سراج الدین ندوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مولانا ڈاکٹر سراج الدین ندوی ، ایک مایہ ناز عالم دین اور سماجی کارکن ہیں جو جماعت اسلامی ہند سے تعلق رکھتے ہیں۔[1]

پیدائش[ترمیم]

سراج الدین ندوی 1952میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد کا نام امام الدین ہے۔آپ کی جائے پیدائش اور وطن ضلع بجنور کا ایک گاؤں ’سرکڑہ‘ ہے۔اس بستی کے ریلوے اسٹیشن کا نام ’چکراجمل‘ ہے۔یہ گاؤں ضلع بجنور اترپردیش میں دھام پور تحصیل میں واقع ہے۔

تعلیم[ترمیم]

آپ نے ابتدائی تعلیم گاؤں کے سرکاری اسکول میں حاصل کی۔اس کے بعد آپ کے والد نے آپ کا داخلہ گاؤں کے ’مدرسہ احیاء العلوم‘ میں کرادیا۔وہاں آپ کے استاذ مولانا حکیم اشرف علی قاسمی ؒ رہے۔آپ کا داخلہ 1967میں دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنومیں عربی چہارم میں کرادیا گیا۔وہاں سے آپ نے 1972میں سند عا لمیت حاصل کی۔ندوہ سے فراغت کے بعد آپ نے جامعہ اردو علی گڑھ سے ادیب،ادیب ماہر اور ادیب کامل کے امتحانات پاس کیے۔اسی بنیاد آپ نے سن 1986میں اردو سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔آپ کے علمی، رفاہی و فلاحی کاموں کو دیکھتے ہوئے کامن ویلتھ ووکیشنل یونیورسٹی بنکاک کی جانب سے آپ کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے2022میں نوازا گیا۔آپ ایک اچھے مدرس،منتظم،نامورادیب،مصنف اور مقرر ہیں۔[1] مولانا مودودی ؒ کی تحریروں نے اندھیروں سے لڑنے اور مخالف ہواؤں میں روشن رہنے کی طاقت عطا کی۔

عملی زندگی کا آغاز[ترمیم]

ندوہ سے فارغ ہونے کے بعد آپ نے احمد آباد، گجرات میں جماعت اسلامی کے دفتر میں بحیثیت آفس سیکریٹری خدمات انجام دیں۔لیکن وہاں کی آب و ہوا راس نہ آنے کے سبب چھ ماہ بعد ہی وطن واپس آگئے۔اس کے بعدسہارن پور کی ایک درسگاہ میں بطور صدر مدرس سن 1972سے 1975تک کام کیا۔یہاں آپ کی ملاقات مولانا عطاء الرحمان وجدی سے ہوئی۔ان کی صحبت میں رہ کر آپ نے اپنی خوابیدہ صلاحیتوں کو جلا بخشی۔ایمرجنسی کے زمانے میں جب کہ درسگاہ بند کردی گئی تب آپ اپنے گاؤں کے مدرسہ میں، جو آپ کا مادر علمی بھی تھا ،میں صدرمدرس ہو گئے۔یہا ں سے آپ 1984میں مرکزی درس گاہ اسلامی رام پور چلے گئے۔ذمہ داران جماعت اسلامی نے خواہش ظاہر کی کہ مرکزی درسگاہ اسلامی رام پور میں اعلیٰ درجات قائم کیے جائیں اور بہترین اساتذہ کی خدمات حاصل کی جائیں تو مولانا سراج الدین ندوی کے نام کا قرعہ نکل آیا اور 1983میں رام پور پہنچ گئے۔یہاں عربی ادب،فقہ و تفسیر کے استاذ ہوئے۔1990میں رام پور کو خیر آباد کہہ دیا اور تاج العلوم تاج پور ضلع بجنور کے ذمہ دار بنائے گئے،بعد میں اس مدرسہ کو آپ نے جامعۃ الفیصل کا نام دیا او ر اس کو وسعت  و ترقی دی۔اس وقت آپ چھ تعلیمی اداروں کے براہ راست بانی و سرپرست ہیں۔

یوں تو آپ نے تقریباًپچاس اساتذہ کے سامنے زانوئے ادب طے کیا مگر چند نامور اساتذہ کے نام یہ ہیں:

مولانا سید محمد رابع حسنی ندویؒ،ڈاکٹر سعیدالرحمان اعظمی ندوی،حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریاؒ،مولانا محمد اویس ندویؒنگرامی،مولانا ابوالعرفان خاں ندویؒ،مولانا عبد الحفیظ بلیاویؒ،مولانا عبد الماجد ندویؒ،علامہ شبیر احمد ازہر میرٹھیؒ،شیخ الحدیث مولانا عبد الستار قاسمیؒ،مولانا برہان الدین سنبھلیؒ،مولانا ناصر علی ندویؒ،مولانا حبیب الرحمان سلطان پوریؒ،مولانا سید احمد عروج قادریؒ،ماسٹر شاہد علی،ماسٹر عبد السمیع صاحب۔

آپ نے جن اکابرین سے مجلسی استفادہ کیا ان میں چند نمایاں نام اس طرح ہیں:

مفکر اسلام مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ،حکیم الاسلام قاری محمد طیب ؒ،مولانا محمد منظور نعمانیؒ،مولانا عبدالماجد دریابادیؒ،مولانا شاہ معین الدین ندویؒ،مولانا عبد السلام ندویؒ،مولانا ابواللیث اصلاحی ندویؒ[2]

خدمات[ترمیم]

تعلیمی اداروں کا قیام[ترمیم]

٭مدرسہ احیا العلوم کی تعمیر و توسیع

٭جامعۃ الفیصل تاج پور کا قیام

٭ملت پبلک اسکول کانٹھ

٭ہادی پبلک اسکول روانہ

٭آدم پبلک اسکول سرکڑہ

٭شبلی پبلک اسکول تاج پور

ملت اکیڈمی کا قیام[ترمیم]

آپ نے ’ملت اکیڈمی‘کے نام سے ایک رفاہی ادارہ سن ۔۔۔۔ میں تشکیل دیا۔جس کے تحت درج ذیل امور انجام دیے جا رہے ہیں۔

٭تعلیمی امداد،وظائف،یونیفارم کی تقسیم

٭دوسرے تعلیمی اداروں میں بچوں کے داخلے۔

٭غریب طلبہ کو ہدف بنا کر اعلی تعلیم کی تیاری وافراد سازی

٭ملت اسپتال کا قیام

٭مفت علاج کی سہولت

٭دیہات میں مفت طبی کیمپ

٭دوسرے اسپتال میں زیر علاج مریضوں کا مالی تعاون

٭بیواؤں کی کفالت

٭یتیموں کی کفالت

٭بے روزگاروں کو روزگار

٭غریب بچیوں کی شادیاں

٭رمضان میں افطار کٹ

٭عیدالفطر سے قبل عید کٹ

٭عید الاضحیٰ کے موقع پر غریبوں کو قربانی کے جانوروں کی فراہمی یا گوشت کی فراہمی

٭سردی میں لحاف،کمبل،سوئٹر،جرسی کی تقسیم

٭موسمی پھلوں کی تقسیم مثال کے طور پر آم کے موسم میں آم

٭غریبوں کے مکانات کی تعمیر و مرمت اور عبادت گاہوں کی تعمیر میں تعاون

٭پینے کے صاف پانی کے لیے نل لگوانا

٭شجر کاری مہم

٭سمپوزیم و سیمنار کا انعقاد

٭ادبی نشستوں اور مشاعروں کا انعقاد

تصنیف و تالیف[ترمیم]

آپ نے اپنا پہلا مضمون محض 14سال کی عمر میں تحریر کیا تھا۔اس کے بعد سے آپ مسلسل لکھ رہے ہیں۔سینکڑوں مضامین اخبارات و رسائل میں شائع ہوکر دادو تحسین پاچکے ہیں۔آپ کے تصنیفی کاموں کو درج ذیل زمروں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

٭درسیات:بچوں کی نفسیات اوران کی اخلاقی تربیت کے پیش نظرآپ کی درسیات بہت کامیاب ہیں۔یہ کتابیں درجنوں اسکولوں کے نصاب کا حصہ ہیں۔ فہرست منسلک ہے۔

٭غیر درسی کتب:اس ضمن میں دینی موضوعات کے علاوہ ادبی موضوعات پر آپ کی کتابیں شائع ہوئی ہیں۔ فہرست منسلک ہے۔

٭پندرہ روزہ تنقیحات کا اجرا و ادارت:آپ کی صحافتی زندگی کا آغاز پندرہ روزہ تحقیقات سے ہوا۔یہ رسالہ ایمرجنسی میں بند ہو گیا۔اس کے بعد آپ نے بچوں کے لیے ’ماہنامہ اچھا ساتھی‘  1992میں شروع کیا۔اسی کے ساتھ ’سہ ماہی تفہیمات‘بھی آپ کی ادارت میں شائع ہوا۔فی الوقت ماہنامہ اچھا ساتھی کی اشاعت جاری ہے۔

ادب اطفال:ادب اطفال کی دنیا میں آپ کا نام مشہور و معروف ہے۔اس ضمن میں جہاں آپ ماہنامہ اچھا ساتھی کی اشاعت کے ذریعہ بچوں کی ادبی و اخلاقی تربیت کر رہے ہیں،وہیں اس موضوع پر سیمنار،سمپوزیم اور کانفرنسیں کراتے رہے ہیں۔نیز ملک بھر میں ادب اطفال سے متعلق منعقد ہونے والے پروگراموں میں شرکت و تعاون کرتے رہے ہیں۔

وابستگیاں[ترمیم]

آپ درج ذیل اداروں اور تنظیموں سے وابستہ ہیں۔

٭رکن جماعت اسلامی ہند

٭رکن  شوریٰ حلقہ یوپی مغرب

٭رکن مرکزی مجلس نمائندگان

٭صدر آل انڈیا ادب اطفال

٭صدر چلڈرنس اردو میگزین ایسوسی ایشن

٭صدر کاروان اردو بجنور

٭ممبر عالمی رابطہ ادب اسلامی

٭ممبر دینی تعلیمی کونسل لکھنؤ

٭ممبر اترپردیش فلاح عام سوسائٹی

٭چیرمین ملت اکیڈمی

٭دو درجن سے زائد تعلمی اداروں کے سرپرست،صدر یا منیجر

اعزازات و ایوارڈ[ترمیم]

٭اترپردیش اردو اکیڈمی لکھنؤ سے کتاب ”مسلمان اور سائنس“ پر انعام

٭قومی کونسل برائے فروغ اردو دہلی کی جانب سے کتاب ”مسلمان اور سائنس“ پر انعام

٭روزنامہ راشٹریہ سہارا اردودہلی کی جانب سے ”آج کی قابل تقلید شخصیت“ ایوارڈ

٭صحافتی خدمات کے لیے ہندی روزنامہ چنگاری بجنور کی جانب سے ”بابو سنگھ چوہان اسمرتی سمان“ ایوارڈ

٭ تعلیمی میدان میں نمایاں کام کے لیے کامن ویلتھ ووکیشنل یونیورسٹی بنکاک کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری

٭اردو زبان و ادب کے فروغ میں نمایا خدمات انجام دینے پریوم اقبال عالمی اردو ڈے پر اردو ڈولپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے ”مولوی اسماعیل میرٹھی ایوارڈ“

٭مہارشی یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی نوئڈا کی جانب سے ”اکیڈمک ایکسلینس ایوارڈ“

٭بزم قمر دھام پور کی جانب سے اردو ادب کے فروغ کے لیے ”سند توصیف“

٭محمداکرم میموریل پبلک سوسائٹی نجیب آباد کی جانب سے ”علامہ تاجور نجیب آبادی ایوارڈ“

٭انٹر نیشنل ایجو کیٹرس ٹرینرس اینڈ ریسرچرس فاؤنڈیشن کی جانب سے

”THE INNOVATIVE FUTURISTIC EDUCATER AWARD 2022“

٭اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ کی جانب سے ”سند توصیف“

٭گلوبل ہیومین رائٹ کونسل کی جانب سے ”ایشیا آئی کونک ایوارڈ“

تصانیف مولانا سراج الدین ندویؔ[ترمیم]

قرآنی اسباق  اردو

قرآنی اسباق  انگریزی

قرآنی اسباق ہندی

قرآن وحدیث کی دعائیں

نقوشِ ہدایت

ہماری فقہ

عبادات فضائل ومسائل

شعوری نماز

طہارت وپاکیزگی

قرآن وحدیث ،طب وحکمت اورجدید سائنس کی روشنی میں بچّوں کی تربیت کیسے کریں؟[3]

اسلام کا دوسرا رکن نماز

اسلام کا تیسرا رکن زکاۃ

اسلام کا چوتھا رکن روزہ

اسلام کا پانچواں رکن حج

روزہ اور رمضان

رسول خدا کا طریقِ تربیت[4]

المنھج النبوی فی التعلیم والتربیۃ

Child up bringing

بچوں کی تربیت کیسے کریں[4]

شکشا دیکشا (ہندی)

خلفائے رسول

حضرت صدیق اکبرؓ

حضرت فاروق اعظمؓ

حضرت عثمان غنیؓ

حضرت علی مرتضیٰ ؓ

حضرت حسنؓ

کردار کے غازی  

میرے مربی میرے محسن(حضرت علی میاں ؒ)

عربی سیکھیے اول

عربی سیکھیے  دوم

عربی سیکھیے  سوم

ملت کی شیرازہ  بندی

The unity  of millat

اسلام کاپیام آخوت

اختلافات کے  حدودو آداب  

تحریک اسلامی منزل و نشانات منزل

مسلمان اور سائنس

اسلام اور حقوق انسانی

آخرت کے دومسافر

حوصلوں کی اڑان

تاریخی کہانیاں

بچوں کے مکالمے

دوٹفن

کہانیاں اپنوں کی

آسان بیت بازی

ایسی ویسی پارٹی

آسان نظمیں   اول

آسان نظمیں      دوم     

آسان نظمیں      سوم   

بزم سخن اول

بزم سخن دوم

رکشہ پولر           

پرموشن

دوکہانیاں

آخری پرچہ

جب جاگے تبھی سویرا (ہندی) 

عربی قاعدہاول

عربی قاعدہ دوم

عربی قاعدہ سوم

تحفۃ الصرف  (اول)

تحفۃ الصرف  (دوم)

تحفۃ الصرف  (سوم)

تحفۃ النحو      (اول)

تحفۃ النحو     (دوم)

تحفۃ النحو     (سوم)

آسان دینیات اول

آسان دینیات دوم

آسان دینیات سوم

آسان دینیات چہارم

آسان دینیات پنجم

ہمارا دین اول

ہمارا دین دوم

ہمارا دینسوم

ہمارا دین چہارم

ہمارا دین پنجم

آسان زبان الف

آسان زبان ب

آسان زبان اول

آسان زبان سوم

آسان زبان چہارم

آسان زبان پنجم

پیاری اردو (الف)

پیاری اردو (ب)

پیاری اردو اول

پیاری اردو دوم

پیاری اردو سوم

پیاری اردو چہارم

پیاری اردو پنجم

آسان کتاب الف

آسان کتاب ب

آسان کتاب اول

آسان کتاب دوم

آسان کتاب سوم

آسان کتاب چہارم

آسان کتاب پنجم

خوشخطی اول

خوشخطی دوم

خوشخطی سوم

خوشخطی چہارم

خوشخطی پنجم

آسان حساب الف

آسان حساب ب

آسان حساب اول

آسان حساب دوم

آسان حساب سوم

آسان حساب چہارم

آسان حساب پنجم

آسان دینیات  (ہندی)اول

آسان دینیات  (ہندی)دوم

آسان دینیات  (ہندی)سوم

آسان دینیات  (ہندی)چہارم

آسان دینیات  (ہندی)پنجم

سرل پستکA

سرل پستکB

سرل پستک1

سرل پستک2

سرل پستک3

سرل پستک4

سرل پستک5

آؤ ہندی سیکھیں پرائمر

آؤ ہندی سیکھیں I

آؤ ہندی سیکھیں II

آؤ ہندی سیکھیں III

آؤ ہندی سیکھیں IV

آؤ ہندی سیکھیں V

سرل بھاشاA

سرل بھاشاB

سرل بھاشاI

سرل بھاشاII

سرل بھاشاIII

سرل بھاشاIV

سرل بھاشاV

سرل سلیکھI

سرل سلیکھII

سرل سلیکھIII

سرل سلیکھIV

سرل سلیکھV

سمانیہ گیانI

سمانیہ گیانII

سمانیہ گیانIII

سمانیہ گیانIV

سرل گڑنتA

سرل گڑنتB

سرل گڑنتI

سرل گڑنتII

سرل گڑنتIII

سرل گڑنتIV

سرل گڑنتV

ٓانک مالاi

انک مالاii

Easy Islamic Studies Iٰ     

Easy Islamic Studies IIٰ 

Easy Islamic Studies IIIٰ 

Easy Islamic Studies IVٰ

Easy Islamic Studies Vٰ

AEasy English Book

B Easy English Book

I Easy English Book

II Easy English Book

III Easy English Book

IV Easy English Book

V   Easy English Book

Easy    writing  Iٰ

Easy    writing  IIٰ

Easy    writing  IIIٰ

Easy    writing  IVٰ

Easy    writing  Vٰ

I    Cursive writing

Cursive writing    II 

    Cursive writing      III  

IDrawing book

IIDrawing book

IIIDrawing book

IVDrawing book

VDrawing book

INumber book

INumber book

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب محمد ذوالفقار ندویؔ۔ "گاؤں کا وہ چراغ جس نے اِک جہاں روشن کیا - مولانا سراج الدین ندوی ایک ذات نہیں ایک انجمن ہیں"۔ الہلال میڈیا 
  2. تحریر و تحقیق : محمد طلحہ سراج
  3. "قرآن وحدیث ،طب وحکمت اورجدید سائنس کی روشنی میں بچّوں کی تربیت کیسے کریں؟"۔ اسلام ہاؤس 
  4. ^ ا ب "تصانیف سراج الدین ندوی"۔ کتاب و سنت 

بیرونی روابط[ترمیم]

سراج الدین ندوی کے مضامین