آغاخان ہیلتھ سروس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
غیر منافع بخش تنظیم
صنعتصحت کی دیکھ ریکھ
قیام1924[1]
صدر دفترGouvieux[2]، France
علاقہ خدمت
مشرقی ایشیا، وسط ایشیا، جنوبی ایشیا
مصنوعاتhealth centres, dispensaries, hospitals, diagnostic centres, and community health outlets
مالک کمپنیآغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک
ویب سائٹwww.akdn.org/our-agencies/aga-khan-health-services

دی آغاخان ہیلتھ سروس، پاکستان دراصل جامع آغاخان ہیلتھ سروسز کا حصہ ہے۔جو ترقی پزیر ممالک میں کام کررہاہے۔اور ابتدائی صحت عامہ سے لے کر مکمل علاج معالجہ کی سہولتیں افعانستان، انڈیا، کینیا، تنزانیہ یوگینڈا، تاجکستان اور پاکستان میں فراہم کرتاہے۔اور شام، تاجکستان اور کینیا کی حکومتوں کو صحت کے میدان میں تکنیکی امداد فراہم کرتاہے۔

اے کے ایچ ایس ایک جامع ترین نجی غیر منافع بخش صحت عامہ کا ادارہ ہے۔ جس کے سماجی صحت عامہ کے پرگرام وسطی جنوبی ایشیا اور مشرقی افریقہ کے بڑے جغرافیانی خطے میں واقع ہیں۔جس میں 200 صحت کے مراکز اور 9 ہسپتال ہیں۔

اے کے ایچ ایس جس ملک میں کام کرتا ہے۔ وہان غیر منافع بخش غیر سرکاری قومی سروس کمپنی کے طور پر رجسٹر ہوتاہے۔ہر کمپنی کا بورڈ آف ڈائیرکٹر، چیئر من اور ڈائیرکٹر زمین سے کچھ یا سب ؛ضامن کمپنی آغاخان ہیلتھ سروسز ایس۔اے (S.A)سے مقررکئے جاتے ہیں۔جو ایک غیر منافع بخش ادارے کے طور پر سوئٹزرلینڈ میں رجسٹرڈ ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر کی قیادت میں ایک پیشہ ورانہ ٹیم اس کی سرگرمیان سر انجام دیتی ہے۔

اے کے ایچ ایس دی آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے ان تین اداروں میں سے ایک ہے۔ جو صحت کے میدان میں ہونے والی سرگرمیوں کے لیے معاونت کرتا ہے۔دوسرے ادارے دی آغاخان فاؤنڈیشن اور دی آغاخان یونیورسٹی ہیں۔ یہ ان دونوں اداروں کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی، تربیت اور وسائل کی ترقی کے لیے کام کرتاہے۔ نیز یہ دی آغاخان ایجوکیشن سروسز اور دی آغاخان پلاننگ اور بلڈنگ سروسز کے ساتھ صحت کے مسائل کو خصوصی پروجیکٹس میں شامل کرتا ہے۔۔

اے کے ایچ ایس کو افغانستان، تاجکستان، کینیا، تنزانیہ، شام، بھارت، پاکستان اور یوگینڈا میں قومی سروس کمپنیوں کے طور پر منظم کیا گیاہے۔

یہ تمام بین الاقوامی سطح پر انسانی وسائل کی ترقی ہسپتال کی انتظامیہ، نرسنگ کی ترقی اور ابتدائی صحت عامہ کی نیٹ ورک کی حکمت عملی کے تحت منسلک ہیں۔اپنے اداروں کو استحکام دینے اور ان میں رابطے قائم کرنے کے ساتھ ساتھ ہر ہیلتھ سروس کمپنی ؛حکومت اور دوسرے صحت سے متعلق اداروں کے ساتھ ملکر موثر قومی صحت کا نظام تربیت دیتی ہے۔

عدم تحؔفظ کا شکار طبقوں کے لیے پرگراموں کی ترتیب[ترمیم]

اے کے ایچ ایس سماجی صحت عامؔہ کے پرگراموں کو ترتیب دیتا ہے تاکہ معاشرے میں عدم تحفظ کے شکار طبقے تک رسائی حاصل ہو خاص طور پر حاملہ اور چھوٹے بچے جنہیں کم قیمت پربہترتکنیکی  طبی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔مثلاًحفاظتی ٹیکے، حاملہ عورتوں کی دیکھ بھال، جراثیم سے پاک تولید، دست کے علاج کے لیے اورل ری ہائڈریشن تھراپی کی فراہمی۔

دی آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے پپلک ہیلتھ سینٹرز کے تجربات کی روشنی سے یہ بات ثابت ہوئی ہے۔کہ ابتدائی صحت عامہ کی فراہمی، صحت کو بہتر بنانے کا موثراورکم قیمت ذریعہ ہے۔

اے کے ایچ ایس کے طریقہ کار کے مطابق، ابتدائی صحت عامہ اور بیماریوں سے بچاؤ ایسے اقدام ہیں جو بہتر صحت کے معیار کو قائم رکھتے ہیں۔اور جن کااعلیَ معیار طبی نگہداشت کی فراہمی سے منسلک ہوناضروری ہے۔ ابتدائی صحت کی نگہداشت کے کام کو مربوط بنانے کے لیے اے کے ایچ ایس آپنے اداروں میں علاج معالجہ کی سہولیات مہیاکرتاہے۔جو ڈسپنسری سے لے کر ہیلتھ سنٹز اور مکمل ہسپتال تک محیط ہے۔

صحت کی نگہداشت کے ہر مرحلے پر اے کے ایچ ایس کی توجہ اس بات پر ہوتی ہے کہ ایسی سہولیات مہیا کی جائیں جن کی لوگوں کو ضرورت ہے۔اور جونظام میں روابط  قائم کرسکیں۔اس ادارے کے مقاصد میں عمدہ نگہداشت کو یقینی بناناشامل ہے جو مقامی معیارکو بلند کرے۔

اے کے ایچ ایس ادارہ جاتی ترقی کے ضمن میں لیبارٹری تشخیص میں معیار کو برقرار رکھنا؛مناسب طریقے سے طبی دستاویزات کو قلمبند، دواؤں  کی  باقاعدہ فراہمی اور نرسوں اور ڈاکٹروں کے لیے تعلیم کے تسلسل پر زور دیتاہے۔

اہم اقدامات[ترمیم]

مجموعی طور پر اے کے ایچ ایس کے حالیہ اہم اقدامات درج زیل ہیں۔

۔1۔کمیونٹیز کو ان کی ضرورت کے مطابق صحت کی سہولت کو فروغ دینے، اس کا انتظام سنبھالنے اور اسے جاری رکھنے میں معاونت فراہم کرنا ہے۔

۔2۔صحت کی نگہداشت کے لیے صحت مراکز میں جدید، موثر اور کم لاگت سہولیات مہیا کرنا۔

۔3۔دوسری ایجنسیوں کے ساتھ ملکر کمیونٹیز کی ترقی اور ان کی صحت کو فروغ دینے لیے کام کرنا۔

۔4۔ڈاکٹروں، نرسوں اور صحت کے دوسرے پیشہ ورانہ افراد کو تعلیم دینا۔

۔5۔جہان اے کے ایچ ایس کے ادارے موجود ہیں ان کے ماحول کی مناسبت سے تحقیق کرنا۔

۔6۔قومی اور بین الاقوامی صحت کی پالیسی بنانے میں مدد فراہم کرنا۔

آپنے انتظامی نظام، انتظامیہ اور دیگر عملے کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے ہر کمپنی کے پاس ایک اہم جاری رہنے والا سرمایہ کاری پرگرام موجود ہے۔

ادارہ جاتی ترقی کی حکمت عملی کے طور پر پورے نیٹ ورک میں معیار کی مستقبل بہتری پر بہت زور دیا جاتاہے۔ٹوٹل کوالٹی منیجمنٹ کا طریقہ 1992ء میں اے کے ایچ ایس میں متعارف کروایا گیا اور اب بھی اہم سرگرمی کے طور پر قائم ہے۔

ادارے کو چلانے کے لیے افرادی قوت کی ترقی ؛انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مواصلات اور E-MIS ( ایجوکیشن منجیمنٹ انفارمیشن سسٹم)کے استعمال پر اہم سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔سالانہ بیرونی جانچ پڑتال ( Audit)کے ساتھ ساتھ ہر کمپنی کے پاس مستحکم اندرونی جانچ پڑتال (Audit )کامحکمہ موجود ہے۔

اے کے ایچ ایس پاکستان[ترمیم]

آغاخان ہیلتھ سروس، پاکستان کا پہلا ادارہ ایک 42 بستروں پر مشتمل زچہ اسپتال تھا۔جو جان بائی میٹرنٹی ہوم کے نام سے مشہور تھا۔اور جس کا افتتاح کراچی میں 1924ء میں ہوا تھا۔

آج بھی ماں اور بچہ کی صحت پر بنیادی توجہ برقرار رکھنے کے علاوہ اے کے ایچ ایس ابتدائی صحت کی نگہداشت سے لے کرامراض کی تشخیض اور مکمل علاج کی سہولیات فراہم کرتا ہے۔

یہ ادارہ سندھ۔پنچاب۔خیبر پختونخواء۔شمالی علاقہ جات اور چترال کے شہری اور دیہی علاقوں میں 1.1 ملین سے بھی زیادہ لوگوں تک پہنچتاہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے غیر منافع بخش نجی ادارہ ہونے کی حیثیت سے اس کا مقصد حکومت کے صحت کی نگہداشت کے اقدامات میں اضافہ کرناہے۔خصوصاًماں اور بچے کی صحت اور ابتدائی صحت عامہ کے میدان میں آغاخان ہیلتھ سروس، پاکستان کی مخصوص مقامی آبادیوں کے صحت کے مسائل حل کرتا ہے۔اس کام کو بہتر طور پر سر انجام دینے کے لیے صحت عامہ کے نظام کو غیر مرکزی رکھا گیاہے۔اور سہولتوں کی نوعیت اس کے پانچ پروگرام کے علاقوں کی ضروریات کے مطابق ہیں۔جس میں کراچی، سندھ، پنچاب، سرحد اور شمالی علاقہ جات اور چترال شامل ہیں۔

پاکستان کے جن دیہی علاقوں میں آغاخان ہیلتھ سروس، پاکستانسرگرم عمل ہے۔ان کی بنیادی طبی سہولیات دوردراز علاقے کے لوگوں تک پہنچتی ہیں خاص طور پر شدید خطرے سے لاحق گروپ مثلاًماں اور نوازئیدہ بچے اس ادارے کی اولین ترجیح ہیں۔عوام الناس کے لیے تشخیص کی تسلی بخش سہولت ؛علاج اور ماہر ڈاکٹروں کے پاس بھیجنے کا انتظام ہے۔

آغاخان ہیلتھ سروس، پاکستان کے 47 صحت مراکز کراچی میں 27 سندھ میں 14پنچاب اور خیبر پختونخواء میں۔33 شمالی علاقہ جات اور31 چترال میں کام کر رہے ہیں۔

پاکستان کے شمال میں آغاخان ہیلتھ سروس، پاکستان نادرن پاکستان پرائمری ہیلتھ کیئر پرگرام 1987 ء سے چلارہا ہے۔

اس ادارے کا مقصد مقامی آبادیوں، حکومت اور دوسرے AKDN کے ادارے جیسے AKRSP کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے اونچے پہاڑوں کی وادیوں میں ابتدائی طبی سہولیات فراہم کرنااور ان مراکز کو خودکفیل بنانے کے لیے مالی ذرائع تلاش کرنا ہے۔

اس اشتراک نے دیہی سطح کے طریقہ کار کی طرف مائل کیاہے۔جن میں مقامی گاؤن کے سماجی اداروں کی مدد سے کمیونٹی ہیلتھ ورکرزکا تعین کیا جانا۔ان ورکرز کو سماجی اقدام کے ذریعے بیماریوں سے بچاؤ کی تربیت دینا اور ابتدائی صحت کے میدان میں سرکاری اور نجی اداروں کے پیشہ ورانہ لوگوں کو دوبارہ تربیت دینا شامل ہے۔

آغاخان ہیلتھ سروس، پاکستان نے شمالی علاقہ جات اور چترال میں 977کمیونٹی ہیلتھ ورکرز اور 967 دائیوں کو تربیت دی ہے۔اس تربیتی پرگرام اور اس سے منسلک دوسرے پرگراموں کی مدد سے آغاخان ہیلتھ سروس، پاکستان بنیادی صحت کے میدان میں طبی سہولیات کو پاکستان میں نئی سمت میں فروغ دے رہاہے۔ اس جہدوجہد میں AKF اور AKU کا قریبی اشتراک بے حد اہم رہاہے۔یہ تینوں ادارے مل کر بیماریوں سے بچاؤ اور علاج معالجے کی سہولیات کا ایک منظم اور مربوط نظام وضع کرنے کی جہدو جہد کر رہے ہیں۔یہ نظام گاؤن کی سطح کے ہیلتھ سینٹرزسے لے کر کراچی میں آغاخان یونیورسٹی کی سطح تک پھیلا ہوا ہے۔

مالی خود کفالت[ترمیم]

تمام کمپنیان صحت کی سہولتیں ؛مراکز اور پروگرام فراہم کرنے کے لیے سرمایہ سہولت استعمال کرنے کی مقامی فیس ( بشمول مالی اعانت )سماجی امداد؛بین الاقوامی ڈونر اور ہزہائنس کی جانب سے دی گئی امداد کے ذریعہ حاصل کرتی ہے۔

آغاخان فاؤنڈیشن قومی سروس کمپنیوں کو مناسب ترقی اور فراہمی سہولت کے اقدام کے لیے بین الاقوامی اور مقامی ڈونر ایجنسیوں سے سرمایہ اور تکنیکی امداد حاصل کرنے میں مدد دیتاہے۔

اس بات کا خیال رکھتے ہوئے کہ اپنے سماجی مقاصد پر مصالحت نہ ہو۔اے کے ایچ ایس آپنے کمیونٹی ہیلتھ پرگرام اور سہولتوں کی فہرامی کو پائیدار بنانے کے لیے کاروباری طریقہ کار کو اپناتاہے۔ اے کے ایچ ایس کے تمام کمیونٹی ہیلتھ پروگرام اور خدمات مالی خود کفالت حاصل کرنے کے لیے مختلف حکمت عملی استعمال کرتے ہیں۔ غریب آبادیوں کے لیے مالی خودکفالت حاصل کرنے میں کچھ عرصہ اور بھی لگ سکتاہے۔تاہم ہر پروگرام کے لیے ایسی حکمت عملی ترتیب دی جاتی ہے۔کہ جیسے ہی لوگوں کی معاشی حالت سازگار ہو۔ہر پروگرام مالی خود کفالت کی طرف گامزن ہو جائے۔

لہذا ہر سروس کمپنی مندرجہ زیل اصولوں پر کام کرتی ہے۔

ہر سہولت کے لیے فیس مقرر ہوتی ہے۔جو اکثر مختلف ذرائع سے پوری کی جاتی ہے۔

جو لوگ اس فیس (عموماًمعمولی رقم ) کو بھی نہ دے سکتے ہوں۔ ان کی امداد سماجی پروگرام کی سہولت کے تحت کی جاتی ہے۔اور مناسب حالات میں ذائد آمدنی والے پروگراموں کی بچت سے ان صحت کی سماجی سرگرمیوں کی مددکی جاتی ہے جو اس وقت تک خسارے میں ہیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک

آغا خان ایجوکیشن سروسز

آغا خان یونیورسٹی

آغا خان یونیورسٹی ہسپتال

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Aga Khan Health Services, About Us"۔ Aga Khan Hospitals۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 7, 2020 
  2. کے ایچ ایس-aga-khan-health-services "اے کے ایچ ایس" تحقق من قيمة |url= (معاونت)۔ Development Aid۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 7, 2020 

https://www.akdn.org/aga-khan-health-service-pakistan-0

3.Golden jublee National Quiz Contest .Page 54