عبداللہ ناصر رحمانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

امیر جمعیت اہل حدیث سندھ

نام و نسب[ترمیم]

ابو سلمان عبد اللہ ناصر رحمانی بن عبدلرشید رحمانی بن رحیم بخش بن قائم الدین بن محمد بوٹا (ورک جاٹ) رحمانی اسلئیے کہلاتے ہیں کہ آپ کی فراغت جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سے ہوئی،اس مدرسے کے فضلاء رحمانی کہلاتے ہیں جیسے قاری عبد الخالق رحمانی وغیرہ۔

ولادت[ترمیم]

28 دسمبر 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔

بچپن و ابتدائی تعلیم[ترمیم]

ایام طفولیت کے ایام کراچی میں ہی گذرے البتہ کچھ سال آبائی علاقہ ضلع گوجرانوالہ میں رہے ، اسکول کی ابتدائی چار کلاسیں وہیں پڑھی ، پھر کراچی آکر پرائمری مکمل کی۔ مزید دنیاوی تعلیم جاری نہ رکھی کیونکہ شیخ صاحب حفظہ اللہ کے والد گرامی آپ کو بچپن ہی سے دینی ماحول اور دینی علوم سے وابستہ رکھنے کے خواہش مند تھے اور ایک طرح سے بچپن ہی سے آپ کو دین کے لیے وقف کرچکے تھے۔

دینی تعلیم[ترمیم]

پرائمری کے بعد جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سے علوم اسلامیہ میں سند فراغت حاصل کی اس دوران پرائیویٹ طور پر انٹر میڈیٹ کاامتحان پاس کیا اور دو سال یہیں(جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجربازارکراچی) تدریس جاری رکھنے کے بعد جامعہ محمد بن سعود الریاض سے حدیث اور اس کے علوم میں بکالوریس / کلیہ کی سند حاصل کی ۔

زیر انتظام دینی امور[ترمیم]

آپ اس وقت متعدد اداروں کے سرپرست اعلیٰ ہیں مثلاً

  • امیر جمعیت اہل حدیث سندھ
  • رئیس المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ کراچی
  • سرپرست اعلیٰ المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی
  • سرپرست اعلیٰ البروج انسٹی ٹیوٹ کراچی
  • سرپرست و بانی دارالھجرۃ انسٹی ٹیوٹ کراچی

مدرسہ کا قیام[ترمیم]

المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ کراچی ، جمعیت اہل حدیث سندھ کا مرکزی ادارہ ہے ، جسے شیخ صاحب نے جمعیت کے ذمہ داران کے مشورے سے 1999ء میں قائم کیا ، المعہد السلفی کو پاکستان کے سلفی اداروں میں ایک نمایاں نام حاصل ہے جہاں تعلیم و تعلم اور تربیت کا ایک بہترین نظام قائم ہے۔ شیخ صاحب اس ادارہ کے بانی ، رئیس اور شیخ الحدیث ہیں، یقیناً المعہد السلفی شیخ صاحب کا ایک عظیم الشان کارنامہ ہے ۔

تدریس[ترمیم]

سعودی عرب سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد فضیلۃ الشیخ پروفیسر محمد ظفر اللہ رحمہ اللہ (بانی جامعہ ابی بکر الاسلامیۃ ) کے پرزور اصرار پر جامعہ ابی بکرالاسلامیۃ میں تدریسی خدمات کا آغاز کیا لیکن جمعیت اہل حدیث سندھ کے ناظم اعلیٰ مقرر ہونے کے بعد دعوتی ، تبلیغی اور تنظیمی مصروفیات کی وجہ سے تدریس چھوڑنی پڑی ، پھر اپنی مادر علمی جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجر بازار کراچی کے ذمہ داران کے انتہائی اصرار پر جامعہ رحمانیہ میں بطور شیخ الحدیث تقرر ہوا ، 1999ء میں المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ ،کراچی کے قیام سے لے کر تاحال المعہد السلفی میں بحیثیت شیخ الحدیث خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

تالیفات[ترمیم]

  • المنہج الاسعدفی ترتیب احادیث مسند الامام أحمد
  • توحید ، حقیقت ،ضرورت ،اہمیت ،فضیلت
  • شرح حدیث جبریل
  • شرح حدیث ہرقل
  • شرح حدیث ابوذر غفاری
  • روزہ حقیقت وثمرات
  • شرح اربعین نووی (زیر طبع )
  • خطبات رحمانی (شیخ صاحب کے خطبات کا مجموعہ )

تراجم[ترمیم]

  • توحید الہ العالمین (ترجمہ تیسیر العزیز الحمیدشرح کتاب التوحید )
  • توحید اسماء و صفات (ترجمہ القواعد المثلیٰ للشیخ محمد بن صالح العثیمین )
  • عقائد سلف صالحین (ترجمہ لمعۃ الاعتقاد للشیخ محمد بن صالح العثیمین)
  • عقیدہ فرقہ ناجیہ (ترجمہ شرح عقیدہ واسطیہ للشیخ فوزان )
  • دوستی ودشمنی کا اسلامی معیار(ترجمہ ہ للشیخ فوزان)
  • بنیادی عقائد (ترجمہ شرح مقدمہ لابن ابی زید )
  • عورت کا لباس(ترجمہ ب للشیخ علی بن عبد اللہ النمی)
  • چہرے اور ہاتھوں کا پردہ ( ترجمہ الشھاب فی کشف الشبھات عن الحجاب للشیخ علی بن عبد اللہ النمی )
  • مہلک گناہ (تالیف الشیخ محمد بن صالح المنجد )