"مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+صفائی (9.7)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 4: سطر 4:
'''مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ''' {{انگریزی نام|machine-readable passport}}، ایک ایسا [[پاسپورٹ]] جس میں [[ڈیٹا]] کو شناختی صفحہ پر [[بصریاتی حرف شناسی]] کی شکل میں [[اینکوڈنگ|اینکوڈ]] کیا جاتا ہے۔
'''مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ''' {{انگریزی نام|machine-readable passport}}، ایک ایسا [[پاسپورٹ]] جس میں [[ڈیٹا]] کو شناختی صفحہ پر [[بصریاتی حرف شناسی]] کی شکل میں [[اینکوڈنگ|اینکوڈ]] کیا جاتا ہے۔


2006ء کے اوائل میں [[پاکستان]]، مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ اور خودکار انگشت شناسی و چہرہ شناسی نظام دونوں میں [[بائیومیٹرک]] تکنالوجی استعمال کر کے، پاسپورٹ جاری کرنے والا، دنیا کا پہلا ملک بن گیا ۔<ref>[http://pakistantimes.net/2005/01/10/top9.htm پاکستان ٹائمز - پاکستانی مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ کی عالمی پزیرائی]</ref>
2006ء کے اوائل میں [[پاکستان]]، مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ اور خودکار انگشت شناسی و چہرہ شناسی نظام دونوں میں [[بائیومیٹرک]] تکنالوجی استعمال کر کے، پاسپورٹ جاری کرنے والا، دنیا کا پہلا ملک بن گیا ۔<ref>{{Cite web |url=http://pakistantimes.net/2005/01/10/top9.htm |title=پاکستان ٹائمز - پاکستانی مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ کی عالمی پزیرائی |access-date=2009-01-13 |archive-date=2008-05-17 |archive-url=https://web.archive.org/web/20080517102714/http://pakistantimes.net/2005/01/10/top9.htm |url-status=dead }}</ref>


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==

نسخہ بمطابق 18:57، 18 جنوری 2021ء

مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ کا صفحہ، جس پر آلہ خواندن منطقہ سُرخ بیضی میں دکھایا گیا ہے

اصل مقالہ: پاسپورٹ

مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ ، ایک ایسا پاسپورٹ جس میں ڈیٹا کو شناختی صفحہ پر بصریاتی حرف شناسی کی شکل میں اینکوڈ کیا جاتا ہے۔

2006ء کے اوائل میں پاکستان، مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ اور خودکار انگشت شناسی و چہرہ شناسی نظام دونوں میں بائیومیٹرک تکنالوجی استعمال کر کے، پاسپورٹ جاری کرنے والا، دنیا کا پہلا ملک بن گیا ۔[1]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "پاکستان ٹائمز - پاکستانی مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ کی عالمی پزیرائی"۔ 17 مئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2009