توصیف تبسم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

پیدائش[ترمیم]

ڈاکٹر توصیف تبسم کا اصل نام محمد احمد توصیف ، جبکہ تخلص توصیف ہے۔ 3 اگست 1928ء کوبدایوں کے ایک قصبہ سہسوان میں پیدا ہوئے۔

تعلیم[ترمیم]

تقسیم ہند کے بعد راولپنڈی آگئے۔ گورڈن کالج، راولپنڈی سے ایم اے کاامتحان پاس کیا۔’’منیرشکوہ آبادی‘‘پرمقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔نظم بھی کہتے ہیں مگر غزل ان کی محبوب صنف سخن ہے۔ 1952 سے باقاعدہ مقتدر ادبی رسائل میں آپ کے کلام چھپ رہا ہے۔ان کی شناخت ایک مبصر کی حیثیت سے بھی ہے۔

شعرو ادب[ترمیم]

’’کوئی اور ستارہ‘‘ کے نام سے ان کے شعری مجموعے پر انھیں علامہ اقبال ہجرہ ایوارڈ سے نوازا گیا۔’’مثنویات دہلی کا تہذیبی و معاشرتی مطالعہ‘‘ کے موضوع پربھی تحقیقی مقالہ لکھ کر تہلکہ مچاچکے ہیں۔جہاں اردو بولی ، پڑھی اور سمجھی جاتی ہے، وہاں آپ کو ڈاکٹر توصیف تبسم کے چاہنے والے ضرور ملیں گے۔ادب کے جو چاہنے والے خوبصورت اشعار اپنی ڈائریوں میں محفوظ رکھنے کے عادی میں ،ان کی ڈائریوں میں آپ کو ڈاکٹر توصیف تبسم کے اشعار بھی ملتے ہیں ۔ درس و تدریس سے کئی دہائیوں تک وابستہ رہنے کے بعد میں نے یہ تجزیہ کیا ہے ۔ سچ تویہ ہے کہ ڈاکٹر توصیف تبسم کے منتخب اشعار میری اپنی کتاب دل کی بھی زینت ہیں ۔

آج کل کراچی سمیت پاکستان کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں جاڑے نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ ڈاکٹر توصیف تبسم اسلام آباد میں جاڑے کے نمونیا میں مبتلا ہیں ۔