مضاربت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مضاربت دو فریق کے درمیان ایک تجارتی شراکت کامعاہدہ ہے

اصطلاح میں مضاربت[ترمیم]

شرعی اصطلاح میں مضاربت یہ ہے کہ سرمایہ درا کسی شخص کو اپنا مال تجارت کی غرض سے دے تا کہ منافع میں مقررہ تناسب کے مطابق دونوں شریک ہوں، اس طرح مضاربت میں ایک فریق کی طرف سے سرمایہ اور دوسرے فریق کی طرف سے عمل اور محنت پائی جاتی ہے۔

مضاربت کی شرائط[ترمیم]

مضاربت کی لازمی شرائط یہ ہیں

  • 1- مضاربت میں سرمایہ اور کاروبار حلال ہو۔
  • 2- معاملہ میں کوئی شرطِ فاسد نہ ہو۔
  • 3- کاروبار ختم ہونے کے بعدہر فریق کو آئندہ جاری رکھنے یا ختم کرنے کااختیار ہو
  • 4- منافع دونوں فریقوں میں فیصد کے حساب سے طے شدہ ہو، کسی ایک فریق کے لیے مخصوص اورمتعین رقم کی شرط لگانا جائز نہیں۔
  • 5-اگر مضاربت میں نفع نہ ہوا ہو، تو نقصان کی صورت میں سرمایہ کار نقصان برداشت کرے گا اور مضارب(محنت کرنے والے) کی محنت رائیگاں جائے گی۔
  • 6- مضارب امین کی حیثیت سے کام کرے گا، لہذا سرمایہ کار جس نوعیت کے کام کی اجازت دے، اسی طرح کا کام کرسکتا ہے، ورنہ خیانت ہوگی، البتہ اگر مضارب نے کسی خاص کاروبار کی شرط لگانے کی بجائے، عام اجازت دی ہو، تو پھر مضارب ہر طرح کا جائز کام کرسکتا ہے۔
  • 7-مضاربت میں ایک بار نفع ہونے کے بعد نقصان کی صورت میں ابتداً اس نقصان کی تلافی نفع سے کی جائے گی، اگر نقصان نفع سے بھی زیادہ ہو، تو پھر نفع کے بعد باقی نقصان کی تلافی اصل سرمائے سے کی جائے گی۔
  • 8- اگر سرمایہ کار نے عام اجازت دی ہو، تو مضارب آگے کسی اور کو بھی مضاربت پر مال دے سکتا ہے۔م[1][2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. مختصر القدوری، 113/1، دار الکتب العلمیۃ بیروت
  2. الھدایۃ، 202/3، : دار احیاء التراث العربی