نفیس فریدی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

نفیس فریدی بدایونی ایک نغمہ نگار براڈ کاسٹر اور نعت گو شاعر تھے۔

نام[ترمیم]

قلمی نام نفیس فریدی اصل نام نفیس الدین فریدی تھا۔

پیدائش[ترمیم]

2جولائی 1935ء میں بدایوں ضلع اترپردیش، ہندوستان میں پیدا ہوئے۔

حالات زندگی[ترمیم]

نفیس فریدی ممتاز اردو شاعر نغمہ نگار اور براڈ کاسٹر تھے ریڈیو پاکستان کراچی سے وابستہ رہے 1965ء کی جنگِ ستمبر میں ریڈیو پاکستان سے نشر ہونے والا نفیس فریدی بدایونی کا تحریر کردہ ایک منفرد قومی نغمہ جسے رفیق غزنوی کی موسیقی میں نہال عبد اللہ نے گایا تھا، ’’پاکستانی بڑے لڑیّا جن کی سہی نہ جائے مار‘‘ یہ وہ نغمہ ہے جوپاکستانیوں کے دلوں میں تاریخی اور بھارتی حقیقت پر مبنی قومی نغمہ آج بھی زندہ ہے اور رہے گایہ گانا ایک ہندوستانی لوک داستان کی پیروڈی تھی [1] نفیس فریدی بدایونی کی تحریر کردہ ایک طویل نظم تھی جس کے کچھ حصے استاد حامد حسین کی مرتب کردہ موسیقی پر گلوگار نہال عبد اللہ نے ریکارڈ کروائے ،یہ پوپی (اترپردیش)زبان میں بھارتی فوج کی اپنے نیتاؤں سے شکایت کے ساتھ ساتھ بھارتی عوام کو پاکستانی فوج کے حوصلے بتارہی تھی، اس نغمے کے بول یہ تھے’’پاکستانی بڑے لڑئیّا جن کی سہی نہ جائے مار‘‘۔یہ ہماری قومی نغمات کی تاریخ کا سب سے طویل جنگی ترانہ ہے جو تقریباََ 14 منٹ پر مشتمل ہے۔[2] اسی نغمے پر انھیں صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا

وفات[ترمیم]

30نومبر 2011ء کراچی (سندھ) - پاکستان میں وفات پائی۔اور ماڈل کالونی ملیر کراچی میں دفن ہوئے۔

تصانیف[ترمیم]

  • نفیس نعتیں نعتیہ مجموعہ کلام ہے جو 2002ء میں طبع ہوا[3]

حوالہ جات[ترمیم]