"ریحانہ جباری" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 5: سطر 5:


== آخری خواہش ==
== آخری خواہش ==
ریحانہ نے مرنے سے پہلے خواہش کی کہ اس کے جسم کے اعضاء کا عطیہ دیا جائے۔<ref>[http://qudrat.com.pk/world/28-Oct-2014/44256 منی لانڈرنگ کی دوسری بڑی ہیرا پھیری پکڑی گئی – Daily Qudrat<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
ریحانہ نے مرنے سے پہلے خواہش کی کہ اس کے جسم کے اعضاء کا عطیہ دیا جائے۔<ref>{{Cite web |url=http://qudrat.com.pk/world/28-Oct-2014/44256 |title=منی لانڈرنگ کی دوسری بڑی ہیرا پھیری پکڑی گئی – Daily Qudrat<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2014-12-28 |archive-date=2014-12-20 |archive-url=https://web.archive.org/web/20141220030235/http://qudrat.com.pk/world/28-Oct-2014/44256 |url-status=dead }}</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 19:50، 17 جنوری 2021ء

ریحانہ جباری ایک ایرانی خاتون تھی۔ وہ بین الاقوامی سرخیوں میں اس وقت آگئ تھی جب اس نے ایرانی انٹلی جنس اہل کار مرتضٰی سربندی کا 2007ء میں قتل کر دیا تھا۔

مقدمہ

ریحانہ جباری پر مقدمہ سات سال تک چلتا رہا۔ اس کا دعوٰی تھا کہ سربندی اس کی عزت لوٹنا چاہتا تھا، اس لیے اس نے یہ اقدام قتل اٹھایا۔ تاہم ایرانی عدالت نے اس کی دلیلوں خارج کر دیا۔ اس کے بعد 25 اکتوبر 2014ء کو اسے پھانسی دے دی گئی تھی۔

آخری خواہش

ریحانہ نے مرنے سے پہلے خواہش کی کہ اس کے جسم کے اعضاء کا عطیہ دیا جائے۔[1]

حوالہ جات

  1. "منی لانڈرنگ کی دوسری بڑی ہیرا پھیری پکڑی گئی – Daily Qudrat"۔ 20 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2014