مندرجات کا رخ کریں

"اسلام اور سیاسی نظریات" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ن
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
 
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6
سطر 14: سطر 14:
|caption=
|caption=
}}
}}
'''''اسلام اور سیاسی نظریات''''' پاکستانی [[دیوبندی مکتب فکر|دیوبندی]] عالم [[محمد تقی عثمانی]] کی ایک کتاب۔ [[دارالعلوم کراچی|دار العلوم کراچی]] میں معمول کی نصابی تعلیم کے علاوہ مختلف موضوعات پر تعلیمی دورے منعقد ہوتے رہتے ہیں ۔١٤١٦ھ میں ایک دورہ سیاست کے موضوع پر منعقد ہوا ، جس میں علم سیاست کے اصول و مبادی ، دنیا میں رائج مختلف سیاسی نظریات اور نظام ہاۓ حکومت سے متعارف کروایا گیا ، نیز اسلامی سیاست کے بنیادی اصول اور موجودہ دور میں ان کی عملی تطبیق کے طریقے بیان کیے گئے ۔ اس دورے میں ملک کے مختلف خطوں سے درس نظامی کے فضلاء ، دینی مدارس کے اساتذہ اور اہل فتوی علماء نے شرکت فرمائی اور یہ تقریبادو ہفتے جاری رہا ۔ اس دورے میں کی گئی تمام تقاریر ریکارڈ کی گئی تھیں ۔ کتاب ہذادر اصل انہی تقاریر کا مجموعہ ہے ، جنہیں عبد اللہ میمن صاحب نے تحریری شکل میں مرتب فرمایا ۔ مولانا محمد مزمل کا پڑپانے کمپیوٹر میں ٹائپ کیا اور تقی عثمانی صاحب نے نظر ثانی کر کے ترمیم و اضافہ کے بعد کتابی صورت میں شائع کروایا ۔ کتاب ہذا میں عہد یونان سے عصر حاضر کے سیاسی نظریات اور نظاموں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے ۔ سیاست کے اسلامی اصولوں کی مدلل تشریح اور ان کے عملی نفاذ کا طریق کار بھی کتاب میں شامل ہے ۔ کتاب دو حصوں پر پر مشتمل ہے ۔ حصہ اول کے چار ابواب ہیں ۔ باب اول ریاست کے آغاز وارتقاء ، باب دوم مختلف نظام ہاۓ سیاست ، باب سوم جمہوریت کے نظریاتی پہلو اور باب چہارم جمہوریت کے عملی نظام سے متعلق مباحث پر مشتمل ہے ۔ دوسرے حصہ کے کچھ ابواب ہیں ۔ باب اول اسلام اور سیاست کے باہمی تعلق ، باب دوم حکومت کے اسلامی تصور ، باب سوم و چہارم حکومت سازی اور حکومت چلانے کے اصولوں ، باب پنجم دفاع و امور خارجہ اور باب ششم حکومت کی معزولی سے متعلق ابحاث کا احاطہ کیے ہوۓ ہے ۔ کتاب ہذا ایک طرف مختلف سیاسی نظریات اور رائج الوقت نظام ہاۓ حکومت کا تعارف ہے اور دوسری طرف سیاست سے متعلق اسلام کے بنیادی اصول و احکام کا ایک ایسا مجموعہ بھی ہے ، جس سے عصر حاضر میں ایک اسلامی ریاست کے بنیادی خد و خال واضح کرنے میں رہنمائی ملے گی ۔ مجلد اور خوبصورت سر ورق سے مزین یہ کتاب ١٤٣١ھ میں مکتبہ معارف القرآن کراچی سے شائع ہوئی اور اس کے ٤٢٣ صفحات ہیں ۔<ref>{{cite journal|author1=ظل ھما|title=مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ|journal=راحت القلوب|date=جنوری۔ جون ٢٠١٩|volume=٣|issue=١|pages=٢١٣|url=https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|access-date=٢٤ جنوری ٢٠٢٢|trans-title=}}</ref>
'''''اسلام اور سیاسی نظریات''''' پاکستانی [[دیوبندی مکتب فکر|دیوبندی]] عالم [[محمد تقی عثمانی]] کی ایک کتاب۔ [[دارالعلوم کراچی|دار العلوم کراچی]] میں معمول کی نصابی تعلیم کے علاوہ مختلف موضوعات پر تعلیمی دورے منعقد ہوتے رہتے ہیں ۔١٤١٦ھ میں ایک دورہ سیاست کے موضوع پر منعقد ہوا ، جس میں علم سیاست کے اصول و مبادی ، دنیا میں رائج مختلف سیاسی نظریات اور نظام ہاۓ حکومت سے متعارف کروایا گیا ، نیز اسلامی سیاست کے بنیادی اصول اور موجودہ دور میں ان کی عملی تطبیق کے طریقے بیان کیے گئے ۔ اس دورے میں ملک کے مختلف خطوں سے درس نظامی کے فضلاء ، دینی مدارس کے اساتذہ اور اہل فتوی علماء نے شرکت فرمائی اور یہ تقریبادو ہفتے جاری رہا ۔ اس دورے میں کی گئی تمام تقاریر ریکارڈ کی گئی تھیں ۔ کتاب ہذادر اصل انہی تقاریر کا مجموعہ ہے ، جنہیں عبد اللہ میمن صاحب نے تحریری شکل میں مرتب فرمایا ۔ مولانا محمد مزمل کا پڑپانے کمپیوٹر میں ٹائپ کیا اور تقی عثمانی صاحب نے نظر ثانی کر کے ترمیم و اضافہ کے بعد کتابی صورت میں شائع کروایا ۔ کتاب ہذا میں عہد یونان سے عصر حاضر کے سیاسی نظریات اور نظاموں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے ۔ سیاست کے اسلامی اصولوں کی مدلل تشریح اور ان کے عملی نفاذ کا طریق کار بھی کتاب میں شامل ہے ۔ کتاب دو حصوں پر پر مشتمل ہے ۔ حصہ اول کے چار ابواب ہیں ۔ باب اول ریاست کے آغاز وارتقاء ، باب دوم مختلف نظام ہاۓ سیاست ، باب سوم جمہوریت کے نظریاتی پہلو اور باب چہارم جمہوریت کے عملی نظام سے متعلق مباحث پر مشتمل ہے ۔ دوسرے حصہ کے کچھ ابواب ہیں ۔ باب اول اسلام اور سیاست کے باہمی تعلق ، باب دوم حکومت کے اسلامی تصور ، باب سوم و چہارم حکومت سازی اور حکومت چلانے کے اصولوں ، باب پنجم دفاع و امور خارجہ اور باب ششم حکومت کی معزولی سے متعلق ابحاث کا احاطہ کیے ہوۓ ہے ۔ کتاب ہذا ایک طرف مختلف سیاسی نظریات اور رائج الوقت نظام ہاۓ حکومت کا تعارف ہے اور دوسری طرف سیاست سے متعلق اسلام کے بنیادی اصول و احکام کا ایک ایسا مجموعہ بھی ہے ، جس سے عصر حاضر میں ایک اسلامی ریاست کے بنیادی خد و خال واضح کرنے میں رہنمائی ملے گی ۔ مجلد اور خوبصورت سر ورق سے مزین یہ کتاب ١٤٣١ھ میں مکتبہ معارف القرآن کراچی سے شائع ہوئی اور اس کے ٤٢٣ صفحات ہیں ۔<ref>{{cite journal|author1=ظل ھما|title=مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ|journal=راحت القلوب|date=جنوری۔ جون ٢٠١٩|volume=٣|issue=١|pages=٢١٣|url=https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|access-date=٢٤ جنوری ٢٠٢٢|trans-title=|archive-date=2021-01-28|archive-url=https://web.archive.org/web/20210128005722/https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|url-status=dead}}</ref>


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==

نسخہ بمطابق 08:36، 2 فروری 2022ء

اسلام اور سیاسی نظریات
مصنفمحمد تقی عثمانی
ملکپاکستان
زباناردو
موضوعسیاست

اسلام اور سیاسی نظریات پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی ایک کتاب۔ دار العلوم کراچی میں معمول کی نصابی تعلیم کے علاوہ مختلف موضوعات پر تعلیمی دورے منعقد ہوتے رہتے ہیں ۔١٤١٦ھ میں ایک دورہ سیاست کے موضوع پر منعقد ہوا ، جس میں علم سیاست کے اصول و مبادی ، دنیا میں رائج مختلف سیاسی نظریات اور نظام ہاۓ حکومت سے متعارف کروایا گیا ، نیز اسلامی سیاست کے بنیادی اصول اور موجودہ دور میں ان کی عملی تطبیق کے طریقے بیان کیے گئے ۔ اس دورے میں ملک کے مختلف خطوں سے درس نظامی کے فضلاء ، دینی مدارس کے اساتذہ اور اہل فتوی علماء نے شرکت فرمائی اور یہ تقریبادو ہفتے جاری رہا ۔ اس دورے میں کی گئی تمام تقاریر ریکارڈ کی گئی تھیں ۔ کتاب ہذادر اصل انہی تقاریر کا مجموعہ ہے ، جنہیں عبد اللہ میمن صاحب نے تحریری شکل میں مرتب فرمایا ۔ مولانا محمد مزمل کا پڑپانے کمپیوٹر میں ٹائپ کیا اور تقی عثمانی صاحب نے نظر ثانی کر کے ترمیم و اضافہ کے بعد کتابی صورت میں شائع کروایا ۔ کتاب ہذا میں عہد یونان سے عصر حاضر کے سیاسی نظریات اور نظاموں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے ۔ سیاست کے اسلامی اصولوں کی مدلل تشریح اور ان کے عملی نفاذ کا طریق کار بھی کتاب میں شامل ہے ۔ کتاب دو حصوں پر پر مشتمل ہے ۔ حصہ اول کے چار ابواب ہیں ۔ باب اول ریاست کے آغاز وارتقاء ، باب دوم مختلف نظام ہاۓ سیاست ، باب سوم جمہوریت کے نظریاتی پہلو اور باب چہارم جمہوریت کے عملی نظام سے متعلق مباحث پر مشتمل ہے ۔ دوسرے حصہ کے کچھ ابواب ہیں ۔ باب اول اسلام اور سیاست کے باہمی تعلق ، باب دوم حکومت کے اسلامی تصور ، باب سوم و چہارم حکومت سازی اور حکومت چلانے کے اصولوں ، باب پنجم دفاع و امور خارجہ اور باب ششم حکومت کی معزولی سے متعلق ابحاث کا احاطہ کیے ہوۓ ہے ۔ کتاب ہذا ایک طرف مختلف سیاسی نظریات اور رائج الوقت نظام ہاۓ حکومت کا تعارف ہے اور دوسری طرف سیاست سے متعلق اسلام کے بنیادی اصول و احکام کا ایک ایسا مجموعہ بھی ہے ، جس سے عصر حاضر میں ایک اسلامی ریاست کے بنیادی خد و خال واضح کرنے میں رہنمائی ملے گی ۔ مجلد اور خوبصورت سر ورق سے مزین یہ کتاب ١٤٣١ھ میں مکتبہ معارف القرآن کراچی سے شائع ہوئی اور اس کے ٤٢٣ صفحات ہیں ۔[1]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢١٣۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢