جنسی بد سلوکی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

جنسی بد سلوکی (انگریزی: Sexual misconduct) ایک جامع اصطلاح ہے، جس کا اطلاق ایسی کسی بھی بد سلوکی پر ہو سکتا ہے جس کی نوعیت کم تر جرم کی ہے جو جنسی حملہ (جیسے کہ آبرو ریزی اور استحصال کے دائرے سے باہر ہو)، بالخصوص ایسی صورت حال میں جہاں عمومًا ماحول جنسی میلان سے خالی ہو، لہٰذا جنسی برتاؤ غیر متوقع ہو یا شخصی زور آوری یا برسرآوردگی کا کوئی ایسا پہلو چھایا ہوا ہو، جس سے یہ جنسی برتاؤ نامناسب ہو۔ ایک عام موضوع اور بد سلوکی کا سبب یہ ہوتا ہے کہ یہ ممنوع کام ملازمت کے دوران ہوتے ہیں یا اس وقت ہوتے ہیں جب ایک فریق بہت ہی زیادہ با اختیار ہوتا ہے۔ یہ ایک قانونی تصور ہے جو جرائم کو فرد جرم کے مرحلوں سے آگے کرتا ہے، یہ ایسے جرائم ہو سکتے ہیں جو فی نفسہ جرم نہیں ہوتے مگر یہ دوسرے شخص کے دائرہ اختیار پر دخیل یا اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں، بالخصوص جنسیت اور گہرے نجی تعلقات کے معاملات میں۔

عالمی سطح پر خواتین کے خلاف جنسی بد سلوکی اور دیگر جنسی جرائم[ترمیم]

یورپی یونین کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں خواتین کے خلاف تشدد عام ہے اور بہت سی اقسام میں کیا جارہا ہے۔ دنیا بھرمیں ہر 3 میں سے ایک عورت اپنے ساتھی یا خاوند کے ہاتھوں جنسی بد سلوکی اور گھریلو تشدد کا شکار ہوتی ہے۔ 12 کروڑ لڑکیوں کے ساتھ زبردستی کی جاتی ہے اور 29 ممالک میں 133ملین لڑکیاں نازک اعضاء کی قطع وبرید کی تکلیف جھیلتی ہیں۔ 700 ملین لڑکیوں کی شادی کم عمری میں کی جاتی ہے۔ جنسی استحصال کے مجموعی اندازے کے مطابق 4.5 ملین متاثرین لڑکیاں اور خواتین ہیں۔ اسی طرح عورتوں کو غیرت کی بنیاد پر قتل کرنے کا رجحان بھی ترقی پزیر ممالک میں عام ہے۔[1]

استحصال کرنے والے اپنے تعلق کی مناسبت سے اپنے اختیار کا استعمال منفرد طریقوں سے کر سکتے ہیں۔ بعض تعلقات میں دوائیوں کی فراہمی روک دینا اپنا اختیار استعمال کرنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔ کسی کے ایک تعلق کو چھوڑنے کی کوشش کرنے پر جوڑ توڑ والا رویہ جیسا کہ خود کشی یا اپنے آپ کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دینا بھی اپنا اختیار لاگو کرنے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ کسی ایسی صورت حال میں جس میں معذوری کی وجہ سے کسی خاتون کا انحصار اعانت یا دیکھ بھال پر ہو تو اس دیکھ بھال سے ہاتھ کھینچ لینا یا اس دیکھ بھال کو اپنے مرضی سے اس طرح استعمال کرنا جس سے اختیار کا ایک سلسلہ وجود میں آتا ہو، طاقت کا ناجائز استعمال گرادانا جاتا ہے۔ کسی عورت کو شیر خوار بچے کو پرسکون کرنے یا اسے دودھ پلانے سے روک کر ماں کے فرائض ادا کرنے میں رکاوٹ ڈالنا گھر اور خاندان میں ہونے والے تشدد کی ایک قسم ہے۔[2]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]