صارف:صاحبزادہ عمراویس شاہ الہاشمی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ص (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:48، 25 دسمبر 2018ء (م ع و)خاندان نبوت و رسالت بنی ہاشم کے عظیم چشم و چراغ، غوث زماں، قطب دوراں، خضر وقت، سید العارفین، والئی کشمیرو ہزارہ ، شیخ الاسلام والمسلمین، الشیخ الکبیر المنیر, سیّدناحضرت خواجہ الشیخ عبدالسلام قادری سہروردی الہاشمی رحمۃ اللہ علیہ برصغیر پاک و ہند کے وہ عظیم ولی کامل ہیں، جو شریعت، طریقت، حقیقت، معرفت، ناسوت، ملکوت، جبروت اور لاہوت میں کامل و اکمل ہیں، آپ اپنے وقت کے غوث، قطب، ابدال اور خضر ہیں۔ آپ کا شمار رجال الغیب میں ہوتا ہے، آپ صاحب کثیر کشف وکرامات ولی گزرے ہیں۔

سیدنا غوث الاعظم رحمۃ اللہ علیہ کے حکم سے بارہ دن داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ پر چلہ کشی کی، داتا نے والئی کشمیر و ہزارہ کےخطاب کے ساتھ کشمیر و ہزارہ کی روحانی حاکمیت عطا فرماکر سری نگر روانہ کردیا، آپ نے جب سے کشمیر و ہزارہ کی سرزمین پر اپنے مبارک قدم رکھے ہیں اس کے بعد سے کشمیر و ہزارہ کا کوئی ایسا روحانی خانوادہ نہیں گزرا جو آپ سے فیض یافتہ نہ ہو کیونکہ آپ کو غوث الاعظم رحمۃ اللہ علیہ اور داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے کشمیر و ہزارہ میں سیّد الاؤلیاء بنا کر بھیجا ہے۔

عبادت و ریاضت: سری نگرکشمیر میں شاہ ہمدان پپر کچھ دن عبادت و ریاضت کے بعدسوپرکے مقام پر ندی کے کنارے واقع ڈھیری شکرالدین پر با شکرالدین سے ملاقات کی اور ان کے ہمراہ کچھ عرصہ عبادت و ریاضت میں گزارا۔(چلہ گاہ بابا شکرالدین پر آج بھیبابا صاحب رحمةُاللہ علیہ ، سید شاہ قبول اولیاءرحمةُاللہ علیہ اور بابا شیخ شکرالدین رحمةُاللہ علیہ کا نام لکھا ہوا ہے) بابا صاحب شیخ عبدالسلام قادری رحمةُ اللہ علیہ نے اپنی تمام ترعمرسیروسیاحت ،عبادت و ریاضت اور سخت مجاہدات و چلہ کشی میں بسر کی ہے۔ کشمیروہزارہ کے جنگلات ہوں یا خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی اجمیری رحمةُ اللہ علیہ اور داتا علی ہجویری رحمةُ اللہ علیہ کی درگاہیں ہوں ۔ خواجہ بہاؤالدین نقشبندرحمةُ اللہ علیہ کی درگاہ ہو یا غوث الاعظیم محی الدین عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کی بارگاہ بے کس پناہ ، سوات کی وادیاں ہوں یا سندھ کے ریگستان ہر جگہ بابا صاحب رحمةُ اللہ علیہ کی عبادت و ریاضت کے نشان موجودہیں۔

شیخ الاسلام بابا صاحب شیخ عبدالسلام قادری رحمةُ اللہ علیہ کے مکمل حالات و واقعات آپ رحمةُ اللہ علیہ کے مریدن و خلفاء اور دیگر اولیائے کرام کے حالات و واقعات ان شاءاللہ فقیر کی زیر تصنیف کتاب تزکرةُالعارفین میں بیان ہونگے ۔ بابا صاحب رحمۃُاللہ علیہ نے اپنی طریقت و خلافت اپنے فرزند غوث زماں شیخ عبدالشکوربیاری بابا رحمۃُاللہ علیہ بیاری آلائی کو عطا فرماتے ہوئے انہیں اپنا جانشین مقرر فرمایا۔ جن کی اولاد گزشتہ تین سو سال سے آپ رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ کے گدی نشین و سجادہ نشین چلے آرہے ہیں، جن کے حکم اور خصوصی فیوض و براکات سے فقیر نے اپنے جد بابا صاحب رحمۃُاللہ علیہ کی سوانح حیات لکھنے کی یہ ادنٰی سی کوشش کی ہے۔ فقیرکے مرشدعظیم گدی نشین و سجادہ نشین درگاہ غوثیہ پیرطریقت پیر غلام دستگیرباباجی رحمۃُاللہ علیہ کی فقیر پر خصوصی شفقت و عنایت تھی کہ جنہوں نے فقیرکو خاندان عالیہ کا خلیفہ مجاز مقرر فرمایا۔ مرشد کریم رحمۃُاللہ علیہ کے بھتیجے اور غوث زماں پیر میاں جوان بابا رحمۃُاللہ علیہ کے فرزند اور درگاہ غوثیہ کے موجودہ گدی نشین و سجادہ نشین پیرمختیارحسین شاہ قادری کا خصوصی فیض بھی فقیر کے شامل حال ہے۔ جن کی نگاہ عارفانہ کی بدولت فقیر بابا صاحب رحمۃُاللہ علیہ کی سوانح حیات پر تحقیق و تدوین کا کام سرانجام دے رہا ہے۔ اللہ عزوجل فقیر کی تمام تر خطائیں معاف فرماتے ہوئے فقیر کی حقیر کاوشوں کو قبول فرمائے۔

تاریخ وصال : آپ رحمةُاللہ علیہ کا وصال 11 چیت بمطابق 1185 ہجری 1771عیسوی بروز جمعةُالمبارک کو ہوا۔ مزارمبارک بٹگرام کی یونین کونسل شملائی کے درہ رائیں میں زیارت بابا صاحب شنگڑی شریف کے نام سے مرجع خلائق ہے ۔ اللہ عزوجل کی ان پر کروڑوں رحمتیں ہوں اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو ۔آمین طالب دعا، محقق و مدون خاندان بنی ہاشم ، فقیرصاحبزادہ فقیر عمراویس شاہ قادری سہروردی الہاشمی علمی و روحانی جانشین ہ درگاہ عالیہ غوثیہ قادریہ زیارت بابا صاحب سنگڑی شریف یونین کونسل شملائی تحصیل و ضلع بٹگرام۔