مندرجات کا رخ کریں

"زیارت اربعین" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 16: سطر 16:
== پہلی صورت ==
== پہلی صورت ==
یہ وہ زیارت ہے جو [[شیخ طوسی]] نے اپنی دو کتابوں ''[[تہذیب الاحکام]]'' <ref>طوسی، تہذیب الاحکام، ج 6، ص 113۔</ref> اور ''[[مصباح المتہجد (کتاب)]]''<ref>مصباح المتہجد، ص 787۔</ref> میں صفوان جمّال سے روایت نقل کی ہے۔
یہ وہ زیارت ہے جو [[شیخ طوسی]] نے اپنی دو کتابوں ''[[تہذیب الاحکام]]'' <ref>طوسی، تہذیب الاحکام، ج 6، ص 113۔</ref> اور ''[[مصباح المتہجد (کتاب)]]''<ref>مصباح المتہجد، ص 787۔</ref> میں صفوان جمّال سے روایت نقل کی ہے۔
صفوان جمال کہتے ہیں: میرے مولا [[جعفر صادق|امام صادق علیہ السلام]] نے زیارت اربعین کے بارے میں مجھ سے فرمایا: "جب دن کافی چڑھ جائے تو یہ زیارت پڑھو: [http://www.erfan.ir/farsi/mafatih278/ متن، ترجمہ فارسی]، [http://tvshia.com/hindko/index.php/مقالے/318-زیارت-اربعین-امام-حسین-ع زیارت اربعین مع اردو ترجمہ]۔
صفوان جمال کہتے ہیں: میرے مولا [[جعفر صادق|امام صادق علیہ السلام]] نے زیارت اربعین کے بارے میں مجھ سے فرمایا: "جب دن کافی چڑھ جائے تو یہ زیارت پڑھو: [http://www.erfan.ir/farsi/mafatih278/ متن، ترجمہ فارسی]، [http://tvshia.com/hindko/index.php/مقالے/318-زیارت-اربعین-امام-حسین-ع زیارت اربعین مع اردو ترجمہ] {{wayback|url=http://tvshia.com/hindko/index.php/%D9%85%D9%82%D8%A7%D9%84%DB%92/318-%D8%B2%DB%8C%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%A7%D8%B1%D8%A8%D8%B9%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%B9 |date=20150415221335 }}۔


پس دو رکعت [[نماز]] بجا لاؤ اور جو چاہتے ہو اللہ سے مانگو اور واپس چلے آؤ۔
پس دو رکعت [[نماز]] بجا لاؤ اور جو چاہتے ہو اللہ سے مانگو اور واپس چلے آؤ۔
سطر 23: سطر 23:
یہ وہ زیارت ہے جو [[جابر بن عبداللہ انصاری]] سے مروی ہے اور اس کی کیفیت وہی ہے جو عطاء سے نقل ہوئی ہے۔ (عطاء ظاہرا وہی عطیۂ عوفی کوفی ہیں جو پہلے [[اربعین]] کے موقع پر [[جابر بن عبداللہ انصاری|جابر]] کے ہمراہ تھے، جب وہ زیارت [[امام حسین علیہ السلام]] کے لیے کربلا جا رہے تھے)۔ عطاء کہتے ہیں:
یہ وہ زیارت ہے جو [[جابر بن عبداللہ انصاری]] سے مروی ہے اور اس کی کیفیت وہی ہے جو عطاء سے نقل ہوئی ہے۔ (عطاء ظاہرا وہی عطیۂ عوفی کوفی ہیں جو پہلے [[اربعین]] کے موقع پر [[جابر بن عبداللہ انصاری|جابر]] کے ہمراہ تھے، جب وہ زیارت [[امام حسین علیہ السلام]] کے لیے کربلا جا رہے تھے)۔ عطاء کہتے ہیں:


میں 20 [[صفر المظفر|صفر]] کو [[جابر بن عبداللہ انصاری]] کے ساتھ تھا، جب ہم [[غاضریہ]] پہنچے تو انہوں نے آب [[فرات]] سے غسل کیا اور ایک پاکیزہ پیراہن، جو ان کے پاس تھا، پہن لیا اور پھر مجھ سے کہا: "اے عطاء! کیا عطریات میں سے کچھ تمہارے پاس ہے؟" میں نے کہا: میرے پاس "سعد"۔<ref>ایک قسم کی خوشبو۔</ref> ہے۔ جابر نے اس میں سے کچھ لے لیا اور اپنے سر اور بدن پر مل لیا؛ ننگے پاؤں روانہ ہوئے حتی کہ قبر مطہر پر پہنچے اور قبر کے س رہانے کھڑے ہو گئے اور تین مرتبہ "اللہ اکبر" کہا اور گر کر بے ہوش ہوئے۔ ہوش میں آئے تو میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا: "السلام علیکم یا آل اللہ۔۔۔" جو درحقیقت وہی نصف [[رجب المرجب|رجب]] کو وارد ہونے والی زیارت ہے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، باب سوم، زيارت امام حسین در روز اربعين</ref> [http://www.erfan.ir/farsi/mafatih267/ متن، ترجمہ اور آواز زیارت امام حسین (ع) در نیمہ ماہ رجب]۔ [http://shianet.in/index.php?option=com_content&view=article&id=2705:1391-04-01-20-19-13&catid=61:mafatihul-jenan&Itemid=99 اربعین کی دوسری غیر معروف زیارت مع اردو ترجمہ]
میں 20 [[صفر المظفر|صفر]] کو [[جابر بن عبداللہ انصاری]] کے ساتھ تھا، جب ہم [[غاضریہ]] پہنچے تو انہوں نے آب [[فرات]] سے غسل کیا اور ایک پاکیزہ پیراہن، جو ان کے پاس تھا، پہن لیا اور پھر مجھ سے کہا: "اے عطاء! کیا عطریات میں سے کچھ تمہارے پاس ہے؟" میں نے کہا: میرے پاس "سعد"۔<ref>ایک قسم کی خوشبو۔</ref> ہے۔ جابر نے اس میں سے کچھ لے لیا اور اپنے سر اور بدن پر مل لیا؛ ننگے پاؤں روانہ ہوئے حتی کہ قبر مطہر پر پہنچے اور قبر کے س رہانے کھڑے ہو گئے اور تین مرتبہ "اللہ اکبر" کہا اور گر کر بے ہوش ہوئے۔ ہوش میں آئے تو میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا: "السلام علیکم یا آل اللہ۔۔۔" جو درحقیقت وہی نصف [[رجب المرجب|رجب]] کو وارد ہونے والی زیارت ہے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، باب سوم، زيارت امام حسین در روز اربعين</ref> [http://www.erfan.ir/farsi/mafatih267/ متن، ترجمہ اور آواز زیارت امام حسین (ع) در نیمہ ماہ رجب]۔ [http://shianet.in/index.php?option=com_content&view=article&id=2705:1391-04-01-20-19-13&catid=61:mafatihul-jenan&Itemid=99 اربعین کی دوسری غیر معروف زیارت مع اردو ترجمہ]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}


== اربعین کے جلوس ==
== اربعین کے جلوس ==

نسخہ بمطابق 20:53، 17 جنوری 2021ء

زیارت اربعین
 

انتظامی تقسیم
ملک عراق   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر

زیارت اربعین (عربی:زيارة الإمام الحسين ( عليہ السلام ) يوم الأربعينروز اربعین کی زیارت کے ساتھ مخصوص ہے اور شیعہ عقائد کی رو سے ائمۂ معصومین نے اس کی بہت تاکید کی ہے جس کی بنا پر شیعیان اہل بیت اس کا خاص اہتمام کرتے ہیں۔

شیعیان عراق روز اربعین کربلائے معلی پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں اور اکثر عراقی یہ راستہ پیدل طے کرتے ہیں۔ اربعین کے جلوس شیعیان عالم کے عظیم ترین اجتماعات میں شمار ہوتے ہیں۔

ہدایات

روز اربعین امام حسین علیہ السلام 20 صفر ہی کا دن ہے۔ شیخ طوسی کتاب تہذیب الاحکام اور مصباح المتہجد میں امام حسن عسکری علیہ السلام سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "مؤمن کی پانچ نشانیاں ہیں:

  • ہر شب و روز میں 51 رکعتیں نماز (یعنی 17 رکعتیں واجب اور نوافل کی 34 رکعتیں) بجا لانا
  • زیارت اربعین
  • انگشتری داہنے ہاتھ میں پہننا
  • سجدے میں پیشانی خاک پر رکھنا
  • نماز میں بسم اللہ الرحمن الرحیم اونچی آواز سے پڑھنا"۔[1]

اربعین حسینی کے روز زیارت امام حسین علیہ السلام پڑھنا دو صورتوں میں وارد ہوا ہے۔

پہلی صورت

یہ وہ زیارت ہے جو شیخ طوسی نے اپنی دو کتابوں تہذیب الاحکام [2] اور مصباح المتہجد (کتاب)[3] میں صفوان جمّال سے روایت نقل کی ہے۔ صفوان جمال کہتے ہیں: میرے مولا امام صادق علیہ السلام نے زیارت اربعین کے بارے میں مجھ سے فرمایا: "جب دن کافی چڑھ جائے تو یہ زیارت پڑھو: متن، ترجمہ فارسی، زیارت اربعین مع اردو ترجمہ آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ tvshia.com (Error: unknown archive URL)۔

پس دو رکعت نماز بجا لاؤ اور جو چاہتے ہو اللہ سے مانگو اور واپس چلے آؤ۔

دوسری صورت

یہ وہ زیارت ہے جو جابر بن عبداللہ انصاری سے مروی ہے اور اس کی کیفیت وہی ہے جو عطاء سے نقل ہوئی ہے۔ (عطاء ظاہرا وہی عطیۂ عوفی کوفی ہیں جو پہلے اربعین کے موقع پر جابر کے ہمراہ تھے، جب وہ زیارت امام حسین علیہ السلام کے لیے کربلا جا رہے تھے)۔ عطاء کہتے ہیں:

میں 20 صفر کو جابر بن عبداللہ انصاری کے ساتھ تھا، جب ہم غاضریہ پہنچے تو انہوں نے آب فرات سے غسل کیا اور ایک پاکیزہ پیراہن، جو ان کے پاس تھا، پہن لیا اور پھر مجھ سے کہا: "اے عطاء! کیا عطریات میں سے کچھ تمہارے پاس ہے؟" میں نے کہا: میرے پاس "سعد"۔[4] ہے۔ جابر نے اس میں سے کچھ لے لیا اور اپنے سر اور بدن پر مل لیا؛ ننگے پاؤں روانہ ہوئے حتی کہ قبر مطہر پر پہنچے اور قبر کے س رہانے کھڑے ہو گئے اور تین مرتبہ "اللہ اکبر" کہا اور گر کر بے ہوش ہوئے۔ ہوش میں آئے تو میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا: "السلام علیکم یا آل اللہ۔۔۔" جو درحقیقت وہی نصف رجب کو وارد ہونے والی زیارت ہے۔[5] متن، ترجمہ اور آواز زیارت امام حسین (ع) در نیمہ ماہ رجب۔ اربعین کی دوسری غیر معروف زیارت مع اردو ترجمہ[مردہ ربط]

اربعین کے جلوس

مفصل مضمون: اربعین

چونکہ ائمہ(ع) نے زیارت اربعین کی بہت تاکید فرمائی ہے لہذا شیعیان عالم بالخصوص شیعیان عراق ہر سال یوم اربعین حسینی ملک کے تمام علاقوں سے کربلائے معلی کا رخ کرتے ہیں۔ اکثر زائرین پائے پیادہ سفر کرتے ہیں اور اربعین کے یہ جلوس شیعیان عالم کے عظیم ترین اجتماعات میں شمار ہوتے ہیں۔ سنہ 2013 ء میں پہلے ہی پیشین گوئی ہوئی تھی کہ تقریباً دو کروڑ زائرین کربلا پہنچیں گے[6] بعض رپورٹوں میں کہا گیا کہ سنہ 1435 ھ (بمطابق 2013 ء) میں ڈیڑھ کروڑ زائرین کربلا میں جمع ہوئے تھے۔[7]

محمد علی قاضی طباطبائی شہرت قاضی طباطبائی لکھتے ہیں کہ اربعین کے دن کربلا کا سفر اختیار کرنا شیعیان اہل بیت(ع) کے درمیان میں ائمہ معصومین کے دور سے رائج تھا اور حتی کہ بنو امیہ اور بنو عباس کے زمانے میں بھی اہل تشیع اس سفر کے پابند تھے۔[8]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. طوسی، تہذیب الاحكام، ج 6، ص 52۔
  2. طوسی، تہذیب الاحکام، ج 6، ص 113۔
  3. مصباح المتہجد، ص 787۔
  4. ایک قسم کی خوشبو۔
  5. شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، باب سوم، زيارت امام حسین در روز اربعين
  6. سایت خبری فردا
  7. سايت خبري فردا
  8. قاضی طباطبایی، تحقيق دربارہ اول اربعين حضرت سيدالشہدا(ع)، ص2۔

مآخذ

  • طوسی، محمد بن الحسن، تہذيب الاحكام، دار الكتب الاسلاميہ، تہران، 1407 ھ۔
  • قاضی طباطبایی، سيد محمد علی، تحقيق دربارہ اول اربعين حضرت سيدالشہدا(ع)، بنياد علمی و فرہنگی شہید آيت اللہ قاضی طباطبايی، قم، 1368ہجری شمسی۔
  • قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان۔

نگار خانہ

یرونی ربط