مندرجات کا رخ کریں

"فتح محمد بھوروی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 9: سطر 9:
آپ نے فلسفہ منطق کے علاوہ فن طب،ریاضی،ہندسہ،تاریخ میں بھی مہارت حاصل کی۔ آپ نے مولانا قاضی نور کمال ہاشمی سے اکتساب فرماہا اور سند فضیلت حاصل کی۔ آپؒ فقہ،حدیث اور تفسیر کے بھی ماہر تھے۔
آپ نے فلسفہ منطق کے علاوہ فن طب،ریاضی،ہندسہ،تاریخ میں بھی مہارت حاصل کی۔ آپ نے مولانا قاضی نور کمال ہاشمی سے اکتساب فرماہا اور سند فضیلت حاصل کی۔ آپؒ فقہ،حدیث اور تفسیر کے بھی ماہر تھے۔
== وفات ==
== وفات ==
آپ 29صفر [[1328ھ]] بمطابق 31 دسمبر [[1948ء]] بروز جمتہ المبارک کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انکا مزار شریف آستانہ عالیہ بھور شریف میں واقع ہے۔<ref>[http://bhorsharif.com/arabic/aastana.html Aastana Aalia Bhor Sharif<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
آپ 29صفر [[1328ھ]] بمطابق 31 دسمبر [[1948ء]] بروز جمتہ المبارک کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انکا مزار شریف آستانہ عالیہ بھور شریف میں واقع ہے۔<ref>{{Cite web |url=http://bhorsharif.com/arabic/aastana.html |title=Aastana Aalia Bhor Sharif<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2017-08-01 |archive-date=2016-04-29 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160429133027/http://bhorsharif.com/arabic/aastana.html |url-status=dead }}</ref>
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}

نسخہ بمطابق 00:42، 16 جنوری 2021ء

پیر فتح محمد بھورویمیاں جنگ باز بانی بھور شریف کے بیٹے اور بھور شریف کے سجادہ نشین تھے ۔

ولادت

فتح محمد بھوروی1828ء میں بھور شریف میں پیدا ہوئے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد جو ایک درویش صفت آدمی تھے سے حاصل کی۔

بیعت و خلافت

آپ کے والد محترم آپ کو بکھرا شریف میاں غلام قادری کی خدمت میں لے گئے لیکن انہوں نے آپ کو مولانا جان محمد نقشبندی مجددی میبلووی کی خدمت میں بھیج دیا چنانچہ آپ حضرت میبلووی کی خدمت میں میبل شریف حاضر ہوئے اور نسبت نقشبندیہ مجددیہ حاصل کی۔ پھر انہیں اپنے پیرومرشد محمد رضا زکوڑی کے جانشین حضرت محمد حسن زکوڑی کے پاس بھیجا جنہوں نے خلافت عطا کی اس کے علاوہ آپؒ نے سائیں توکل شاہ انبالوی اور خواجہ غلام فرید کوٹ مٹھن شریف اور دیگر بہت سے بزرگان سے فیض پایا

دنیاوی علوم کا حصول

آپ نے فلسفہ منطق کے علاوہ فن طب،ریاضی،ہندسہ،تاریخ میں بھی مہارت حاصل کی۔ آپ نے مولانا قاضی نور کمال ہاشمی سے اکتساب فرماہا اور سند فضیلت حاصل کی۔ آپؒ فقہ،حدیث اور تفسیر کے بھی ماہر تھے۔

وفات

آپ 29صفر 1328ھ بمطابق 31 دسمبر 1948ء بروز جمتہ المبارک کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انکا مزار شریف آستانہ عالیہ بھور شریف میں واقع ہے۔[1]

حوالہ جات

  1. "Aastana Aalia Bhor Sharif"۔ 29 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2017