آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2004ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
2004 آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی
تاریخ10 – 25 ستمبر 2004ء
منتظمبین الاقوامی کرکٹ کونسل
کرکٹ طرزایک روزہ بین الاقوامی
ٹورنامنٹ طرزراؤنڈ روبن اور ناک آؤٹ
میزبان انگلستان
فاتح ویسٹ انڈیز (1 بار)
رنر اپ انگلستان
شریک ٹیمیں12
کل مقابلے15
بہترین کھلاڑیویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم رام نریش سروان
کثیر رنزانگلستان کا پرچم مارکس ٹریسکوتھک (261)
کثیر وکٹیںانگلستان کا پرچم اینڈریو فلنٹوف (9)
2002
2006

2004ء آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ستمبر 2004ء میں انگلینڈ میں منعقد ہوئی۔ 12 ٹیموں نے 3مقامات پر 16 دنوں میں پھیلے 15 میچوں میں حصہ لیا: ایجبیسٹن دی روز باؤل اور دی اوول۔مقابلہ کرنے والی اقوام میں دس ٹیسٹ ممالک، کینیا (او ڈی آئی کی حیثیت) اور-اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کرنے والا-ریاستہائے متحدہ امریکہ شامل تھا جس نے 2004ء کے آئی سی سی سکس نیشنز چیلنج کو سب سے کم مارجن سے جیت کر کوالیفائی کیا (کینیڈا، نمیبیا، اور نیدرلینڈز پر خالص رن ریٹ کی طرف آتے ہوئے جو حال ہی میں 2003ء کے کرکٹ ورلڈ کپ میں کھیلے تھے۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ویسٹ انڈیز نے اوول میں جیتی۔ رام نریش سروان کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا۔ [1][2]

اہلیت برتھ ملک
میزبان 1  انگلستان
آئی سی سی ون ڈے رینکنگ 10  آسٹریلیا
 بنگلادیش
 بھارت
 کینیا
 نیوزی لینڈ
 پاکستان
 جنوبی افریقا
 سری لنکا
 ویسٹ انڈیز
 زمبابوے
آئی سی سی سکس نیشنز چیلنج 2004ء 1  ریاستہائے متحدہ

شریک ممالک[ترمیم]

گروپ مرحلہ[ترمیم]

گروپ اے[ترمیم]

10 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ 
347/4 (50 اوورز)
ب
 ریاستہائے متحدہ
137 (42.4 اوورز)
نیتھن ایسٹل 145* (151)
رچرڈ سٹیپل 2/76 (10 اوورز)
کلیٹن لیمبرٹ 39 (84)
جیکب اورم 5/36 (9.4 اوورز)
نیوزی لینڈ 210 رنز سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: نیتھن ایسٹل (نیوزی لینڈ)

13 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
ریاستہائے متحدہ 
65 (24 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
66/1 (7.5 اوورز)
ایڈم گلکرسٹ 24* (25)
ہاورڈ جانسن 1/26 (3 اوورز)
آسٹریلیا 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
روزباؤل, ساؤتھمپٹن
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: مائیکل کاسپرووکز (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ڈونووان بلیک اور ناصر جاوید (دونوں امریکہ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • پوائنٹس: آسٹریلیا 2، ریاستہائے متحدہ 0۔

16 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ 
198/9 (50 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
199/3 (37.2 اوورز)
آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: اینڈریوسائمنڈز (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: آسٹریلیا 2، نیوزی لینڈ 0۔

گروپ بی[ترمیم]

پوزیشن ٹیم کھیلے جیتے ہارے برابر بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1  ویسٹ انڈیز 2 2 0 0 0 4 1.471
2  جنوبی افریقا 2 1 1 0 0 2 1.552
3  بنگلادیش 2 0 2 0 0 0 −3.111
12 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
بنگلادیش 
93 (31.3 اوورز)
ب
 جنوبی افریقا
94/1 (17.5 اوورز)
گریم اسمتھ 42* (52)
تاپس ویشیہ 1/39 (6 اوورز)
جنوبی افریقہ 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایجبیسٹن, برمنگھم
امپائر: جیریمی لائیڈز (انگلینڈ) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: چارل لینگ ویلڈٹ (جنوبی افریقہ)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • آفتاب احمد اور نظم الحسین (دونوں بنگلہ دیش) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • نظم الحسین (بنگلہ دیش) نے لسٹ اے ڈیبیو کیا۔
  • پوائنٹس: جنوبی افریقہ 2، بنگلہ دیش 0۔

15 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
269/3 (50 اوورز)
ب
 بنگلادیش
131 (39.3 اوورز)
کرس گیل 99 (132)
تاپس ویشیہ 2/58 (10 اوورز)
خالد محمود 34* (51)
مروین ڈیلن 5/29 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 138 رنز سے جیت گیا۔
روزباؤل, ساؤتھمپٹن
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور جیریمی لائیڈز (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: کرس گیل (ویسٹ انڈیز)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: ویسٹ انڈیز 2، بنگلہ دیش 0۔

18–19 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
جنوبی افریقا 
246/6 (50 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
249/5 (48.5 اوورز)
ہرشل گبز 101 (135)
کرس گیل 3/50 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: جیریمی لائیڈز (انگلینڈ) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: رام نریش سروان (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کی اننگز کے صرف 6 اوورز ہی کھیلے جا سکے۔ بقیہ ریزرو ڈے پر کھیلا گیا۔[3]
  • پوائنٹس: ویسٹ انڈیز 2، جنوبی افریقہ 0۔

گروپ سی[ترمیم]

پوزیشن ٹیم کھیلے جیتے ہارے برابر بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1  پاکستان 2 2 0 0 0 4 1.413
2  بھارت 2 1 1 0 0 2 0.944
3  کینیا 2 0 2 0 0 0 −2.747
11 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
بھارت 
290/4 (50 اوورز)
ب
 کینیا
192/7 (50 اوورز)
مورس اوما 49 (93)
ہربھجن سنگھ 3/33 (10 اوورز)
بھارت 98 رنز سے جیت گیا۔
روزباؤل, ساؤتھمپٹن
امپائر: ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: سوربھ گانگولی (بھارت)
  • کینیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • راغب آغا اور مورس اوما (دونوں کینیا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • پوائنٹس: بھارت 2، کینیا 0۔

14–15 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
کینیا 
94 (32 اوورز)
ب
 پاکستان
95/3 (18.4 اوورز)
یاسر حمید 41 (48)
راغب آغا 2/17 (4 اوورز)
پاکستان 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایجبیسٹن, برمنگھم
امپائر: بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز) اور ڈیرل ہیئر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: شاہد آفریدی (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 14 ستمبر کو کوئی کھیل ممکن نہیں تھا اس لیے ریزرو ڈے استعمال کرنا پڑا۔
  • ملہار پٹیل (کینیا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • پوائنٹس: پاکستان 2، کینیا 0۔

19 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
بھارت 
200 (49.5 اوورز)
ب
 پاکستان
201/7 (49.2 اوورز)
محمد یوسف 81* (114)
عرفان پٹھان 3/34 (9 اوورز)
پاکستان 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایجبیسٹن, برمنگھم
امپائر: روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: محمد یوسف (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: پاکستان 2، بھارت 0۔

گروپ ڈی[ترمیم]

10–11 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
انگلستان 
299/7 (50 اوورز)
ب
 زمبابوے
147 (39 اوورز)
انگلینڈ 152 رنز سے جیت گیا۔
ایجبیسٹن, برمنگھم
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: پال کولنگ ووڈ (انگلینڈ)
  • زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے انگلینڈ کی اننگز کے صرف 38 اوورز ہی کھیلے جا سکے۔ بقیہ ریزرو ڈے پر کھیلا گیا۔
  • پوائنٹس: انگلینڈ 2، زمبابوے 0۔

14 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
زمبابوے 
191 (49.1 اوورز)
ب
 سری لنکا
195/6 (43.5 اوورز)
سری لنکا 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ایلٹن چگمبورا (زمبابوے)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: سری لنکا 2، زمبابوے 0۔

17–18 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
انگلستان 
251/7 (50 اوورز)
ب
 سری لنکا
95/5 (24 اوورز)
اینڈریوفلنٹوف 104 (91)
چمنڈا واس 2/51 (10 اوورز)
انگلینڈ 49 رنز سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
روزباؤل, ساؤتھمپٹن
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ڈیرل ہیئر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: اینڈریوفلنٹوف (انگلینڈ)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے انگلینڈ کی اننگز کے صرف 32 اوورز ہی کھیلے جا سکے۔ بقیہ ریزرو ڈے پر کھیلا گیا۔
  • ریزرو ڈے پر بارش نے سری لنکا کی اننگز کو 24 اوورز تک محدود کر دیا، 145 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف ملا۔
  • پوائنٹس: سری لنکا 0، انگلینڈ 2۔

سیمی فائنل[ترمیم]

21 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
259/9 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
262/4 (46.3 اوورز)
ڈیمین مارٹن 65 (91)
ڈیرن گف 3/48 (7 اوورز)
مائیکل وان 86 (122)
بریٹ لی 2/65 (8.3 اوورز)
انگلینڈ 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایجبیسٹن, برمنگھم
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: مائیکل وان (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

22 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
پاکستان 
131 (38.2 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
132/3 (28.1 اوورز)
یاسر حمید 39 (56)
کوری کولیمور 2/24 (9 اوورز)
ویسٹ انڈیز 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
روزباؤل, ساؤتھمپٹن
امپائر: ڈیرل ہیئر (آسٹریلیا) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: رام نریش سروان (ویسٹ انڈیز)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سلمان بٹ (پاکستان) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

فائنل[ترمیم]

25 ستمبر 2004ء
سکور کارڈ
انگلستان 
217 (49.4 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
218/8 (48.5 اوورز)
ویسٹ انڈیز 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ایان بریڈشا (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ویسٹ انڈیز نے 2004ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتی۔

اعداد و شمار[ترمیم]

سب سے زیادہ رنز[4]

کھلاڑی رنز اوسط
انگلستان کا پرچم مارکس ٹریسکوتھک 261 65.25
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم رام نریش سروان 166 83.00
نیوزی لینڈ کا پرچم نیتھن ایسٹل 163 163.00
انگلستان کا پرچم پال کولنگ ووڈ 141 70.50
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم کرس گیل 139 34.75
انگلستان کا پرچم اینڈریوفلنٹوف 129 32.25
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم شیو نارائن چندر پال 127 63.50
آسٹریلیا کا پرچم ڈیمین مارٹن 125 125.00

سب سے زیادہ وکٹیں[5]

کھلاڑی رنز اوسط
انگلستان کا پرچم اینڈریوفلنٹوف 9 14.00
انگلستان کا پرچم اسٹیو ہارمیسن 8 17.12
آسٹریلیا کا پرچم مائیکل کاسپرووکز 7 14.00
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم کرس گیل 7 17.85
پاکستان کا پرچم شعیب اختر 6 10.66
نیوزی لینڈ کا پرچم جیکب اورم 6 11.66
آسٹریلیا کا پرچم جیسن گلیسپی 6 15.50
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم ایان بریڈشا 6 23.66

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Wisden – Final: England v West Indies, 2004"۔ ESPNcricinfo۔ 7 October 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اکتوبر 2014 
  2. "ICC Champions Trophy, 2004 – Final: England v West Indies"۔ ESPNcricinfo۔ 7 October 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اکتوبر 2014 
  3. "Windies to resume run chase as rain hits again"۔ ABC News۔ 19 ستمبر 2004ء۔ 27 اکتوبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2017 
  4. "Batting and Fielding in ICC Champions Trophy 2004"۔ CricketArchive 
  5. "Bowling in ICC Champions Trophy 2004"۔ CricketArchive