"آج تک" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار صفائی+ترتیب (14.9 core)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 3: سطر 3:


== سنسنی خیزی ==
== سنسنی خیزی ==
یہ چینل کئی بار سنسنی خیز انداز میں خبروں سناتے آیا ہے۔ [[2014ء]] کے بعد سے یہ چینل عمومًا بھارت کی بر سر اقتدار حکومت کی کھلی وکالت اور مخالفین سے عناد کے جذبات دکھاتے آیا ہے۔ یہ چینل کئی بار فرقہ وارانہ منافرت بھی پھیلاتا رہا ہے۔ایک ایسے معاملے میں آج تک نے [[15 اکتوبر]] [[2019ء]] کو شام 7 بجے ایک شو نشر کیا جس کا عنوان تھا، ’جنم بھومی ہماری، رام ہمارے، مسجد والے کہاں سے پدھارے؟‘واضح رہے کہ [[بھارت کا سپریم کورٹ|سپریم کورٹ]] میں 16 اکتوبر کو بابری مسجد معاملہ کی 40 ویں اور آخری دن کی سماعت ہوئی اور سپریم کورٹ نے تمام فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ایودھیا اراضی ملکیت تنازع کے مقدمہ کی سماعت ختم کر دی۔ آج تک نے سماعت سے ایک دن پہلے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی اس حرکت پر [[ٹویٹر]] صارفین نے ناراضی کا اظہار کیا ہے اور ’آج تک‘ کی مذمت کا سلسلہ شروع ہوا۔سماجی کارکن [[ساکیت گوکھلے]] نے آج تک سے کہا ہے کہ وہ اس معاملہ پر باضابطہ طور پر ایک معافی نامہ جاری کرے اور متنازع سرخی والے ٹویٹوں کو حذف کرے۔ انہوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر چینل نے اس بات پر عمل نہیں کیا تو اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔<ref>[https://www.baseeratonline.com/92790 بابری مسجد مقدمہ کی رپورٹنگ کے دوران آج تک چینل کی زہر افشانی، سماجی کارکن ساکیت گوکھلے نے چینل کو قانونی نوٹس بھیجوایا]
یہ چینل کئی بار سنسنی خیز انداز میں خبروں سناتے آیا ہے۔ [[2014ء]] کے بعد سے یہ چینل عمومًا بھارت کی بر سر اقتدار حکومت کی کھلی وکالت اور مخالفین سے عناد کے جذبات دکھاتے آیا ہے۔ یہ چینل کئی بار فرقہ وارانہ منافرت بھی پھیلاتا رہا ہے۔ایک ایسے معاملے میں آج تک نے [[15 اکتوبر]] [[2019ء]] کو شام 7 بجے ایک شو نشر کیا جس کا عنوان تھا، ’جنم بھومی ہماری، رام ہمارے، مسجد والے کہاں سے پدھارے؟‘واضح رہے کہ [[بھارت کا سپریم کورٹ|سپریم کورٹ]] میں 16 اکتوبر کو بابری مسجد معاملہ کی 40 ویں اور آخری دن کی سماعت ہوئی اور سپریم کورٹ نے تمام فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ایودھیا اراضی ملکیت تنازع کے مقدمہ کی سماعت ختم کر دی۔ آج تک نے سماعت سے ایک دن پہلے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی اس حرکت پر [[ٹویٹر]] صارفین نے ناراضی کا اظہار کیا ہے اور ’آج تک‘ کی مذمت کا سلسلہ شروع ہوا۔سماجی کارکن [[ساکیت گوکھلے]] نے آج تک سے کہا ہے کہ وہ اس معاملہ پر باضابطہ طور پر ایک معافی نامہ جاری کرے اور متنازع سرخی والے ٹویٹوں کو حذف کرے۔ انہوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر چینل نے اس بات پر عمل نہیں کیا تو اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔<ref>{{Cite web |url=https://www.baseeratonline.com/92790 |title=بابری مسجد مقدمہ کی رپورٹنگ کے دوران آج تک چینل کی زہر افشانی، سماجی کارکن ساکیت گوکھلے نے چینل کو قانونی نوٹس بھیجوایا |access-date=2020-03-27 |archive-date=2020-03-27 |archive-url=https://web.archive.org/web/20200327150349/https://www.baseeratonline.com/92790 |url-status=dead }}</ref>
</ref>


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==

نسخہ بمطابق 13:09، 22 جنوری 2021ء

آج تک (انگریزی: Aaj Tak) بھارت کا مقبول ٹی وی چینل ہے۔ اس کا آغاز پہلے بھارت کے ڈی ڈی میٹرو چینل پر ایک بصری خبر نامے کے طور پر ہوا تھا۔ اس وقت اس کا نعرہ بہت مشہور تھا: "یہ تھی خبریں آج تک، انتظار کیجیے کل تک۔" بے حد مقبولیت کے باعث یہ ایک الگ چینل کے طور ابھر گیا۔ اس کا باقاعدہ ایچ ڈی چینل کے طور آغاز 14 دسمبر 2018ء کو ہوا تھا۔ اس کی ملکیت لیونگ میڈیا لیمیٹیڈ کے پاس ہے۔ الگ چینل کے آغاز کے بعد یہ خود کو "سب سے تیز" کے نعرے کے ساتھ فروغ دینے لگے تھے۔

سنسنی خیزی

یہ چینل کئی بار سنسنی خیز انداز میں خبروں سناتے آیا ہے۔ 2014ء کے بعد سے یہ چینل عمومًا بھارت کی بر سر اقتدار حکومت کی کھلی وکالت اور مخالفین سے عناد کے جذبات دکھاتے آیا ہے۔ یہ چینل کئی بار فرقہ وارانہ منافرت بھی پھیلاتا رہا ہے۔ایک ایسے معاملے میں آج تک نے 15 اکتوبر 2019ء کو شام 7 بجے ایک شو نشر کیا جس کا عنوان تھا، ’جنم بھومی ہماری، رام ہمارے، مسجد والے کہاں سے پدھارے؟‘واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں 16 اکتوبر کو بابری مسجد معاملہ کی 40 ویں اور آخری دن کی سماعت ہوئی اور سپریم کورٹ نے تمام فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ایودھیا اراضی ملکیت تنازع کے مقدمہ کی سماعت ختم کر دی۔ آج تک نے سماعت سے ایک دن پہلے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی اس حرکت پر ٹویٹر صارفین نے ناراضی کا اظہار کیا ہے اور ’آج تک‘ کی مذمت کا سلسلہ شروع ہوا۔سماجی کارکن ساکیت گوکھلے نے آج تک سے کہا ہے کہ وہ اس معاملہ پر باضابطہ طور پر ایک معافی نامہ جاری کرے اور متنازع سرخی والے ٹویٹوں کو حذف کرے۔ انہوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر چینل نے اس بات پر عمل نہیں کیا تو اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔[1]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "بابری مسجد مقدمہ کی رپورٹنگ کے دوران آج تک چینل کی زہر افشانی، سماجی کارکن ساکیت گوکھلے نے چینل کو قانونی نوٹس بھیجوایا"۔ 27 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2020