خراج

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

خراج :وہ وظیفہ جو مسلمان حاکم قابل زراعت خراجی زمین پر مقرر کر دیتا ہے۔[1] ساسانیوں کی سلطنت میں مزروعہ زمین کا جو لگان کاشتکاروں سے اجناس کی شکل میں وصول کیا جاتا تھا، اسے خراج کہتے تھے۔ حضرت عمر کے دور میں جب عراق و ایران فتح ہوئے تو آپ نے حکم دیا کہ کاشت کاروں کو ان کی زمینوں سے بے دخل نہ کیا جائے اور ان سے حسب سابق خراج وصول کیا جائے۔ حکام خراج کا اناج پورے گاؤں یا ضلع سے وصول کرتے تھے۔ پہلی صدی ہجری تک یہی طریقہ رائج رہا۔ مگر جب آہستہ آہستہ اس خطے کے سب لوگ مسلمان ہو گئے تو انھوں نے خراج دینا بند کر دیا۔ وہ بہ حیثیت مسلمان عشر یعنی پیداوار کا دسواں حصہ ادا کرتے تھے۔ بعد میں خراج فقط باجگزار بادشاہوں یا راجاؤں سے وصول کیا جانے لگا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. موسوعۃ الفقہیہ،ج19،ص52