی ایسا امر نہیں جس پر تشویش کی جائے۔
ٹیٹراڈ
[ترمیم]صعودی نوڈ | نزولی نوڈ | |||||
---|---|---|---|---|---|---|
گرہن | تاریخ | قسم | گرہن | تاریخ | قسم | |
122 |
2014 اپریل 15 |
کل |
127 |
2014 اکتوبر 08 |
کل | |
132 | 2015 اپریل 04 |
کل |
137 | 2015 ستمبر 28 |
کل |