غلام رسول ہاشم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مولانا غلام رسول ہاشم چشتی سندھ کے معروف مصنف اور عالم دین ہیں۔

ولادت[ترمیم]

مولانا غلام رسول بن خلیفہ پیر محمد 3، مارچ 1863ء کو شکار پور سندھ میں تولد ہوئے ۔ آپ رئیس العارفین خواجہ امین شاہ چشتی کے بڑے خلیفہ مولانا حافظ صاحبڈ نہ چشتی کے پڑپوتے ( یعنی پوتے کے بیٹے ) تھے۔

تعلیم و تربیت[ترمیم]

ابتدا میں محلہ کی مسجد شریف میں قرآن مجید کی تعلیم حاصل کی اس کے بعد مولانا قاضی سید بہادر علی شاہ چشتی ( جو خواجہ سید محمد گیسودراز چشتی قدس سرہ متوفی 825ھ مدفون حیدرآباد دکن کی اولاد میں سے تھے ) سے تعلیم و تربیت حاصل کی۔

بیعت[ترمیم]

اپنے والد ماجد خلیفہ پیر محمد سے سلسلہ عالیہ چشتیہ صابر یہ میں دست بیعت ہوئے اور بعد میں خلافت سے نوازے گئے۔

عادات و خصائل[ترمیم]

بعدفراغت علمی نواب سخی مدد خان مرحوم کی مشہور جامع مسجد کے امام و خطیب مقرر ہوئے ۔ آپ کا وعظ اثر انداز پر تاثیر تھا۔ شیرین گفتار کے مالک کے ، اس کے علاوہ نامور حکیم بھی تھے۔ پوری زندگی بندگی و معرفت خداوندی اور حب مصطفٰی ﷺ سے عبارت تھی ۔ ذکر الٰہی ، درود شریف ، تلاوت قرآن مجید اور درس و تدریس آپ کا روز کا معمول تھا۔

شاعری[ترمیم]

موصوف بلند پایہ کے شاعر تھے ، علم عروض کے ماہر اور فارسی زبان پر مکمل دسترس رکھتے تھے۔ ’’ہاشم ‘‘ تخلص تھا۔

تصنیف و تالیف[ترمیم]

آپ نے تلقین وارشاد، وعظ و نصیحت ، حلقہ ذکر، شعر و شاعری کے ساتھ تصنیف و تالیف کاکام بھی جاری رکھا۔ آپ کی بعض تصانیف کا علم ہو سکا جو درج ذیل ہیں :

  • میلاد نامہ ( سندھی ) حضور اکرم ﷺ کے میلاد شریف کا بیان
  • معراج نامہ ( سندھی ) حضور اکرم ﷺ کے معراج شریف کا بیان
  • تنبیہ المسلمین ( سندھی )
  • دیوان ہاشم اس میں سندھی سرائیکی اور فارسی کلام درج ہے۔

وصال[ترمیم]

غلام رسول ہاشم چشتی نے 27، جون 1926ء؍1344ھ کو 63سال کی عمر میں انتقال کیا۔ آپ کی آخری آرامگاہ شکار پور کے قبرستان میں واقع ہے۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. انوارِ علماِ اہلسنت سندھ صفحہ 643:سید محمد زین العابدین راشدی: زاویہ پبلشر لاہور