شاہین مفتی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ماہر تعلیم ، مترجم ، ادیب ، شاعرہ، کالم نگار [1] ، نقاد

ڈاکٹر شاہین مفتی

پیدائش[ترمیم]

14 اکتوبر 1952ء کو سرگودھا میں مفتی محمد اقبال کے ہاں پیدا ہوئیں،[2]

تعلیم[ترمیم]

میڑک بھلوال سے کیا ایف اے بی اے گجرات سے ایم اے فیصل آباد گورنمنٹ کالج دھوبی گھاٹ سے پاس کیا، جب کہ پی ایچ ڈی اردو (ملتان یونی ورسٹی)[3] سے مکمل کی،

تدریس[ترمیم]

ریٹائرڈ پرنسپل مرغزار کالج۔یونی ورسٹی آف گجرات[4]

تصانیف[ترمیم]

  • امانت (1982ء/ نظم)
  • مسافت (1998/نظم)
  • پانی پہ قدم (2005/ غزل)
  • کنارہ کس نے دیکھا ہے (مجموعہء شاعری / 1982 سے 1990ء)
  • لاپتہ کا پتہ مجموعہ (2023)
  • امکان کی بازیافت۔تنقیدی مضامین (2004)
  • بک شیلف تنقیدی مضامین (2015)
  • اردو ادب کا اینٹی ہیرو انیس ناگی (1997)
  • انیس ناگی شخصیت اور فن (2008)
  • کشور ناہید شخصیت وفن (2009)
  • ڈاکٹر سلیم اختر شخصیت و فن (2015)
  • جدید اردونظم میں وجودیت (2000)
  • فیض کی شاعری میں رنگ کی اہمیت (1997)
  • آپ کا خادم ناول ترجمہ (1993)
  • دشت ِ رائیگانی میں (عربی نظمیں ترجمہ/ 2003)
  • منٹو ایک مطالعہ مرتبہ کتاب (2012ء)[5]

اعزازات[ترمیم]

ان کی تخلیقات فنون۔اوراق۔ادبیات۔قومی زبان۔ماہ نو۔صحیفہ۔دنیازاد۔سیپ۔تسطیر۔ادبِ لطیف افکار غالب کولاژ بیاض اور دیگر کئی رسالوں میں مستقل شائع ہوتی رہی ہیں،

  • راشد بٹ نے میری انگریزی نظموں کے تراجم پر کتاب شائع کی Doomed for Dream
  • گجرات سے منیر الحق کعبہ نے 2011ء میں ان کے انٹرویو پر مبنی ایک کتاب شائع کی مکالماتِ شاہین (2014 میں)
  • 2015ء حکومت پاکستان نے تمغہء امتیاز عطا کیا

حوالہ جات[ترمیم]