"شاہ عبد القادر بدایونی" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
اپنے والدِ گرامی سیف اللہ المسلول شاہ فضلِ رسول بدایونی کے دستِ پربیعت ہوئے،اوراجازت وخلافت سے سرفرازہوئے۔ |
اپنے والدِ گرامی سیف اللہ المسلول شاہ فضلِ رسول بدایونی کے دستِ پربیعت ہوئے،اوراجازت وخلافت سے سرفرازہوئے۔ |
||
== وفات == |
== وفات == |
||
آپ کاوصال [[18 جمادی الاول]] [[1319ھ]]، بمطابق [[29 ستمبر]] [[1901ء]] کو ہوا۔ خانقاہِ قادریہ بدایوں شریف آخری آرام گاہ ہے۔<ref> |
آپ کاوصال [[18 جمادی الاول]] [[1319ھ]]، بمطابق [[29 ستمبر]] [[1901ء]] کو ہوا۔ خانقاہِ قادریہ بدایوں شریف آخری آرام گاہ ہے۔<ref>{{Cite web |url=https://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/hazrat-shah-abdul-qadir-badayuni |title=ضیائے طیبہ |access-date=2017-04-11 |archive-date=2020-02-08 |archive-url=https://web.archive.org/web/20200208232912/http://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/hazrat-shah-abdul-qadir-badayuni |url-status=dead }}</ref> |
||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
نسخہ بمطابق 08:29، 6 فروری 2021ء
شاہ عبد القادر بدایونی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 17 اکتوبر 1837ء بدایوں |
وفات | 29 ستمبر 1901ء (64 سال) بدایوں |
شہریت | برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | عالم |
درستی - ترمیم |
شاہ عبد القادر قادری بد ایونی تاج الفحول کے خطاب سے معروف ہیں۔ وہ علمائے بدایوں اور اہل سنت کے مشہور عالم دین ہیں۔
نام
نام شاہ عبد القادر۔ لقب:تاج الفحول ۔
نسب
سلسلہ نسب اس طرح ہے شاہ عبد القادربدایونی بن سیف اللہ المسلول مولانا شاہ فضل رسول بدایونی بن عین الحق شاہ عبد المجیدبدایونی بن شاہ عبد الحمیدبدایونی۔
ولادت
آپ کی پیدائش 17 رجب المرجب 1253ھ، مطابق اکتوبر 1837ء کو ہوئی۔
القاب
مظہرِ حق،تاج الفحول،محب الرسول،شیخ الاسلام فی الہند اور امام الانام،فخر النجباء وعمدة النبلاء، المحدث۔[1]
تعلیم
آپ کی رسم تسمیہ خوانی آپ کے جد محترم نے فرمائی۔ بعد ازاں تعلیم کا سلسلہ شروع ہوا مولانا نور احمد صاحب نے کمالات علمیہ میں آپ کو معراج کمال تک پہنچایا۔ اس کے بعد آپ نے مولانا فضل حق خیر آبادی سے شرف تلمذ حاصل کیا۔ فضل حق کے شاگردوں میں چار شاگرد عناصر اربعہ مانے جاتے تھے مگر تاج الفحول کا نام ان میں بھی سر فہرست تھا کیوں کہ تین شاگرد تو کسی خاص فن میں وحید عصر تھے مگر تاج الفحول کا تبحر جملہ علوم و فنون میں تھا۔ بعد فراغ علوم عقلیہ و نقلیہ سندِ اجازت حدیث اپنے والدسے لی، اورمکۃ المکرمہ میں شیخ جمال عمرمکی سے سندِ حدیث حاصل کی۔
بیعت وخلافت
اپنے والدِ گرامی سیف اللہ المسلول شاہ فضلِ رسول بدایونی کے دستِ پربیعت ہوئے،اوراجازت وخلافت سے سرفرازہوئے۔
وفات
آپ کاوصال 18 جمادی الاول 1319ھ، بمطابق 29 ستمبر 1901ء کو ہوا۔ خانقاہِ قادریہ بدایوں شریف آخری آرام گاہ ہے۔[2]
حوالہ جات
- ↑ فيض الملك الوهاب المتعالی بأنباء أوائل القرن الثالث عشر والتوالی المؤلف : أبو الفيض عبد الستار صديقی مكتبہ الأسدی مكہ المكرمہ
- ↑ "ضیائے طیبہ"۔ 08 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2017