جعفر طیار سوسائٹی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

جعفر طیار سوسائٹی
مرکزی امام بارگاہ جعفر طیار ملیر
مرکزی امام بارگاہ جعفر طیار ملیر
ملک پاکستان
صوبہ سندھ
شہرکراچی
قائم1969
قائم ازحیدر علی راشد ملجی
حکومت[2]
 • قسممیونسپل کارپوریشن
 • مجلسضلع ملیر
 • ڈپٹی کمشنرعرفان سلام میروانی [1]
 • ایڈمنسٹریٹرریاض کھتری[2]
ویب سائٹجعفرطیار کی ویب گاہ

جعفر طیار یا جعفر طیار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی (انگریزی: Jafar-e-Tayyar ) (J.T.C.H.S.) کراچی ، سندھ ، پاکستان میں ملیر ٹاؤن کے پڑوس میں سے ایک ہے [3]جعفر طیار میں رہائشی آبادی 99٪ شیعہ ہے۔ اس علاقے میں تعلیم یافتہ افراد کا تناسب کافی زیادہ ہے۔ عورتیں مردوں کے شانہ بہ شانہ مطالعہ اور کام کرتی ہیں.

جعفر طیار کی تاریخ[ترمیم]

کراچی کی آبادی بڑھنے کے ساتھ ہی شہر کے مختلف علاقوں میں عزاداری بھی پھیل گئی۔ ان بستیوں میں جعفر طیار سوسائٹی بھی ہے۔ 'جعفر طیار سوسائٹی' ضلع ملیر میں واقع ہے اور اس کی آبادی 60,000 سے زیادہ ہے۔ ان میں حسنین سوسائٹی، عمار یاسر، غازی ٹاؤن اور باغ اسد شامل ہیں۔ یہ پوری آبادی مومنین پر مشتمل ہے اور اب ضلع ملیر کی باقاعدہ یونین کونسل ہے۔

جعفر طیار سوسائٹی اکتوبر 2022 میں

ملیر ایک زرعی علاقہ تھا اس لیے اس کا مکمل انحصار بارشوں پر تھا۔ جیسے جیسے بارشیں کم ہوئیں، پانی کے مسائل بڑھتے چلے گئے اور نتیجتاً کسان زمینیں چھوڑ کر پیچھے ہٹ گئے۔ چنانچہ کسانوں نے ان خالی زمینوں کو فروخت کرنا شروع کر دیا۔ جعفر طیار سوسائٹی بھی کھیتوں پر مشتمل تھی۔ جب کھیت ختم ہوئے تو اسے 1969 میں ایک سرمایہ دار 'حیدر علی ملجی' نے خرید لیا اور انھوں نے یہاں مومنین کے لیے پلاٹ بیجنا شروع کر دیے۔ ابتدائی طور پر 200 گز کا پلاٹ 2000 روپے اور 96 گز کا پلاٹ 1000 روپے میں فروخت ہوا تھا۔ اس طرح آبادی آہستہ آہستہ بڑھنے لگی۔ یہاں کا پہلا گھر 'جنگل کی خالہ' کا تھا، جن کا نام جنگل کی خالہ کے نام رکھا گیا کیونکہ وہ اس جنگل میں رہتی تھیں۔ یہ وہی تین منزلہ مکان تھا جو مرکزی امام بارگاہ کے سامنے 2019 میں گر گیا تھا۔[4] جعفر طیار سوسائٹی کی آبادی میں توسیع ایف ساؤتھ سے ملحقہ سروے 640، 627 اور 552 وغیرہ سے شروع ہوئی اور اس حد تک بڑھ گئی کہ آج جعفر طیار سوسائٹی ضلع ملیر کی ایک یونین کونسل ہے۔[5]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Karachi commissioner calls for quick removal of public complaints"۔ Samaa TV۔ 6 October 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2022 
  2. ^ ا ب "Commissioner inspects preparations for Eid Miladun Nabi"۔ The News International (newspaper)۔ 16 October 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2022 
  3. Malir Town - Government of Pakistan آرکائیو شدہ 2006-02-19 بذریعہ وے بیک مشین
  4. https://www.dawn.com/news/1466059
  5. "A look at Jafar Tayyar's mourning and its history"۔ 2021-08-10۔ 08 جولا‎ئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2023 

بیرونی روابط[ترمیم]