حلیم گل بابا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حلیم گل بابا شیخ رحمکار حضرت کاکا صاحب کے بیٹے ہیں۔

اصل نام[ترمیم]

ان کا اصل نام شیخ عبد الحلیم جبکہ "حلیم گل بابا " اور " سپین بابا "(ان کی رنگت سفید تھی) ’’صاحب ہندوستان‘‘(ہندوستان کے سفر کرنے کی وجہ سے) اور ’’پریانوں بابا‘‘ کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔

ولادت[ترمیم]

حلیم گل بابا کی ولادت 27 رمضان1024ھ بمطابق20اکتوبر 1615ء کو میلا میں ہوئی جو نوشہرہ کے قریب ہے۔

تعلیم[ترمیم]

ابتدائی تعلیم اپنے گھر مں حاصل کی اور مزید تعلیم کے لیے لاہور، ٹھٹھہ اور ملتان کے سفر بھی کیے آپ کئی زبانیں بولنے کے ماہر تھے پشتو آپ کی مادری زبان تھی عربی فارسی جو علمی زبان تھی کے علاوہ علاقائی زبانیں جیسے کشمیری، پنجابی سندھی، اردو اور ہندی روانی سے بول لیتے تھے کاکا صاحب اپنے اس قابل فخر اور سرمایہ نازش بیٹے کو " فرزند دانشمند " کہہ کر پکارا کرتے تھے۔۔۔اپنے وقت کے بہت بڑے عالم اور عارف باللہ تھے۔۔اپنے نامور والد ماجد کی سوانح عمری بھی لکھی … ان کی اولاد کو "کوزخیل میانگان" کہا جاتا ہے۔

سلسلہ نسبت[ترمیم]

حلیم گل سلسلہ سہروردیہ میں اپنے والد شیخ رحمکار کے مرید تھے ان کے اپنے قول کے مطابق والد کی وفات کے بعد بطریق اویسیہ اکتساب فیض کیا اور اپنے والد کے روحانی کمالات و مراتب کے جانشین ہوئے۔اہلسنت والجماعت حنفی المذہب اور پابند شریعت صوفیا کا خاندان تھا اگرچہ تمام سلسلہ سہروردیہ سے منسلک ہیں لیکن تمام دوسرے سلسلوں میں بھی مجاز ہیں۔[1]

تالیفات[ترمیم]

آپ کی علمی کارناموں میں صرف دو کتابیں ہیں جسے آپ کی اولاد نے 1314ھ میں مقامات قطبیہ اور مقالات قدسیہ کے نام سے شائع کیا

اولاد[ترمیم]

آپ نے تین شادیاں کیں اور پانچ بیٹے ہیں

  • افضل بابا
  • گل حسن بابا
  • شیخ غنی دل بابا
  • رحمت شاہ بابا
  • فخر الدین بابا

وفات[ترمیم]

حلیم گل بابا کی وفات72 سال کی عمر میں 24 محرم الحرام 1096ھ بمطابق 1684ء کوکاکا صاحب میں ہوئی اور وہیں مدفون ہیں[2]

حوالہ جات[ترمیم]