انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا 2000-01ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے فروری اور مارچ 2001ء میں سری لنکا کا دورہ کیا، 3ٹیسٹ میچ اور 3ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ انگلینڈ نے ٹیسٹ سیریز 2-1 سے جیتی جبکہ سری لنکا نے ون ڈے سیریز 3-0 سے اپنے نام کی۔

ٹیسٹ سیریز[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

22–26 فروری 2001ء
سکور کارڈ
ب
470/5ڈکلیئر (170 اوورز)
ماروان اتاپاتو 201* (536)
ڈیرن گف 1/95 (26 اوورز)
253 (132.3 اوورز)
مارکس ٹریسکوتھک 122 (348)
سنتھ جے سوریا 4/50 (27 اوورز)
189 (110.3 اوورز) (فالو آن)
مارکس ٹریسکوتھک 57 (169)
سنتھ جے سوریا 4/44 (32 اوورز)
سری لنکا ایک اننگز اور 28 رنز سے جیت گیا۔
گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم
امپائر: ارانی جے پرکاش (بھارت) اور پیٹر مینوئل (سری لنکا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ماروان اتاپاتو (سری لنکا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

7–11 مارچ 2001ء
سکور کارڈ
ب
297 (86 اوورز)
مہیلا جے وردھنے 101 (165)
اینڈریوکیڈک 4/55 (20 اوورز)
387 (157 اوورز)
ناصر حسین 109 (255)
متھیا مرلی دھرن 4/127 (63 اوورز)
250 (89.1 اوورز)
کمارسنگاکارا 95 (184)
ڈیرن گف 4/50 (22 اوورز)
161/7 (71.1 اوورز)
گراہم تھورپ 46 (58)
چمنڈا واس 4/39 (18 اوورز)
انگلینڈ 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
اسگیریا اسٹیڈیم, کینڈی
امپائر: بی سی کورے (سری لنکا) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ڈیرن گف انگلینڈ
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • گریم ہک (انگلینڈ) نے اپنا 65 واں اور آخری ٹیسٹ میچ کھیلا۔[1]

تنازع[ترمیم]

سری لنکا کے بی۔ سی۔ کوری کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کے روڈی کوئرٹزن کو کینڈی کے اسگیریہ اسٹیڈیم میں دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے مستقل امپائر مقرر کیا گیا۔ [2] انھوں نے اور کوئرٹزن نے ٹیسٹ میچ کے دوران غلطیوں کا کافی حصہ لیا جس نے بالآخر میچ کا نتیجہ بدل دیا اور انگلینڈ نے کم اسکور کے باوجود مشکل رن کے تعاقب میں تین وکٹوں کے فرق سے میچ جیت لیا۔ میچ کے دوران پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال کی وجہ سے سیکیورٹی حکام نے ان دونوں کو اسٹیڈیم سے بحفاظت باہر لے جایا جب شائقین نے اسٹینڈ میں امپائرز کو ان کی غلط کالوں پر تنقید کرتے ہوئے نعرہ لگایا اور ان کی تضحیک کی۔ میچ میں کم از کم 13 واضح امپائرنگ کی غلطیاں شامل تھیں جن میں کوری نے اپنا زیادہ تر حصہ ادا کیا۔ [3] سری لنکا کے مقامی شائقین اسٹینڈ میں اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی امپائرنگ کی غلطیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا کر کورے پر انگلینڈ کا ویزا حاصل کرنے کے لیے میچ بیچنے کا الزام لگاتے ہیں۔ جملے "بی سی آپ نے یہ میچ بیچ دیا۔ انگلینڈ کے لیے اپنا رہائشی ویزا حاصل کر لیا ہے" میچ کے چوتھے دن کے دوران دیکھے گئے۔ [4]

تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]

15–17 مارچ 2001ء
سکور کارڈ
ب
241 (101.1 اوورز)
مہیلا جے وردھنے 71 (152)
رابرٹ کرافٹ 4/56 (32 اوورز)
249 (109.5 اوورز)
گراہم تھورپ 113* (267)
چمنڈا واس 6/73 (27.5 اوورز)
81 (28.1 اوورز)
سنتھ جے سوریا 23 (16)
ایشلے گائلز 4/11 (9.1 اوورز)
74/6 (24.3 اوورز)
گراہم تھورپ 32* (49)
سنتھ جے سوریا 4/24 (8.3 اوورز)
انگلینڈ 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
سنہالی اسپورٹس کلب گراؤنڈ, کولمبو
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور ڈیوآرچرڈ (جنوبی افریقا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: گراہم تھورپ انگلینڈ
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • دینوکا ہیٹیارچی (سری لنکا) اپنا واحد ٹیسٹ میچ کھیلا۔

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز[ترمیم]

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

23 مارچ 2001ء
سکور کارڈ
انگلستان 
143 (48.5 اوورز)
ب
 سری لنکا
144/5 (40.5 اوورز)
سری لنکا 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
رنگڑی دامبولا انٹرنیشنل اسٹیڈیم, دامبولا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور للتھ جیاسندرا (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: متھیا مرلی دھرن (سری لنکا)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یہ دمبولا میں کھیلا جانے والا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی تھا۔ مائیکل وان انگلینڈ نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

25 مارچ 2001ء
سکور کارڈ
سری لنکا 
226/6 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
160 (45 اوورز)
مہیلا جے وردھنے 101* (115)
ایلن ملالی 2/37 (10 اوورز)
سری لنکا 66 رنز سے جیت گیا۔
آر پریماداسا اسٹیڈیم, کولمبو
امپائر: بی سی کورے (سری لنکا) اور ننداسینا پاتھیرانا (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: مہیلا جے وردھنے (سری لنکا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

27 مارچ 2001ء
سکور کارڈ
انگلستان 
165/9 (50 اوورز)
ب
 سری لنکا
166/0 (33.5 اوورز)
گریم ہک 46 (114)
چمنڈا واس 3/13 (8 اوورز)
سری لنکا 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
سنہالی اسپورٹس کلب گراؤنڈ, کولمبو
امپائر: گامنی سلوا (سری لنکا) اور ٹائرون وجیوردنے (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: رومیش کالوویتھرانا (سری لنکا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Rob Smyth (14 March 2012)۔ "The Spin: Remembering England's remarkable 2001 Test series win in Sri Lanka"۔ The Guardian۔ London۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2017 
  2. "Sri Lanka vs England Scorecard 2000/01 | Cricket Scorecard"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2023 
  3. "BC Cooray hangs up the white coat"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2023 
  4. "Cricket: Jayasuriya fined as players shame the game | The Guardian | guardian.co.uk"۔ www.theguardian.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2023